متاثرہ فریق کی عزت نفس کا خیال رکھنا لازمی، زیادتی مقدمات کی تفتیش صرف خاتون افسر کرے گی: ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
لاہور (خبر نگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے خواتین سے زیادتی کے مقدمات سے متعلق ایک اہم قانونی نکتہ طے کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ جنسی جرائم کی تفتیش صرف جنسی جرائم سے متعلق تربیت یافتہ خاتون افسر ہی کر سکتی ہے۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے یہ فیصلہ ایک متاثرہ خاتون کی جانب سے مقدمے کی تحقیقات جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی)سے کروانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سنایا۔عدالت نے قرار دیا کہ اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021ء کے سیکشن 9کے تحت ایسے مقدمات کی تفتیش کے لئے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جانا ضروری ہے جس میں جنسی جرائم کی تربیت یافتہ افسران شامل ہوں۔9 صفحات پر مشتمل تفصیلی تحریری فیصلے میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق زیادتی جیسے حساس مقدمات میں متاثرہ فریق کی عزتِ نفس اور ذہنی کیفیت کا بھرپور خیال رکھنا لازمی ہے، اس لیے ایسے کیسز کی تفتیش مرد افسران یا عام تحقیقاتی ٹیموں کے ذریعے نہیں کی جا سکتی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی تفتیش
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: جعلی دودھ فروخت کرنیوالے ملزم کی ضمانت مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-1
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے 6500 کلو جعلی دودھ فروخت کرنے کے مقدمے میں نامزد ملزم گلفام کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ سماعت جسٹس شہرام سرور چودھری نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ دودھ اللہ کی نعمت ہے ، اور اس کے نام پر جعلی دودھ فروخت کرنا ناقابل معافی جرم ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ایسے کام میں ملوث ملزمان کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔ جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ملزم کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ناقص دودھ فروخت کرنے والے ملزمان کے کیس میں تو وکیل کو بھی نہیں آنا چاہیے۔