نئے امریکی قونصل جنرل کی مزار اقبالؒ پر حاضری
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مزار اقبالؒ آمد پر امریکی قونصل جنرل کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ سٹیٹسن سینڈرز نے مزار اقبالؒ پر پھول چڑھائے، اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔ اس کے بعد امریکی قونصل جنرل نے بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں نئے مقرر ہونیوالے امریکی قونصل جنرل اسٹیٹسن سینڈرز نے مزارِاقبالؒ پر حاضری دی۔ تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ کیا، خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ مزار اقبالؒ آمد پر امریکی قونصل جنرل کو گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا۔ سٹیٹسن سینڈرز نے مزار اقبالؒ پر پھول چڑھائے، اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔
اس کے بعد امریکی قونصل جنرل نے بادشاہی مسجد کا دورہ کیا، مولانا عبدالخبیر آزاد نے امریکی قونصل جنرل کا استقبال کیا اور بادشاہی مسجد کا مکمل دورہ بھی کروایا۔ امریکہ کی جانب سے سٹیٹسن سینڈرز کو لاہور میں نیا قونصل جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ یہ اس عہدے پر خدمات انجام دینے والے 35ویں امریکی سفارتکار ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی قونصل جنرل بادشاہی مسجد کا مزار اقبال
پڑھیں:
دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
نیویارک (ویب ڈیسک )اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ آج کے دن ہم صحافیوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے 10 میں سے تقریباً 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں۔
اپنے بیان میں انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ کسی بھی تنازع میں صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر آزاد اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں، سزا نہ ملنا صرف متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر حملہ ہے۔
یو این کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سزا نہ ملنا مزید تشدد کو بڑھاتا ہے اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے، تمام حکومتوں کو ہر کیس کی تحقیقات کرنی چاہئیں، ہر مجرم کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ تمام حکومتوں کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحافی ہر جگہ اپنے فرائض آزادانہ طور پر انجام دے سکیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جب صحافیوں کو خاموش کیا جاتا ہے تو ہم سب اپنی آواز کھو دیتے ہیں، آئیں ہم سب مل کر ایک ساتھ کھڑے ہو کر صحافتی آزادی کا دفاع کریں۔