پاکستان کی چین کو مچھلی کی خواراک کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ،23.75 ملین ڈالر پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) پاکستان کی چین کو جانوروں کی خوراک میں استعمال ہونے والے آٹے اور مچھلی کی خوراک کی برآمدات میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 27 فیصد اضافہ ہو گیا، جو چینی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب اور مسابقت کی نشاندہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے سرکاری اعداد و شمار میں طتایا گیا ہے کہ پاکستان نے جنوری سے جون 2025 تک چین کو 25.
(جاری ہے)
اس سال، پاکستان کی جانب سے اوسط برآمدی قیمت صرف 0.95 ڈالر فی کلوگرام تھی، جو چینی درآمد کنندگان کے لیے کم لاگت والے جانوروں کی خوراک کے حل تلاش کرنے والوں کے لیے کشش کا باعث بنی۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ موصولہ اعداد و شمار کے مطابق، ڈنمارک اس مدت میں سب سے مہنگے سپلائرز میں شامل رہا، جو فش فلور اوسطاً 1.88 ڈالر فی کلوگرام کی قیمت پر چین کو فراہم کر رہا تھا۔ ڈنمارک کی کل برآمدات اس دوران 2.89 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا، "چین میں پروٹین سے بھرپور جانوروں کی خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر، پاکستان کے فش میل سیکٹر کے لئے توقع ہے کہ یہ رفتار برقرار رکھے گا، جسے اس کی اسٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن، مسابقتی قیمتوں اور مضبوط ہوتی دو طرفہ تجارتی تعلقات کی حمایت حاصل ہے۔گوادر پرو کے مطابق صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی چین کو فش میل برآمدات میں مستقل اضافہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کے تحت زرعی اور سمندری تعاون کے مضبوط ہونے کی علامت ہے۔ یہ معیار کے معیارات اور پائیدار ذرائع کی بہتری کے ساتھ مزید تجارتی نمو کے امکانات کا بھی اشارہ ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گوادر پرو کے مطابق پاکستان کی ملین ڈالر کی خوراک برا مدات چین کو
پڑھیں:
گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
تصاویر:سوشل میڈیاورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) پاکستان کے مطابق معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل (Arabian Humpback Whale) کے ایک بڑے گروہ کو گوادر کے قریب دیکھا گیا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر معظم خان نے بتایا کہ یہ وہیلز کا گروہ گزشتہ روز ماہی گیروں کے ایک گروپ نے دیکھا، جنہوں نے 6 سے زائد عربی وہیلز کی ویڈیو بھی بنائی۔
معظم خان کے مطابق عربی وہیل دنیا کی واحد وہیل کی نسل ہے جو بحیرہ عرب میں مستقل رہتی ہے اور عام طور پر یمن اور سری لنکا کے درمیان پائی جاتی ہے۔