بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بے شک پوری اپوزیشن کو سزائیں دے لیں یہ ملک پھر بھی نہیں چلے گا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنماوں کو ہونے والی 9 مئی کیسز کی سزاوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا، یہ ملک ایسے چل ہی نہیں سکتا، یہ میں نہیں کہہ رہا یہ تاریخ کہہ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی قانون،انصاف اورعدالت نہیں ہے۔ حکومت یہاں ملک کے شہریوں کو ان کا حق دینے کو تیار نہیں، آج کیوں اس ملک کے نوجوان بندوق اٹھاتے ہیں آج بلوچستان اورفاٹا میں کیا حالات ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کو وہ رقم بھی نہیں ملی جوسابق فاٹا کا حصہ ہواکرتی تھی، ملک میں کوئی قانون،انصاف اورعدالت نہیں ہے، یہاں کوئی بھی جو مرضی کرلے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کی لیڈر شپ کو 10،10اوربیس بیس سال کی سزائیں دے دی گئیں، یہاں بند عدالتیں اور بند فیصلے ہوتے ہیں، یہ ملک کیسے چلے گا اس کا آج کسی کو کوئی احساس نہیں،آئین و قانون سے ہی ملکی مسائل حل کئے جا سکتے ہیں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے، ملک میں ناانصافیوں کو ختم کرنا ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے عوام آئے دن غریب سے غریب ہوتے جارہے ہیں، یہاں اشرافیہ امیر سے امیر ہوتی جارہی ہے، چینی کی ایکسپورٹ شروع ہوتے ہی قیمتیں بڑھ گئیں، کسان کو ایک پیسے کا فائدہ نہیں۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یہ ملک کہا کہ چلے گا
پڑھیں:
اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،عطاء اللہ تارڑ
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کی حالیہ پریس کانفرنس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہاہےکہ اپوزیشن کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جب موجودہ حکومت نے معیشت سنبھالی، ملک ڈیفالٹ کے دھانے پر کھڑا تھا۔ “تحریک انصاف والے شرطیں لگا رہے تھے کہ ملک کب ڈیفالٹ کرے گا، یہاں تک کہ وہ دعائیں مانگ رہے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے۔” انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس، آج پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے،” انہوں نے کہا۔ مزید یہ کہ بجٹ میں وزیراعظم نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا ہے، جس سے متوسط طبقے کو ریلیف ملا ہے۔
عطاء تارڑ نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ “یہ صرف تنقید برائے تنقید کر رہے ہیں، ان کے پاس کوئی پالیسی یا دلیل نہیں ہے۔ یہ ذہنی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں، اور چند الفاظ رٹ کر ہر بار ٹی وی پر آ جاتے ہیں۔”
ایران کے صدر کے متوقع دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم سنگ میل ہے، اور اپوزیشن ایسی پریس کانفرنسیں کر کے اس قسم کے اہم دوروں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے مصطفیٰ نواز کھوکھر کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ قوم کے سامنے اپنے اثاثوں کی تفصیلات رکھیں، جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین پر 190 ملین پاؤنڈ کی مبینہ کرپشن کا الزام دہراتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کا فیئر ٹرائل دو سال چلا، جس میں ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیمرے کی آنکھ نے سب کچھ محفوظ کیا اور اب اس سے انکار ممکن نہیں۔ “اپوزیشن کے پاس 9 مئی کا کوئی جواب نہیں، اس لیے وہ ایسی بے بنیاد پریس کانفرنسیں کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کی پریس کانفرنس میں صرف جھوٹ، فساد اور پروپیگنڈہ تھا، اور ان کا اصل مقصد صرف ذاتی مفادات کا تحفظ ہے، نہ کہ ملکی مفاد۔
اگر آپ اس خبر کو مختصر یا سوشل میڈیا کے لیے تیار کروانا چاہیں تو میں وہ بھی فراہم کر سکتا ہوں۔