لاہور؛ مڈوائف کا حاملہ کو سرکاری اسپتال سے گھر لیجا کر آپریشن، خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
لاہور:
رینالہ خورد میں مڈوائف نے لالچ میں آ کر خاتون کو سرکاری اسپتال سے گھر لے جا کر غیر قانونی آپریشن کیا تاہم حالت بگڑنے پر خاتون جاں بحق جبکہ مڈوائف فرار ہوگئی۔
نجی کلینک میں ارم بی بی کی ہلاکت پر علاقے میں افسوس کی لہر ہے۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مڈوائف منزہ کو گرفتار کر کے ملزمہ کے خلاف مقدمہ بجرم 302 درج کر لیا جس پر مزید تفتیش جاری ہے۔
چیئر پرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا کہ واقعے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سے رپورٹ طلب کر لی گئی، غیر قانونی طبی عمل ناقابلِ برداشت ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پولیس کو شفاف تحقیقات اور سخت کارروائی کی ہدایت جاری کر دی گئی، متاثرہ خاندان کو مکمل قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔
چیئر پرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے محفوظ پنجاب وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا وژن ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
پنجاب میں صارف عدالتیں ختم ‘ کیس سیشن کورٹس منتقل کرنے کا حکم
لاہور (خبر نگار +این این آئی)پنجاب کے 17اضلاع میں قائم صارف عدالتوں کو ختم کر دیا گیا، کیس سیشن کورٹس منتقل ہوں گے جبکہ صارف عدالتوں کے ججز کو لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں صارف عدالتوں کے کیس متعلقہ سیشن کورٹس کو منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔پنجاب کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2025 میں ترمیم کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حکم نامہ جاری کیا ہے، چیف جسٹس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشل نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق سیشن ججز، ایڈیشنل سیشن ججز کو کنزیومر کورٹس کے کیسز سننے کا اختیار حاصل ہے، ہر ضلع کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کنزیومر کورٹس کا انتظامی جج ہوگا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو کنزیومر کورٹس کے نئے کیسز کے حوالے سے اختیار حاصل ہوگا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو پرانی کنزیومر کورٹس میں چلنے والے کیسز کے حوالے سے بھی اختیار حاصل ہے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی کے دور میں صارفین کے تحفظ کے لیے ابتدائی مرحلے میں پنجاب میں 11صارف عدالتیں 2007میں قائم کی گئی تھیں، بعد میں ان عدالتوں کی تعداد بڑھا کر 17کردی گئی لیکن موجودہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے ان عدالتوں کو قومی خزانہ پر بوجھ قرار دیتے ہوئے قانون میں ترمیم کے ذریعے ختم کردیا ہے۔پنجاب کے 17اضلاع لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، منڈی بہائوالدین ، گجرات ، روالپنڈی، سرگودھا، فیص آباد ، میانوالی ، لیہ ، بھکر ، ملتان، بہاولپور ، ڈی جی خان ، رحیم یار خان ، ساہیوال میں عدالتیں قائم تھیں، صارفین کے کیسز کی سماعت اب سیشن عدالتوں میں ہوگی۔کنزیومر کورٹس سیالکوٹ کے جج شمشاد علی رانا، گوجرانوالہ کے جج محمد مظہر سلیم، سرگودھا کے جج عمران رضا نقوی کو بھی ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔