آسٹریلوی ہائی کمشنر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ملاقات، قیادت کو سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز سےملاقات کے دوران 26 ویں آئینی ترمیم اور پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف سزائیں سنانے کے عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلام آباد میں آسٹریلیا کے ہائی کمشن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے 31 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف کے قائم مقام چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے ملاقات کی اور بیرسٹر گوہر نے نیل ہاکنز کو ملک میں بدلتی ہوئی سیاسی صورت حال سے آگاہ کیا۔
آسٹریلوی ہائی کمیشن کے مطابق بیرسٹر گوہر نے آئین اور قانون کی بالادستی کی بحالی کے لیے پی ٹی آئی کی کوششوں پر روشنی ڈالی، 26ویں آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کی حالت زار پر بھی گفتگو کی، جس کے باعث عدلیہ کو عملی طور پر ایگزیکٹو کے تابع بنا دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف بڑے پیمانے پر سزائیں سنانے کے عمل پر بھی تبادلہ خیال ہوا جن میں قانون کے تقاضے پورے کیے بغیر فیصلے سنائے جا رہے ہیں۔
آسٹریلوی ہائی کمیشن نے بتایا کہ ہائی کمشنر نے ایک مستحکم، جمہوری اور خوش حال پاکستان کے لیے آسٹریلیا کی حمایت کا اعادہ کیا۔
نیل ہاکنز نے کہا کہ آسٹریلیا حکومت پاکستان پر مسلسل زور دیتا رہے گا کہ وہ جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کو پاکستان کے آئین اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق برقرار رکھے۔
ہائی کمیشن کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ آسٹریلیا پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں سے سفارتی سطح پر باقاعدگی سے رابطے رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں؛ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک، فیصلہ جلد ہوگا، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کو عدالت سے سزائیں سنائے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک چلانے سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے۔
اسد قیصر ، جنید اکبر خان ، علامہ راجا ناصر عباس اور دیگر کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا اور انصاف کے دروازے بند کیے گئے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لیکن ظلم، ناانصافی اور غیر مساوی سلوک کی انتہا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ ہمارے 6 ایم این ایز، 3ایم پی ایز، ایک سینیٹر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سینیٹ کو سزائیں دی گئیں، حتیٰ کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور زرتاج گل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا، ایوان میں رہے، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگاکچھ اور نہیں، لیکن آج بھی 2023 سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے، جبکہ عدالتوں میں رات 2 بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس کی مدت پوری ہو چکی ہے، لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے۔ اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں، لیکن حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے یا کوئی تحریک چلانی چاہیے۔ اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب دو فریق آپس میں الجھتے ہیں تو سب کی نگاہیں عدلیہ کی طرف ہوتی ہیں، ہم عدلیہ سے انصاف چاہتے ہیں۔ ہوش کے ناخن لیے جائیں۔