اگر قاسم اورسلمان نے برطانوی شہری بن کر پاکستان آنا ہے توایسی صورت میں برطانوی حکومت نے انہیں مظاہروں اورہجوم سےدور رہنے کی ہدایت کی ہے، عثمان شامی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)تجزیہ کار عثمان شامی نے کہا ہے کہ اگر قاسم اورسلمان نے برطانوی شہری بن کر پاکستان آنا ہے توایسی صورت میں برطانوی حکومت ان کو مشورہ دے رہی ہے کہ وہ مظاہروں اورہجوم سےدور رہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام 'تھنک ٹینک، میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ علیمہ خان کی شدید خواہش ہے کہ قاسم اور سلمان پاکستان آئیں ، ان کا خیال ہے کہ اس سے پارٹی پر خاندان کا کنٹرول بڑھ جائے گا لیکن ابھی ان کی بات سنی نہیں جا رہی ،انہوں نے مشعال یوسفزئی کی سینیٹر شپ کےمعاملے پر ناراضی کا اظہار بھی کیا ہے، عمران خان باپ ہونے کی حیثیت سے اپنے بچوں کو مشکل میں ڈالنا نہیں چاہتے۔ عثمان شامی نے بتا یا کہ رواں سال سات مارچ کو امریکی حکومت نے پاکستان میں سفر کےحوالے سے اپنے شہریوں کو ٹریول ایڈوائزری جاری کی تھی، اس میں کہا گیا تھا کہ امریکی شہریوں کوخبردار کیاجاتاہے کہ بغیر اجازت کے پاکستان میں کسی احتجاج میں حصہ لینا مقامی قانون کے خلاف ہےاوراس سے گرفتاری ہوسکتی ہے، سوشل میڈیاپر پاکستانی حکومت اورفوج کےخلاف تنقید مواد پوسٹ کرنے سے بھی گرفتاری کا خطرہ ہے، ایسی صورت میں امریکی سفارتخارنہ گرفتار امریکی شہریوں کو رہا کرانے میں محدود صلاحیت رکھتے ہیں ، خاص طور پر دہری شہریت والے شہریوں کو۔ان کا کہنا تھا کہ یکم اگست کو برطانوی حکومت نے بھی اپنی ٹریو ل ایڈوائزری اپ ڈیٹ کی ہےجس میں کہا گیا ہےکہ برطانوی شہری تمام سیاسی مظاہروں، بڑے ہجوم اور پبلک ایونٹس سےدوررہیں، اگر آپ کسی ایسی جگہ پر پھنس جائیں تو کوئی محفوظ راستہ اختیارکریں۔ اگر قاسم اورسلمان نے برطانوی شہری بن کر پاکستان آنا ہے توایسی صورت میں برطانوی حکومت ان کو مشورہ دے رہی ہے کہ وہ مظاہروں اورہجوم سےدور رہیں۔
وکیل کیلئے ضروری ہے کہ خواہ کتنا ہی سینئر ہو جائے، وکالت کرتے کرتے بوڑھا ہو جائے اپنے سائلوں سے اہم نکات پر تبادلہ ئخیالات کرتے رہنا چاہیے
انہوں نے وضاحت کی کہ قانونی طور پر ٹریول ایڈوائزری کامطلب یہ ہےکہ برطانوی حکومت اپنے شہریوں کوکہہ رہی ہےکہ اگرآپ کسی مسئلے میں پھنس گئے تو آپ کوبچانے کی ہماری صلاحیت محدود ہے۔ عثمان شامی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹوں نے ایک انٹرویو میں ان کی قید کا جونقشہ کھینچا ہے وہ عمران خان کے حقیقی حالات سے بد تر ہے، عمران خان کے بیٹوں کو جان بوجھ کر یہ باتیں بتائی جارہی ہیں تاکہ انہیں پاکستان بلانے کےلیے آثار پیدا کیے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کےبیٹوں نے انٹر ویو میں عدالت پر بھی تنقید کی لیکن دلچسپ بات ہے کہ موجودہ نظام میں فوج اور عدالت جو ایک پیج پر نظر آتے ہیں اس کے آرکیٹکٹ اور بینیفیشری عمران خان خود ہیں، اس وقت فیض حمید اورثاقب نثار نے جب اپوزیشن کومفلوج کیاہواتھاتو وہ اچھےنظرآتے تھے۔ موجودہ حالات کودیکھتےہوئے عمران خان کو بھی سسٹم کے اندررہ کر جدو جہد کرنی چاہیے ، ان کے لیے کوئی راستہ نکل آئے گاجیسے پی ڈی ایم کے لیے نکلا تھا۔
ہمارے سیاستدان تیار بیٹھے ہوتے ہیں پنگا لینے کو۔ بناء سو چے بنا سمجھے،مجھے بلا بھیجا،سلام دعا کے بعد وہ کہنے لگے”باؤ! میں ٹنگاں توڑن چے دیر نہیں کردا“
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: برطانوی حکومت برطانوی شہری شہریوں کو پاکستان ا قاسم اور انہوں نے
پڑھیں:
شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں وقت کے ساتھ بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں، اب انڈسٹری میں لوگ پیسے لگا کر ڈرامے اور سیریلز بناتے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
غزالہ جاوید نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر اور شوبز انڈسٹری کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ماضی میں جب معروف فنکار معین اختر حیات تھے تو اس وقت انہیں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شمولیت کی پیشکشیں ہوئیں، متعدد لوگ ان کے گھر آئے اور انہیں اپنی سیاسی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی، تاہم معین اختر نے انہیں مشورہ دیا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کا حصہ نہ بنیں کیونکہ ایک فنکار سب کا ہوتا ہے، اس لیے وہ کسی ایک کا نہیں ہوسکتا۔
ان کے مطابق معین اختر نے کہا کہ فنکار کا دل اتنا بڑا ہوتا ہے کہ وہ سب سے پیار کرتا ہے اور سب اس سے محبت کرتے ہیں، اس لیے خود کو کبھی محدود نہ کریں۔
اپنے کیریئر کے آغاز کے حوالے سے غزالہ جاوید نے بتایا کہ اس وقت ڈراموں کا معیار بہت اعلیٰ تھا، پی ٹی وی پر مہینوں ریہرسل کی جاتی تھی، لیکن وہ اتنی محنت کرنے کی خواہش مند نہیں تھیں، اسی لیے چند سیریلز کرنے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈراموں میں مزید کام نہیں کریں گی۔
اداکارہ کے مطابق ایک موقع پر معین اختر نے انہیں مزاحیہ اسکٹ میں کام کرنے کی پیشکش کی، لیکن انہوں نے انکار کردیا کیونکہ وہ ڈرتی تھیں کہ اتنے بڑے فنکار کے سامنے ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور وہ زیادہ محنت بھی نہیں کرنا چاہتی تھیں، تاہم بعد میں وہ راضی ہوگئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل لوگ پیسے دے کر انڈسٹری میں آرہے ہیں، ڈرامے اور سیریلز بنارہے ہیں تاکہ خود کو یا اپنی بچیوں کو لانچ کرسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں شوبز میں آنے پر گھر والے اعتراض کرتے تھے اور واویلا مچ جاتا تھا، لیکن آج کل وہی لوگ چاہتے ہیں کہ اگر کوئی جاننے والا شوبز میں ہے تو وہ اس کے ذریعے کام حاصل کرلیں۔
اداکارہ کے مطابق اب جو نئی اداکارائیں آرہی ہیں وہ زیادہ تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں پرانی نسل کی طرح پابندیوں کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔