نئے امریکی قونصل جنرل کی مزار اقبالؒ پر حاضری
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مزار اقبالؒ آمد پر امریکی قونصل جنرل کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ سٹیٹسن سینڈرز نے مزار اقبالؒ پر پھول چڑھائے، اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔ اس کے بعد امریکی قونصل جنرل نے بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں نئے مقرر ہونیوالے امریکی قونصل جنرل اسٹیٹسن سینڈرز نے مزارِاقبالؒ پر حاضری دی۔ تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ کیا، خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مزار اقبالؒ آمد پر امریکی قونصل جنرل کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ سٹیٹسن سینڈرز نے مزار اقبالؒ پر پھول چڑھائے، اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔
اس کے بعد امریکی قونصل جنرل نے بادشاہی مسجد کا دورہ کیا، مولانا عبدالخبیر آزاد نے امریکی قونصل جنرل کا استقبال کیا اور بادشاہی مسجد کا مکمل دورہ بھی کروایا۔ امریکہ کی جانب سے سٹیٹسن سینڈرز کو لاہور میں نیا قونصل جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اس عہدے پر خدمات انجام دینے والے 35ویں امریکی سفارتکار ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی قونصل جنرل بادشاہی مسجد کا مزار اقبال
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-03-1
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں۔اچھا انتظار کرو اْس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا۔ اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا۔ (اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘۔ اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا۔ پھر بھی یہ اْس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘۔ ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔ (سورۃ الدخان:9تا15)
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روئے زمین پر سب سے پہلے تعمیر کی جانے والی مسجد کے حوالے سے سوال کیا۔ آپ نے جواب دیا: ’’مسجد حرام‘‘۔ میں نے سوال کیا: پھر کون (اس کے بعد کون سی مسجد تعمیر کی گئی) ؟ تو آپ نے جواب دیا: ’’مسجد اقصیٰ‘‘۔ میں نے سوال کیا: ان دونوں کی تعمیر کے دوران کتنا وقفہ ہے؟ تو آپؐ نے جواب دیا: ’’چالیس سال، پھر پوری زمین تیرے لیے مسجد ہے، جہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے، نماز پڑھ لو‘‘۔ (مسلم