تحریک انصاف کی احتجاج کی کال ؛سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی گھر پر پولیس کی کارروائی پر کھل کر بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ملتان(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پر سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی گھر پر اہلکاروں کی کارروائی پر کھل کر بول پڑے۔
سینئر سیاستدان اور سابق رکن قومی اسمبلی جاوید ہاشمی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایجنسیوں اور پولیس کے اہلکاروں نے میرے گھر پر دھاوا بولا، ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی اور خواتین کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنایا گیا۔ان کاکہناتھا کہ یہ اقدامات نہ صرف آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ بنیادی انسانی حرمت کی توہین بھی ہیں۔
سینئر سیاستدان کاکہنا تھا کہ کل کا تحریک انصاف کا احتجاج آئین و قانون کے دائرے میں جمہوری حق ہے، جس کا مقصد جمہوریت، انسانی آزادی، اور آئینی بالادستی کا دفاع ہے۔ان کاکہناتھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب مل کر اس ملک کو اسٹیبلشمنٹ کے تسلط سے آزاد کرائیں اور ایک ایسا پاکستان تعمیر کریں جہاں عوام کی رائے اور پارلیمان کی بالادستی ہو۔
شہناز گل ہسپتال میں داخل ، کرن ویر مہرا کی مداحوں سے جذباتی اپیل
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے آج(5اگست)کو بانی عمران خان کی قید کے2سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
ایجنسیوں اور پولیس کے اہلکاروں نے میرے گھر پر دھاوا بولا، ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی، اور خواتین کے ساتھ توہین آمیز رویہ اپنایا گیا۔ یہ اقدامات نہ صرف آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ بنیادی انسانی حرمت کی توہین بھی ہیں۔
کل کا تحریک انصاف کا احتجاج آئین و قانون کے دائرے…
مزید :.
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سینئر سیاستدان تحریک انصاف گھر پر
پڑھیں:
چین : کرپشن پر 2سابق سینئر عہدیداروں کو حکمراں جماعت سے نکال دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-9
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے دو سابق اعلیٰ سرکاری افسران کو کمیونسٹ پارٹی سے بے دخل کر دیا ۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مرکزی کمیشن برائے انسدادِ بدعنوانی کے مطابق کارروائی کا نشانہ بننے والوں میں وانگ جیان جون، جو چائنا سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے سابق نائب چیئرمین تھے، اور شو شیان پِنگ، نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے سابق نائب ڈائریکٹر تھے شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں عہدیداران نے مبینہ طور پر رشوت لی اور اپنے عہدوں کا ذاتی مفاد کے لیے ناجائز استعمال کیا۔ کمیشن نے ان کے کیسوں کوسنگین نوعیت کے اورمنفی اثرات کے حامل قرار دیا ہے۔ دونوں افسران کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے کیسوں کو متعلقہ عدالتی اداروں کے سپرد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی چین نے فوج میں بدعنوانی کے الزام میں 9 اعلیٰ فوجی افسران کو عہدوں اور پارٹی سے برطرف کر دیا تھا، جن میں 2 سرفہرست جنرل بھی شامل تھے۔ چین میں ایسے کیسز میں عام طور پر عمر قید، مالی اثاثوں کی ضبطگی، جرمانے اور موت کی سزا تک دی جا سکتی ہے۔