UrduPoint:
2025-08-06@10:56:42 GMT

محکمہ تعلیم کا انوکھا اقدام یونیسیف کو ماموں بنا دیا

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

محکمہ تعلیم کا انوکھا اقدام یونیسیف کو ماموں بنا دیا

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست 2025ء ) محکمہ تعلیم بلوچستان کے زیر اہتمام یورپی یونین اور یونسیف کی فنڈنگ سے محکمہ تعلیم نے ورچول اکیڈمی فور ٹیچر ٹریننگ کا اغاز کیا جس کے تحت اساتذہ اب گھر بیٹھے پیشوانہ تربیت حاصل کر سکیں گے جس میں اساتذہ کی ٹریننگ اور رجسٹریشن کا تمام عمل پروونشل انسٹیٹیوٹ فار ٹیچر ایجوکیشن پائٹ کو دیا گیا ہے، مگر اکنامک انٹیلیجنس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق 60فیصد بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس موجود ہی نہیں، جبکہ زہری علاقوں میں جس میں تربت، خضدار، لورالائی، ژوب و دیگر میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے 12 سے 16 گھنٹے موبائل نیٹ موجود نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

اساتذہ کی ٹریننگ تو ان لائن ہو رہی ہے مگر پائٹ نے ان لائن ایڈورٹائزمنٹ کی بجائے مختلف شہر کے بل بورڈز میں لاکھوں کے ایڈورٹائزمنٹ کر دی، یہ زیر نظر تصویر سرینا چوک پر واقع ایک بل بورڈ کی ہے جس کا ہفتے کا کرایہ ڈیڑھ سے دو لاکھ تک ہے، جبکہ پائٹ کا افیشل پیج فیس بک پر موجود ہے جس کی فالونگ بھی ہزاروں میں ہے.

.. ڈائریکٹر پائٹ سے رابطہ کرنے کے باوجود سوالوں کے جوابات نہیں دیے گئے اب سوال یہ بنتا ہے کہ یہ لوگ عوامی پیسے کو اس طرح کیسے ضائع کر سکتے ہیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی زیر صدارت منعقدہ محکمہ صحت کے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں صوبے بھر میں جاری طبی منصوبوں، خصوصاً دیہی علاقوں میں علاج معالجے کی سہولیات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو کوئٹہ میں جدید انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور ٹراما سینٹر کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 164 بیسک ہیلتھ یونٹس کو فعال کردیا گیا ہے، جن کی بدولت دیہی علاقوں میں سالانہ 12 لاکھ سے زائد مریضوں کے علاج کی سہولت ممکن بنائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان دشمنوں کا قبرستان، دہشتگردوں کے خلاف وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سخت بیان

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ان یونٹس کی بحالی کے لیے نئی عمارات کی تعمیر کے بجائے دستیاب سرکاری عمارات کو موثر طریقے سے استعمال میں لایا گیا ہے، جس سے اخراجات کی بچت کے ساتھ فوری طبی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوئی۔ تمام بی ایچ یوز کو ڈیجیٹلائزڈ کر دیا گیا ہے، جس سے ان کی نگرانی اور کارکردگی کا موثراندازمیں جائزہ ممکن ہو سکے گا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں پہلی بار صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل بنیادوں پر جامع اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم صرف عمارتیں نہیں بلکہ ایک فعال اور بااعتماد نظام صحت دے رہے ہیں تاکہ عام آدمی کو مقامی سطح پر معیاری اور بروقت علاج کی سہولیات میسر ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں علاج کی سہولیات میں فرق ختم کیا جا رہا ہے اور یہ اقدامات بلوچستان کے ہر شہری کو باعزت اور بروقت طبی سہولتوں کی فراہمی کے ہدف کی جانب اہم پیش رفت ہیں۔

مزید پڑھیں:بلوچستان سے متعلق ہر پاکستانی کو تصوراورحقیقت میں فرق جاننا ہوگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صحت کا مضبوط نظام ہی خود انحصاری اور خوشحال بلوچستان کی بنیاد بنے گا۔ انہوں نے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل اور مقررہ مدت میں عوام کے لیے کھولنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ان کی صوبائی حکومت دعووں سے نہیں، کارکردگی سے صحت کے شعبے میں حقیقی تبدیلی لا رہی ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادرخان، ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند، ایڈیشنل چیف سیکریٹری زاہد سلیم، سیکریٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، پرنسپل سیکریٹری بابر خان، اسپیشل سیکریٹری خزانہ جہانگیرخان اورایڈیشنل سیکریٹری محمد فریدون نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان صحت میر سرفراز بگٹی وزیر اعلی

متعلقہ مضامین

  • غریب مستحق اور اسپیشل بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں مفت تعلیم دینے کا ہدف مقرر
  • کالج کے احاطے میں یونیفارم کی خرید و فروخت پرپابندی عائد
  • قانون کی تعلیم کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ
  • حکومت کا اسکول ٹیچرز کے لیے انعام کا اعلان
  • بلوچستان، اسرائیلی دلچسپی کا اگلا ہدف؟
  • ’اسے بہت سنبھال کر رکھنا‘، فہد مصطفیٰ کا ثمر جعفری کو سالگرہ پر انوکھا تحفہ
  • حکومت کا نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس فنڈ کے قیام،سالانہ 2لاکھ افراد کو اے آئی ٹریننگ دینے کا فیصلہ
  • ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
  • تعلیم خیرات نہیں،قوم کا آئینی حق ہے، حکومت ٹیکس لیتی ہے مگربنیادی حق دینے کو تیار نہیں،حافظ نعیم الرحمان