گلگت بلتستان کے انفراسٹرکچر کی بحالی، وزیراعظم کا 4 ارب روپے امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے انفراسٹرکچر کی بحالی کےلیے 4 ارب روپے امداد کا اعلان کر دیا، انہوں نے زیادہ زخمیوں کو 5 لاکھ جبکہ کم زخمیوں کو دو لاکھ روپے کے چیک بھی دیے۔
گلگت بلتستان کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد متاثرہ علاقوں میں جانی و مالی نقصانات، جاری امدادی سرگرمیوں اور آئندہ لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ گلگت بلتستان حکومت نے اس افسوسناک صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف کو تفصیلی بریفنگ دی۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
اجلاس میں وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے گلیشیئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (GLOF) سسٹم کی تنصیب پر تیزی سے پیش رفت جاری ہے، اور اسے دو ماہ میں مکمل کرنے کے لیے NDMA اور وزارت کو باہمی تعاون کی ہدایت دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے اس نظام کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروانے کا بھی حکم دیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 21 جولائی کو تھک-بابوسر، تھور، کنڈداس اور اشکومن میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید بارش سے درجنوں سیاح اور مقامی افراد متاثر ہوئے۔ NDMA، ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور دیگر اداروں نے 600 سے زائد افراد کو کامیابی سے ریسکیو کیا، جبکہ 5 خیمہ بستیاں قائم کی گئیں اور 10 ہیلی کاپٹر و 2 C-130 طیاروں کے ذریعے امدادی پروازیں چلائی گئیں۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ دنیا کے دس بڑے ممالک میں شامل ہے۔ ہر سال موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ملک کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون میں گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے نقصانات پر میں اور پوری قوم افسردہ ہیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کا دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، مگر اثرات کی شدت سب سے زیادہ پاکستان کو جھیلنی پڑ رہی ہے۔
راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
اجلاس میں وفاقی وزرا انجینئر امیر مقام، عبدالعلیم خان، عطاء اللہ تارڑ، میاں معین وٹو، ڈاکٹر مصدق ملک، مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر شبیر احمد عثمانی، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان، چیئرمین این ڈی ایم اے انعام حیدر ملک اور دیگر اعلیٰ حکام اور سرکاری عہدیداران نے شرکت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ متاثرین میں زیادہ زخمیوں کو 5 لاکھ روپے اور کم زخمیوں کو 2 لاکھ روپے کے چیک دیے جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے سب مفروروں سمیت تمام ارکان پارلیمنت کو اڈیالہ جیل طلب کر لیا
وزیراعظم نے اس موقع پر گلگت بلتستان کے انفراسٹرکچر کی بحالی کےلیے 4 ارب روپے امداد کا اعلان کر دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ مالی امداد متاثرین کے دکھوں کا مکمل مداوا تو نہیں ہو سکتی، لیکن بحیثیت حکومت یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ علاقوں کی بحالی اور عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ گلگت بلتستان حکومت کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں اور متاثرین کی فوری مدد کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے متاثرہ افراد میں امدادی چیکس تقسیم کیے اور دانش اسکول کے قیام کا اعلان بھی کیا تاکہ علاقے میں تعلیمی سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔
اورنج لائن ٹرین کے تمام سٹیشنز اور سٹاپس کو سولر پاور پر منتقل کرنے کا فیصلہ
وزیرِاعظم نے این ڈی ایم اے کو ہدایت دی کہ وہ صوبائی حکومتوں، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات میں مزید مؤثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے گلگت بلتستان میں پیشگی اطلاعات اور مانیٹرنگ کے لیے مرکز کے قیام کا اعلان بھی کیا، جسے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے اشتراک سے آئندہ دو ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا مکمل جائزہ لیا جائے گا اور اگست کے آخر میں وہ دوبارہ گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے تاکہ آئندہ اقدامات کا فیصلہ کیا جا سکے۔ 100میگاواٹ کا سولرسسٹم منصوبہ رواں سال مکمل ہوجائے گا، آئندہ دورے میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھیں گے، سکردو میں بھی دانش اسکول قائم کیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے زخمیوں کو نے کہا کہ کا اعلان انہوں نے کی بحالی
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے ساتھ، امدادی پیکج دینگے: شہباز شریف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومت، انتظامیہ اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ متاثرہ علاقوں اور عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جلد گلگت بلتستان کا دورہ کروں گا اور نقصانات کے ہرممکن ازالے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے امدادی پیکج دیا جائے گا۔ تمام متعلقہ وفاقی ادارے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ سے مل کر ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائیں۔ شہباز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں حالیہ مون سون کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات پر جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ شدید مون سون سیزن کے تناظر میں ملک بھر اور خصوصاً آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جانی و مالی نقصانات کے افسوسناک واقعات ہوئے۔ شدید موسمی صورتحال کے نقصانات سے بچائو کے لیے محکمہ موسمیات کی پیشگی اطلاع کے نظام کو ہنگامی بنیادوں پر موثر اور فعال بنایا جائے۔ متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کارروائیوں میں جانی و مالی نقصانات سے بچائو کو اولین ترجیح دی جائے۔ ذرائع مواصلات اور سڑکوں کی بحالی اور تعمیر و مرمت پر مقامی اور متعلقہ وفاقی ادارے خصوصی توجہ دیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے ملک بھر میں شدید مون سون سے ہونے والے اب تک کے نقصانات، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ممکنہ موسمی صورتحال اور اب تک کیے گئے اقدامات پر اجلاس میں بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ حالیہ مون سون سیزن میں اب تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 295 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 700 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔1600 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 376 مویشی بھی بارشوں کی نذر ہو گئے۔ حالیہ مون سون سیزن میں ندی نالوں میں شدید طغیانی ہے۔ تربیلا، چشمہ، تونسہ، کالا باغ کے مقام پر نچلے درجے جبکہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور گدو کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کا امکانات ہیں۔ حالیہ مون سون سیزن اگست کے آخر میں شدید ہونے کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے اپنے طور پر بچائو کے لیے بھرپور انتظامات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے سٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کی حد سے تجاوز کرنے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹاک ایکسچینج میں کاروباری تیزی سرمایہ کاروں کی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاس ہے۔ کاروبار و سرمایہ کاری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری اور کاروباری برادری کو سہولت ملی۔ الحمدللہ پاکستان کی معاشی سمت بہتر اور معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔