24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
پنجاب کے بیشتر اضلاع میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے نے 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بادلوں کے برسنے کے ساتھ ساتھ مون سون بارشوں کا چھٹا اسپیل 5 اگست سے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا ہےڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے دریاؤں میں سیلابی صورتحال سے متعلق بتایا کہ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے سندھ میں کالا باغ چشمہ اور تونسہ پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، دریائے جہلم، راوی اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل، رودکوہیوں اور دریاؤں سے ملحقہ ندی نالوں میں بھی پانی کا بہاؤ نارمل ہے جب کہ تربیلا ڈیم 89 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد تک بھر چکا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
افغان میڈیا کے مطابق افغان سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے تاہم اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔ گزشتہ دنوں افغانستان میں برسر اقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے تاہم اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلئے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔