پی ٹی آئی نے 9 مئی کیسز کے فیصلوں کو روکنے کیلئے 5 اگست کی تحریک کا اعلان کیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اگست 2025ء) وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کیسز کے فیصلوں کو روکنے کیلئے 5 اگست کی تحریک کا اعلان کیا تھا، ان کو پتا تھا کہ سپریم کورٹ نے 4 مہینوں میں فیصلے کرنے کا حکم دیا ہے، ان کو سزاؤں پر اعتراض ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کریں، اب پی ٹی آئی کو 5 اگست کیلئے بہانہ مل گیا کہ سزائیں ہوگئیں کچھ نہیں کرسکے۔
انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر9 مئی کوئی ڈرامہ ہے یا افسانہ ہے تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ یہ فیصلے طے کئے گئے ہیں، لیکن اگر 9 مئی حقیقت ہے اور 9 مئی کو کچھ لوگوں نے دفاعی ادارے کی حساس تنصیبات پر حملہ کیا ہے، اگر سب حقیقت ہے مقدمات ہوئے ہیں، پراسیکیوشن چلی ہے،شواہد پیش کئے گئے، ہاں یہ کہا جاسکتا ہے کہ سزائیں سخت ہوئی ہیں یا غلط ہوئی اس پر بات ہوسکتی ہے۔(جاری ہے)
سزاؤم پر اعتراض ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔ 9 مئی کیسز دوسال سے چل رہے تھے، کیا 5 اگست کو ان کی تحریک روکنے کیلئے سزائیں سنائی گئی ہیں؟ یا پھر پی ٹی آئی نے سزاؤں کو روکنے کیلئے 5 اگست کی تحریک کا اعلان کیا؟ 4 ماہ پہلے اپریل میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ 9 مئی کیسز کا 4 مہینوں میں فیصلے کئے جائیں۔ پی ٹی آئی نے 5 اگست کے احتجاج کا اعلان 9 مئی کیسز کے فیصلوں کو روکنے کیلئے کیا تھا، ان کو پتا تھا کہ سپریم کورٹ نے عدالتوں کو 4 مہینوں میں فیصلے کرنے کا حکم دیا ہے۔ جلد فیصلے کرنے کی درخواستیں بھی پی ٹی آئی نے ہی جمع کرائی تھیں۔ پی ٹی آئی کی 5 اگست کی تحریک نہ شروع ہوئی اور نہ عروج پر جانا تھا۔ پی ٹی آئی کے ایسے حالات نہیں کہ تحریک چلانے کی بات کرےاب پی ٹی آئی کو 5 اگست کیلئے بہانہ مل گیا کہ سزائیں ہوگئیں کچھ نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اصلاحات کیا پریس کانفرنس کے ذریعے لانی ہیں؟ آج پی ٹی آئی نے پریس کانفرنس کی ہے تو کل ہم کردیں گے۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو روکنے کیلئے اگست کی تحریک پی ٹی آئی نے کا اعلان مئی کیسز
پڑھیں:
‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
حکومت پاکستان اور جماعت اسلامی کے درمیان ‘حق دو بلوچستان’ تحریک کے حوالے سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، جس کے بعد جماعت اسلامی نے لاہور پریس کلب کے سامنے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان نے اعلان کیا کہ حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کر لیا ہے، جماعت اسلامی اب اپنا دھرنا ختم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن سیاسی کارکن ہیں، ہمارا مقصد صرف بلوچستان کے عوام کے آئینی حقوق کا تحفظ ہے۔ جماعت اسلامی کا لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف نہیں جائے گا۔
اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے بلوچستان سے متعلق 8 مطالبات پیش کیے ہیں، جنہیں سنجیدگی سے سنا گیا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی، صوبائی اور سیکیورٹی اداروں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب حکومت کے لانگ مارچ کے شرکا سے مذاکرات میں کیا طے پایا؟
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی، پاکستان کی ترقی ہے۔ امن و امان کی بحالی کے بغیر کوئی ترقی ممکن نہیں۔ ہم دشمن عناصر اور فتنۂ ہندوستان کے خلاف متحد ہیں۔ معصوم شہریوں پر حملے کسی صورت قابل قبول نہیں۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات میں وزیرِ مملکت داخلہ نے بھی اہم کردار ادا کیا، بات چیت کے بعد حکومت نے کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے، اور جلد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حق دو بلوچستان تحریک رانا ثنا اللہ مولانا ہدایت الرحمان