کالج کے احاطے میں یونیفارم کی خرید و فروخت پرپابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
زبیر راشد: محکمہ کالج ایجوکیشن نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کالج کے احاطے میں یونیفارم کی خرید و فروخت سختی سے ممنوع قراردیدی۔
محکمہ کالج ایجوکیشن کی جانب سے کہاگیاہے کہ کسی بھی حالت میں طلباء کو کسی مخصوص دکاندار یا دکان سے یونیفارم خریدنے کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا،طلبہ کو حوصلہ افزائی یا بالواسطہ طور پر آمادہ نہیں کیا جانا چاہیے،کسی بھی دکاندار کی ترجیحی تشہیر کی کسی بھی حالت میں اجازت نہیں ہے
الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں
محکمہ کالج ایجوکیشن نے کالجز پرنسپلز کو اس سلسلے میں کالج کے احاطے میں نمایاں جگہوں پر بینر اور نوٹس آویزاں کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والے کالجز کے خلاف کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایکسائز کی نااہلی کے باعث 7000 موٹر سائیکلیں بند ہوئیں، بلوچستان بارگین ایسوسی ایشن
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان موٹر سائیکل بارگین ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ایکسائز کیجانب سے بروقت کاغذات نہ بننے کے باعث ٹریفک پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 7000 موٹر سائیکلوں کو بند کیا۔ ایکسائز کا محکمہ تعاون نہیں کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ ایکسائز کی نااہلی کے باعث بروقت کاغذات نہ بننے پر کوئٹہ میں 7000 نئی موٹر سائیکلوں کو ٹریفک پولیس نے بند کر دیا۔ یہ بات آل بلوچستان موٹر سائیکل بارگین ایسوسی ایشن کوئٹہ کے صدر حاجی باز محمد خلجی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انکا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز کی نااہلی کے باعث 7000 موٹر سائیکلیں کریک ڈاون میں بند کردی گئی ہیں۔ موٹر سائیکلوں کے کاغذات اور نمبر پلیٹیں بروقت نہ بنانے اور فیسوں میں سالانہ اضافہ ناقابل قبول ہے۔ تاجر تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے اور احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاون جاری ہے، جس میں شہریوں اور ایسوسی ایشن نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا لیکن اس کی آڑ میں جاری مبینہ کرپشن اور ناانصافی نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ محکمہ ایکسائز کی نااہلی کے باعث 36 ہزار موٹر سائیکلوں کو نمبر پلیٹ نہیں ملے ہیں۔ بند موٹر سائیکل کی محکمہ ایکسائز بک نہیں دے رہا ہے۔ محکمہ کی غفلت کے باعث خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اس حو الے سے حکام بالا سے ملاقاتیں کیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو تاجر تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے ملکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے شدید احتجاج کریں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔