اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ختم
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
صوبہ سندھ اور بلوچستان کے اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہو گئیں۔سندھ اور بلوچستان میں تعلیمی ادارے کھل گئے اور تدریسی عمل شروع ہو گیاتاہم سکول کھلنے کے پہلے روز طلبہ کی حاضری معمول سے انتہائی کم رہی ۔سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے یکم جون سے 31 جولائی تک تعطیلات کا اعلان کیا گیا تھا۔دوسری جانب کراچی کے بیشتر نجی اسکولوں نے تدریسی عمل 4 اگست سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جبری شادی کی قانون سازی پر سب سے زیادہ سندھ میں عملدرآمد کیا جارہا ہے، ناصر حسین شاہ
تقریب سے خطاب میں وزیر توانائی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اس پر پہلے ہی قانون سازی کرچکے ہیں، اس دفعہ بلوچستان میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، یہ قانون بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق ہے اور ہم پرامید ہیں وزیراعلی بلوچستان بھی اس قانون میں ضرور معاونت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کم عمری اور جبری شادی کے حوالے سے بنائے گئے قانون سازی پر سب سے زیادہ عملدرآمد ہمارے صوبے میں کیا جارہا ہے اور چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں یہ قانون سختی سے نافذ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں کم عمری اور جبری شادی کے حوالے سے صوبائی سطح پر آگاہی پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب کا انعقاد ایس پی او اور خیرپور، جیکب آباد کی سول سوسائٹی تنظیموں نے کیا تھا۔ جمیل اصغر بھٹی منیجر پروجیکٹس اور گرانٹس (SPO)، منزہ علی صاحبہ کنٹری منیجر (Save the Children)، صائمہ آغا پارلیمانی سیکریٹری برائے اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ تقریب میں روائٹی اور ثقافتی اشیا کے اسٹال نمائش کے لئے لگائے گئے تھے۔ ناصر حسین شاہ نے لگائے گئے اسٹالز پر رکھی گئی مصنوعات کو دیکھا اور کام کو سراہا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایک بہت اہم موضوع کا یہ پروگرام ہے جس کے تحت شعور و آگاہی دی جارہی ہے، سول سوسائٹی کی اس کاوش کو سراہتے ہیں اور سندھ حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ سکھر میں بھی یہ پروگرام شروع کیا جانا چاہیئے، خیرپور اور جیکب آباد کے پسماندہ علاقوں میں یہ پروگرام بہت اچھے انداز میں جاری ہے، سندھ حکومت اس پر پہلے ہی قانون سازی کرچکے ہیں، اس دفعہ بلوچستان میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، یہ قانون بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق ہے اور ہم پرامید ہیں وزیراعلی بلوچستان بھی اس قانون میں ضرور معاونت کریں گے، اس قانون سازی پر سب سے زیادہ عملدرآمد سندھ میں ہوا ہے، قانون سازی دیگر صوبوں میں بھی ہوئی ہے امید ہے اس پر عمل ہوگا۔