ویڈنزڈے 2 کیلئے 22 سالہ مرکزی اداکارہ نے کتنا معاوضہ لیا؟ جان کر ہوش اُڑ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
نیٹ فلکس کی مشہور سپرنیچرل ہارر کامیڈی سیریز "ویڈنزڈے” کا دوسرا سیزن کہانی کو مکمل کرنے اور سنسنی مچانے کیلئے 6 اگست کو ریلیز کیا جارہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 30 جولائی 2025 کو ویڈنزڈے سیزن 2 کا رنگا رنگ پریمیئر لندن میں منعقد ہوا جس میں ویڈنز ڈے ایڈمز کا مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ جینا اورٹیگا نے اپنے نئے روپ سے اپنے مداحوں کو دنگ کر دیا۔
22 سالہ نوجوان اداکارہ ریڈ کارپیٹ پر اپنی بلیچ شدہ بھنوؤں اور سانپ کی کھال جیسے لباس کے ساتھ جلوہ گر ہوئیں اور پاپرازی کیلئے پوز کیے۔ اس ہارر کامیڈی سیریز کے لیے جوش و خروش کے درمیان، شو کے لیے جینا کی بھاری فیس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
A post common by Netflix UK Ireland (@netflixuk)
رپورٹ کے مطابق پہلے سیزن میں ابتدائی اقساط کیلئے جینا کو ہر ایپی سوڈ کے 30,000 ڈالرز ادا کیے گئے اور پزایرائی ملنے کے بعد سیزن کے اختتام تک، اداکارہ نے آٹھ اقساط کے لیے 240,000 ڈالرز کا معاوضہ وصول کیا۔
جبکہ اداکارہ کا دوسرے سیزن کا معاوضہ جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس نئے سیزن کی ایک قسط کیلئے جینا کو ڈھائی لاکھ 250000 ڈالرز کی بھاری فیس ادا کی گئی ہے۔ جو کہ پاکستانی روپے کے لحاظ سے قریب 70 ملین سے زائد بنتے ہیں۔
A post common by Jenna Ortega (@jennaortega)
اس سیریز کے شائقین میں نئے سیزن کی ریلیز کیلئے جوش و خروش پایا جارہا ہے اور وہ بےصبری سے اس کی ریلیز کا انتظار کر رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
گھوٹکی میں سیلاب، 60 سالہ خاتون ہنر کی بدولت اپنے بچوں کا سہارا بن گئیں
گھوٹکی میں دریائے سندھ کے اونچے درجے کے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو نقل مکانی کے بعد شدید مشکلات کا سامنا ہے، جہاں ایک خاتون نے حالات سے ہار ماننے کے بجائے اپنے روایتی ہنر کو سہارا بنالیا ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریاں بہت سے گھروں کو اجاڑ گئیں، مگر حوصلے اور ہنر کے ساتھ جینے کی جستجو آج بھی زندہ ہے۔ سیلاب سے متاثر دریائے سندھ میں واقع ضلع گھوٹکی کے گاؤں ابرو لکھن کی 60 سالہ مائی ڈاتول نے اپنے ہاتھوں کی محنت سے نہ صرف اپنے بچوں بلکہ اپنے پالتو جانوروں کا بھی سہارا بن کر سب کیلئے ایک مثال قائم کر دی ہے۔
جلال پور پیروالا سے پانی نہ نکالا جاسکا، ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویزمحکمہ انہار نے پر موٹروے پر شگاف ڈالنے کو انتہائی ضروری قرار دیا، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور متعلقہ حکام پر مشتمل کمیٹی آج جائزہ لے گی۔
یہ بہادر خاتون مختلف رنگوں کے دھاگوں اور شیشہ کا استعمال کرکے سندھی ٹوپیاں بنا کر فروخت کرتی ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ سیلاب نے سب کچھ بہا دیا، مگر میرے ہاتھوں کا ہنر میرے ساتھ ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے بھوکے نہ سوئیں اور جانور بھی زندہ رہیں۔ مشکل حالات کے باوجود ان کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔
حالیہ سیلاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے تمام گھر سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے، روڈا اور ایل ڈی اے سے دریائے راوی کی زمین پر غیر قانونی سوسائٹیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں گھر بہہ گیا، مجبوری ہے اب یہاں بیٹھے ہیں، بچیوں کیلئے ٹینٹ ملا ہے مگر کھانا خوراک کچھ نہیں دیا ابرو کے گاؤں سے آئے ہیں۔
خاتون نے مزید کہا کہ ٹوپیاں بناتی ہوں، اس میں ایک سے دو ہفتے لگ جاتے ہیں اور 500 سے ایک ہزار میں فروخت ہوتی ہے، سات بچے ہیں ان کا کھانا پورا کروں یا مال مویشی کا چارہ پورا کروں۔
مقامی لوگ بھی اس خاتون کے حوصلے کو سراہتے ہیں اور انہیں ایک جیتی جاگتی مثال قرار دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور سماجی ادارے ایسے باہمت سیلاب متاثرین کی مدد کریں تو یہ نہ صرف اپنے گھر بلکہ اس عارضی خیمہ بستی میں مکین خاندانوں کیلئے روشنی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔