عدلیہ اور وکلاء برادری کے درمیان تعاون کو ہر صورت یقینی بنائیں گے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی—فائل فوٹو
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ عدلیہ اور وکلاء برادری کے درمیان تعاون کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے سندھ ہائی کورٹ بار کے وفد نے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے یحییٰ آفریدی نے کہا کہ بینچ اور بار نظامِ انصاف کے لازم و ملزوم ستون ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انصاف کی بروقت فراہمی کے لیے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس بنائی جا رہی ہیں، 13 اقسام کے مقدمات کے فیصلے کے لیے ٹائم لائنز مقرر کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق کیس میں اے ٹی سی راولپنڈی جج سے مقدمات منتقلی کی اپیلیں نمٹا دیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سولرائزیشن اور ای-لائبریریز بارز کے لیے متعارف کرائی جا رہی ہیں، عدلیہ کو بیرونی دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے ہائی کورٹس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے منسلک ثالثی کا نظام ادارہ جاتی شکل اختیار کر چکاہے، ضلعی عدلیہ کی بھرتی و تربیت کا معیار مقرر کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی ہے۔
جبری گمشدگیوں پر ادارہ جاتی ردِعمل کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے یقی دہانی کرائی کہ بار کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، وکلاء کی تجاویز متعلقہ فورمز پر زیرِ غور لائی جائیں گی۔
صدر سندھ ہائی کورٹ بار نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ پرانے سول مقدمات کے لیے ماڈل سول کورٹس قائم کی جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان یحیی چیف جسٹس کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدہ: اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
اسلام آباد:ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ، دو طرفہ تعلقات میں اہم پیشرفت ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق امریکا پاکستان کے وسیع تیل کے ذخائر کی تلاش اور ترقی میں تعاون کرے گا۔
پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائننگ کمپنی Cnergyico کا امریکی کمپنی Vitol سے معاہدہ طے پا گیا، جس کے تحت پاکستانی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوگی۔
معاہدے کا بنیادی مقصد سرمایہ کاری کا فروغ اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانا ہے۔ اس کے تحت امریکی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات پر عائد محصولات میں کمی آئے گی۔
اس اہم پیشرفت کے باعث توانائی، معدنیات، آئی ٹی اور کرپٹو کرنسی میں اقتصادی تعاون کی راہیں ہموار ہوں گی۔
پاکستانی کمپنی کی یومیہ ریفائنری پروسیسنگ صلاحیت ایک لاکھ 56ہزار بیرل ہے جبکہ اگلے پانچ سال میں ریفائنری اَپ گریڈ کرنے اور دوسرا آف شور ٹرمینل لگانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔
ایس آئی ایف سی کی موثر کاوشوں سے کیا گیا معاہدہ اہم شعبوں میں اشتراک اور معاشی ترقی کا ذریعہ بنے گا۔