گوادر شپ یارڈ کی تعمیر میں مقامی سطح پر روزگار کو مرکزی حیثیت دی جائے گی، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گوادر شپ یارڈ کی تعمیر میں مقامی سطح پر روزگار اور معاشی سرگرمیوں کو مرکزی حیثیت دی جائے گی۔
پیر کے روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت گوادر شپ یارڈ کے لیے زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے اسحاق ڈار اور مارکو روبیو ملاقات میں کن اہم امور پر گفتگو ہوئی؟
اجلاس کے دوران وزارت دفاعی پیداوار نے مجوزہ منصوبے کے لیے دستیاب مختلف زمینوں، متوقع آمدنی کے ذرائع اور متعلقہ اعداد و شمار پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دستیاب مقامات کی جانچ کے لیے کسی تیسرے فریق سے پیشہ ورانہ تجزیہ کروایا جائے گا تاکہ منصوبے کے لیے موزوں ترین جگہ کا انتخاب کیا جا سکے۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ گوادر شپ یارڈ کا قیام مقامی لوگوں کی مشاورت اور اتفاق رائے سے ہی ممکن ہوگا، اور حکومت مقامی مفادات کو ہر صورت مقدم رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی گوادر میں گہری دلچسپی، اہم منصوبے تکمیل کے مراحل میں
اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان، وفاقی وزراء برائے دفاعی پیداوار، منصوبہ بندی و ترقی، بحری امور، معاون خصوصی طارق باجوہ، سیکریٹری وزارت بحری امور، رکن بلوچستان اسمبلی ہدایت اللہ اور چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
منصوبے کو گوادر کی ترقی میں سنگ میل قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ مقامی سطح پر روزگار، معاشی سرگرمیوں اور انفراسٹرکچر کی بہتری کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان روز گار گوادر شپ یارڈ مقامی آبادی نائب وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان روز گار گوادر شپ یارڈ گوادر شپ یارڈ اسحاق ڈار کے لیے
پڑھیں:
حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔