اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ، ایک ماہ میں 7قتل، اسٹریٹ کرائم کی 43وارداتیں رپورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی دارالحکومت میں پولیس کے دعووں کے باوجود جرائم کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہے ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق صرف ایک ماہ کے دوران اسلام آباد میں اسٹریٹ کرائم کی 43 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جن میں شہری قیمتی موبائل فون، نقدی اور طلائی زیورات سے محروم ہو گئے۔اسی عرصے میں ڈکیتی اور راہزنی کی 41 وارداتوں نے بھی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ایک ماہ کے دوران مجموعی طور پر 105 موٹر سائیکلیں اور 29 گاڑیاں چوری ہوئیں، جب کہ اسلحہ کے زور پر 10 موٹر سائیکلیں اور 3 گاڑیاں چھین لی گئیں۔
علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت میں ایک ماہ کے اندر 7 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے ان تمام واقعات کے مقدمات درج کر لیے ہیں، لیکن ملزمان کی گرفتاری تاحال ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔اسلام آباد پولیس کے دعوے اور کارکردگی کے تضاد کی ایک اور مثال تھانہ ترنول میں سامنے آئی، جہاں جرائم کی شرح کم دکھانے کے لیے مقدمات درج ہی نہیں کیے جا رہے۔ 25 جولائی کو تھانہ ترنول کے علاقے میں ایک شہری سے اسلحہ کے زور پر موٹرسائیکل اور موبائل فون چھین لیے گئے، تاہم متاثرہ شخص کے بار بار اصرار کے باوجود پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔
شہری کے مطابق محرر نے پہلے دن کہا کہ کل آ کر کاپی لے جانا، اگلے دن جانے پر پھر ٹرخا دیا گیا۔ کئی روز گزرنے کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ متاثرہ شہری نے شکایت کی ہے کہ تھانے کا عملہ واضح طور پر کہہ رہا ہے کہ ایس ایچ او نے مقدمہ درج کرنے سے منع کیا ہے۔ شہری کے مطابق پولیس افسران بالا کے سامنے اپنی کارکردگی بہتر دکھانے کے لیے مقدمات ہی رجسٹر نہیں کر رہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اسی طرح واقعات کو دبانے یا چھپانے کی روش اپنائے گی تو مجرموں کا حوصلہ مزید بڑھے گا اور عوام کی جان و مال مزید غیر محفوظ ہو جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربجلی کی قیمت میں 77پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان بجلی کی قیمت میں 77پیسے فی یونٹ مزید کمی کا امکان چینی بحران کی وجہ اسکینڈل نہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی ہے،کوآرڈینیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 43ہزار پوائنٹس عبور کرگیا یوم استحصال، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ غیر قانونی اور انسانی المیے کو بڑھا رہا ہے، مسلح افواج الیکشن کمیشن نے عمر ایوب اور شبلی فرازسمیت پی ٹی آئی کے 9سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیدیا پھوپھیاں نکل آئیں، بیگم نکل آئی، اب بچے آگئے تو کیا کرلیں گے، طلال چوہدری کا پی ٹی آئی کو پیغام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جرائم کی شرح اسلام آباد ایک ماہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو وفاقی دارالحکومت میں مظاہرہ کرنے والے افراد سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ لاپتا افراد کی فیملیز کا نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج ختم کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ایف سکس پیٹرول پمپ انتظامیہ کی درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ ڈی سی صاحب مظاہرین سے مذاکرات کر کے بتائیں کہ یہاں نہیں بیٹھ سکتے، کیوں راستہ بلاک کیا ہوا ہے اُن کا کاروبار ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت نے کہا کہ بلوچ یوتھ کونسل والے احتجاج کر رہے ہیں،
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے استفسار  کیا کہ کیا احتجاج کی اجازت دی ہوئی ہے؟

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اجازت نہیں ہے، ہم مظاہرین کو منتشر کرتے ہیں لیکن وہ پھر آ جاتے ہیں، چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر  نے استفسار کیا کہ انتظامیہ کہاں ہے کیا کر رہی ہے؟

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت دی کہ آپ سنجیدہ اقدامات لیں، جو آپ نے کیا یہ ناکافی ہے، آپ نے دوسرے فریق کی پراپرٹی کا تحفظ کرنا ہے۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ کس قانون کے تحت آپ دوسرے فریق کی پراپرٹی بلاک کر رہے ہیں؟ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ ہم اُنہیں احتجاج کیلئے متبادل جگہ دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر  نے کہا کہ ڈی سی صاحب ان سے مذاکرات کریں کہ آپ یہاں نہیں بیٹھ سکتے، دو ہفتے بعد آئندہ سماعت پر بغیر کسی ناکامی کے رپورٹ جمع کرائیں۔

چیف جسٹس نے ڈی سی سے مکالمہ کیا کہ پندرہ دن کا کہا ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ پندرہ دن بعد ہی واپس آئیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے کہا کہ نہیں سر ہم فوری کریں گے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہمارا کاروبار رکا ہوا ہے، جلد کارروائی کی ڈائریکشن دی جائے، چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ  ڈائریکشن دیدی ہے، یہ نہیں ہے کہ نوالہ آپ کے منہ میں دے دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ہجوم کو اڈیالہ جیل یا پنجاب کے کسی مقام پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیرمملکت داخلہ
  • اسلام آباد میں جرائم کی لہر؛ ایک ماہ میں 7 قتل، اسٹریٹ کرائم کی 43 وارداتیں رپورٹ
  • اسٹریٹ کرائم میں کمی ضرور آئی مگر اسے ختم ہونا چاہیے، وزیراعلیٰ سندھ
  • اسلام آباد میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ، پولیس تعینات
  • پولیس فورس کو مضبوط بنانے کیلئے وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں: طلال چوہدری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈپٹی کمشنر کو مظاہرین سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرانے کی ہدایت
  • پی ٹی آئی 5 اگست احتجاج: ‘اسلام آباد نہیں جائیں گے، صوابی انٹرچینج موٹروے پر احتجاج ہوگا’
  • جولائی میں دہشتگرد حملوں میں معمولی اضافہ ہوا، تھنک ٹینک 
  • پی ٹی آئی کے پی کا 5 اگست کو اسلام آباد جانے کا کوئی پروگرام نہیں، صوبائی وزیر مینا خان