Islam Times:
2025-11-06@15:00:40 GMT

حکومت نے بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز بند کر دیئے

اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT

حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز بند کرنیکا فیصلہ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ تاہم سروس کی مکمل بحالی کے حوالے سے کوئی حتمی وقت نہیں دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ہدایت پر سکیورٹی خدشات کے باعث بلوچستان بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹرنیٹ سروس کی معطلی کا فیصلہ حساس صورتحال کے پیش نظر کیا گیا، جو کہ ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہے۔ انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے باعث شہریوں کو رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خاص طور پر طلبہ، آن لائن کاروبار کرنے والے افراد، سرکاری دفاتر اور بنکنگ نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بلوچستان کے جن اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بند ہیں، ان میں کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ، چمن، زیارت، ہرنائی، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، لورالائی، دکی، سنجاوی، قلعہ سیف اللہ، سبی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد، جعفر آباد، صحبت پور، جھل مگسی، خضدار، وڈھ، قلات، منگوچر، مستونگ، بیلہ، اوتھل، دشت، کچلاک، واشک، نوشکی، چاغی، پنجگور، تربت، گوادر، آواران، لسبیلہ اور حب شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاہم سروس کی مکمل بحالی کے حوالے سے کوئی حتمی وقت نہیں دیا گیا۔ عوامی حلقوں کی جانب سے انٹرنیٹ کی فوری بحالی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انٹرنیٹ سروس سروس کی

پڑھیں:

سندھ حکومت نے خواتین کیلیے  پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے  مرحلے  کا اعلان کردیا

کراچی:

سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کے لیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سندھ خواتین کو پنک اسکوٹیز کی فراہمی کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کرنے جا رہی ہے۔ خواتین سے اپیل ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور پنک اسکوٹیز پروگرام کے دوسرے مرحلے میں رجسٹریشن کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خواتین کو مفت ٹریننگ کے ساتھ ساتھ مفت لائسنس بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو اسکوٹیز کی فراہمی کا مقصد ان کو روزمرہ کے سفری مسائل سے نجات دلانا ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پنک اسکوٹیز کے منصوبے کو عوام کی طرف سے غیر معمولی پذیرائی ملی۔جس میں  درجنوں خواتین نے ڈرائیونگ سیکھی، لائسنس حاصل کیے اور اپنی روزمرہ مصروفیات کے لیے پنک اسکوٹیز کو اپنایا۔ حکومت سندھ چاہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور محفوظ، باوقار انداز میں اپنے تعلیمی و پیشہ ورانہ سفر کو جاری رکھیں۔

سینئر صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹیز جیسے منصوبوں کا مقصد شہریوں کو سستی، محفوظ اور باوقار سفری سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر مضبوط بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی سیاسی اور انسانی فلسفے کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان پیپلز پارٹی کے نظریاتی سفر کا مرکزی ستون ہے، یہ مشن شہید بینظیر بھٹو کے اس وژن کا تسلسل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں عوامی ٹرانسپورٹ اور ای وی ٹیکسیز کی سیکیورٹی بڑھانے کا اقدام
  • سندھ میں پیپلز بس سروس اور ای وی ٹیکسی کو سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
  • سندھ  میں ای وی ٹیکسی اور پیپلز بس سروس سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت کی خواتین کے لیے سہولت،پنک اسکوٹی پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع
  • سندھ میں خواتین کیلیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • خواتین کیلئے خوشخبری، سندھ حکومت کا پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان
  • سندھ حکومت نے خواتین کیلیے  پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے  مرحلے  کا اعلان کردیا
  • لاہور میں جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع
  •  رضاکارانہ استعفا پر پینشن کی ادائیگی کے تنازع پر فیصلہ
  • تنزانیہ کی صدر  نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری