پتوکی، زہریلا کھانا کھانے سے ماں اور بیٹا جاں بحق، دو بچوں کی حالت تشویشناک
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پتوکی کے نواحی علاقے حبیب آباد میں زہریلا کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے دو افراد جاں بحق جبکہ دو بچے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 35 سالہ خاتون فرح اور اس کا چار سالہ بیٹا حاشر شامل ہیں جن کی موت مبینہ طور پر کھانے میں شامل کسی زہریلے مادے کے باعث واقع ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان کا سربراہ افتخار سعودی عرب میں محنت مزدوری کے سلسلے میں مقیم ہے جب کہ گھر میں موجود افراد نے کھانے کے بعد طبیعت خراب ہونے کی شکایت کی۔
واقعے میں متاثرہ دیگر دو بچوں کی شناخت 10 سالہ بلاج اور 8 سالہ حذیفہ کے طور پر ہوئی ہے۔
ابتدائی طور پر دونوں بچوں کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پتوکی منتقل کیا گیا، تاہم تشویشناک حالت کے پیش نظر انہیں فوری طور پر جناح ہسپتال لاہور ریفر کر دیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کھانے میں ایسا کیا موجود تھا جس سے خاندان کے افراد کی حالت بگڑی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، رواں سال ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کا سیلاب، ریسکیو ادارے نے اعدادوشمار جاری کر دیے
کراچی:رواں سال 2025 میں کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے باعث 731 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ 10,628 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
چھیپا ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں جن میں مردوں کی تعداد 567، خواتین کی 72 اور بچوں کی 92 ہے۔
سب سے زیادہ حادثات ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے ہوئے ہیں جن میں ڈمپر، ٹریلر اور واٹر ٹینکر کے حادثات شامل ہیں۔
308 دنوں میں 217 افراد ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ڈمپر کی ٹکر سے 40، ٹریلر کی ٹکر سے 81 اور واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 49 افراد کی موت ہوئی۔
چھیپا ذرائع کے مطابق ان حادثات میں زخمی ہونے والوں میں مردوں کی تعداد 8,308، خواتین کی 1,661 اور بچوں کی 505 ہے جنہیں مختلف اسپتالوں میں علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔