ونڈوز 11 بند کرنے کا فیصلہ: کیا آپ کا کمپیوٹر اب چل پائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ’ونڈوز 11 SE‘ کو ختم کر رہا ہے، جو خاص طور پر اسکولوں اور کم قیمت لیپ ٹاپس کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ ونڈوز 2021 میں لانچ کی گئی تھی اور اس کا مقصد گوگل کے ’کروم او ایس‘ کا مقابلہ کرنا تھا۔ یہ ایک سادہ، کم وسائل استعمال کرنے والی اور طلبہ و اساتذہ کے لیے آسان ونڈوز تھی، لیکن اب کمپنی نے اسے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مائیکروسافٹ اس ونڈوز 11 ورژن کو ختم کر رہا ہے: کیا آپ کا پی سی کام کرنا چھوڑ دے گا؟ تمام تفصیلات یہاں
ونڈوز 11 SE کب تک چلے گی؟
مائیکروسافٹ نے بتایا ہے کہ ونڈوز 11 ایس ای کی آخری اپڈیٹ 24H2 ہوگی، اس کے بعد کوئی نئی فیچر اپڈیٹ نہیں آئے گی۔ اکتوبر 2026 تک اس ونڈوز کو سیکیورٹی اپڈیٹس اور سپورٹ ملتی رہے گی۔ اس کے بعد یہ ونڈوز کام تو کرے گی، لیکن نئی اپڈیٹس یا سیکورٹی فکسز نہیں آئیں گے۔
ونڈوز 11 SE کیوں ناکام ہوئی؟
یہ مکمل طور پر ونڈوز 11 پر ہی مبنی تھی، اس لیے سستے لیپ ٹاپس پر اکثر سست چلتی تھی۔ اس میں صرف اسکول کی اجازت یافتہ ایپس ہی چلتی تھیں، باقی سب بلاک تھیں۔ ملٹی ٹاسکنگ جیسے اہم فیچرز کو محدود کر دیا گیا تھا، جو کئی صارفین کو پسند نہیں آیا۔ گو کہ کچھ دلچسپ فیچرز جیسے وال پیپر پر اسٹیکر لگانے کی سہولت تھی، مگر یہ کافی نہ تھی۔
اگر آپ یا آپ کا اسکول اب بھی ونڈوز ایس ای 11 استعمال کر رہا ہے، تو بہتر ہوگا کہ، اگر ممکن ہو تو ونڈوز 11 کے مکمل ورژن پر منتقل ہو جائیں۔ نئی ڈیوائس خریدنے کا سوچیں، جو مائیکروسافٹ کی مکمل سپورٹ حاصل کر سکے۔
مائیکروسافٹ کی متبادل پیشکش
مائیکروسافٹ اب بھی ’ونڈوز الیون ایجوکیشن‘ کے نام سے ایک تعلیمی ورژن فراہم کرتا ہے، جو اسکولوں کے لیے بہتر ہے اور اس میں ایس ای والی پابندیاں نہیں ہیں۔ البتہ یہ ورژن تھوڑا مہنگا ہوتا ہے۔
مائیکروسافٹ نے کوشش تو کی کہ وہ گوگل کے کروم او ایس جیسا ہلکا پھلکا اور تعلیمی مقاصد کے لیے موزوں سسٹم بنائے، لیکن یہ تجربہ زیادہ کامیاب نہ ہو سکا۔ دوسری طرف، کروم او ایس اب بھی دنیا بھر کے اسکولوں میں مقبول ہے، اور بچے کروم بُکس پر ہی پڑھائی کرنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
پنجاب بھر میں وال چاکنگ پر سختی سے پابندی عائد کرتے ہوئے عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
صوبے بھر میں بے ہنگم تجاوزات کو بھی خوبصورتی میں ڈھالنے اور تمام دیواروں سے وال چاکنگ کے خاتمے کے بعد انہیں صاف اور خوش نما بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے دارالحکومت دہلی میں خالصتان کے حق میں چاکنگ ہوگئی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس اہم اور بڑے پیمانے کے منصوبے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر صوبائی تاریخ میں پہلی بار ہر شہر کی بیوٹیفکیشن کے لیے ایک شاندار اور منفرد پلان تیار کیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت سرکاری و نجی عمارتوں کی دیواروں پر موجود وال چاکنگ کو مکمل طور پر ختم کرکے انہیں صاف اور بہتر بنایا جائے گا۔
پنجاب کے 39 اضلاع میں بیوٹیفکیشن کے مجموعی طور پر 132 منصوبے مکمل کیے جائیں گے جن پر ساڑھے 16 ارب روپے کی لاگت آئے گی، جن میں سے 122 سکیموں پر کام پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔
لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد اور راولپنڈی میں بیوٹیفکیشن منصوبے اگلے سال جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ملتان میں منصوبے نومبر تک جبکہ گوجرانوالہ میں دسمبر کے آخر تک مکمل کیے جائیں گے۔ ساہیوال میں بیوٹیفکیشن کی 24 اسکیمیں اگلے سال مارچ تک مکمل کر لی جائیں گی۔
منصوبے کے تحت ہر شہر میں سڑکوں اور بازاروں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ٹف ٹائلز لگائی جائیں گی، مرکزی بازاروں کو جاذبِ نظر بنانے کے لیے اپ لفٹنگ اور بیوٹیفکیشن کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پنجاب کی ترقی سے جلنے والوں کے دماغ کی صفائی کررہی ہوں، مریم نواز کی مخالفین پر پھر تنقید
اسی طرح مختلف شہروں کے قدیمی دروازوں اور روایتی بازاروں کو بھی ری ماڈلنگ کے ذریعے نئی اور خوبصورت شکل دی جائے گی جس سے صوبے کی تاریخی اور ثقافتی شناخت مزید اجاگر ہوگی۔
حکام کے مطابق اس بڑے منصوبے کا مقصد شہری خوبصورتی میں اضافہ، بہتر شہری ماحول کی فراہمی اور صوبے کو جدید اور صاف ستھرا چہرہ دینا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بے ہنگم تجاوزات پابندی عائد پنجاب وال چاکنگ وی نیوز