Express News:
2025-09-22@03:22:47 GMT

پاک امریکا تجارتی معاہدہ کی اہم تفصیلات سامنے آ گئیں

اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT

پاکستان اور امریکا کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدہ کی اہم تفصیلات سامنے آ گئیں جب کہ دونوں ممالک کے تجارتی معاہدہ کے نکات قومی اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔

پاک امریکا تجارتی معاہدہ کے اہم نکات وزارت تجارت نے ایوان میں پیش کیے، وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا نے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

امریکا نے تانبا ،لوہا،فولاد، ایلومینیئم درآمد پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے، امریکا نے ریفائن تانبا کو 50 فیصد ٹیکس سے مستثنی قرار دیا ہے۔

وزارت تجارت نے کہا کہ پاکستان کیلئے امریکہ کو ریفائن تانبا کی برآمد سودمند ہو گی،  پاکستان تانبے کے ذخائر رکھنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر معدنیات کا بااعتماد سپلائر کے طور متعارف کرائیں گے، حکومت پاکستان کے ورکنگ گروپ، اسٹیرنگ کمیٹی نے امریکہ سے بات کی ہے۔

وزارت تجارت نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی زیرسربراہی اسٹیرنگ کمیٹی نے تین نکاتی حکمت عملی وضع کی ہے، اسٹیرنگ کمیٹی کی حکمت عملی کا مقصد پاکستانی برآمدات پر اثرات کم کرنا ہے، پاکستان امریکا کا تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے درآمدات میں اضافہ کرے گا۔

وزارت تجارت نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کی حکومت مصنوعات پر ٹیکسز کے بارے میں بات کریں گی، کم ٹیکسز والی پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈیوں تک بہتر رسائی دی جائے گی،  غیر محصولاتی رکاوٹوں کا جائزہ لیکر انہیں ختم یا نرم کیا جائے گا۔

وزارت تجارت کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان فریم ورک پر اتفاق ہو گیا ہے، امریکا نے پاکستانی برآمدات پر ٹیکس 29 سے 19 فیصد کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجارتی معاہدہ

پڑھیں:

ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلئے پاکستان پر بیرونی دباؤ کا انکشاف

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں پاکستان پر ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلئے بیرونی دباؤ کا انکشاف ہوا ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی اے نے ڈیٹا چوری پر کہا ہے کہ ڈارک ویب پر ڈیٹا موجود ہوتا ہے یہ ڈیٹا کہاں سے نکلتا ہےاس پر تحقیقات کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس جمعہ کو یہاں پارلیمنٹ کالجز میں  کمیٹی کی چیئر پرسن پلوشہ خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے دائرہ کار میں تمام بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام کی لسٹ قائمہ کمیٹی کو فراہم کرنے کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔

سینیٹ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں سینیٹر افنان اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ ہمیں باہر سے دباؤ آرہا ہے کہ پاکستان میں ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون نہ بنایا جائے، اگر ڈیٹا کو محفوظ بنانے سے متعلق قانون نہ بنایا تو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔

اجلاس میں چیئرپرسن کمیٹی نے سیکرٹری آئی ٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کمیٹی اجلاس میں پی ٹی سی ایل یوفون کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام فراہم نہیں کیے گئے تھے یہ ساری معلومات پبلک ہے اور کمیٹی کو اس کی تفصیلات فراہم کرنی چاہیے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر شاید 5 ہزار ڈالرز بورڈ کی ایک میٹنگ کے لیتے ہیں ہماری طرف انگلیاں اٹھ رہی ہیں، وزارت آئی ٹی ہمیں بھی کسی ایسے بورڈ میں ڈال دے جہاں پانچ ہزار ڈالر بھی ملیں اور دبئی کے دورے بھی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل کے آڈٹ سے متعلق بھی وزارت آئی ٹی نے تسلی بخش جواب نہیں دیا جبکہ اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے نے ملک بھر میں ڈیٹا چوری ہونے کے معاملہ پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈارک ویب پر ڈیٹا موجود ہوتا ہے یہ ڈیٹا کہاں سے نکلتا ہے، اس پر گہرائی میں انکوائری کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2022ء میں اس پر پی ٹی اے نے اندرونی انکوائری کی تھی اس پر ابھی وزارت داخلہ نے انکوائری شروع کردی ہے۔

سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ڈیٹا کو الگ الگ اداروں سے چوری کیا جاتا ہے اور پھر اکٹھا کرکے بیچا جاتا ہے ڈیٹا کی مالیت اربوں روپے کی ہے اور ہماری یہ ناکامی کہ ہم ڈیٹا محفوظ نہیں بنا سکے اگر ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون نہیں بنایا گیا تو پھر ڈیٹا چوری ہوتا رہے گا، اگر ڈیٹا کو محفوظ بنانے سے متعلق قانون نہ بنایا تو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مثال کے طور پر جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اسرائیل نے سارا ڈیٹا سوشل میڈیا سے ہی لیا تھا، سارا ڈیٹا ایران کے اہم لوگوں کو سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سے لیا گیا تھا، ہمیں باہر سے دباؤ آرہا ہے کہ پاکستان میں ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون نہ بنایا جائے وزارت آئی ٹی کی نااہلی ہے ابھی تک ڈیٹا پروٹیکشن پر بل نہیں لاسکے۔

وزارت آئی ٹی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت بل کے مسودہ پر کام کررہی ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ جن لوگوں نے حج کے لیے اپلائی کیا لگ بھگ تین لاکھ لوگوں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر آگیا یہ سنجیدہ مسئلہ ہے کہ پاکستان کو اپنا ڈیٹا محفوظ کرنا چاہیے، حکومت ایک ایسا ڈیٹا سینیٹر بنائے جس کی سیکیورٹی ہائی لیول کی ہو۔

قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ جب میری کمیٹی کا اجلاس ہو تو وزیراعظم وزیر آئی ٹی اور سیکریٹری کو میٹنگ کے لیے نہ بلائیں۔

متعلقہ مضامین

  • مئی میں پاک فوج نے بھارت کو جواب دیا تو اُسے امریکا کی منتیں کرنا پر گئیں: تنویر الیاس، عتیق احمد
  • ہانیہ عامر کی بنگلا دیش میں موج مستیاں، تصاویر سامنے آگئیں
  • راولپنڈی؛ اب تک کتنی لڑکیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگی؟ تفصیلات جاری
  • دفاع سے تجارت تک: پاکستان اور سعودی عرب کا نیا مشترکہ معاشی سفر
  • حکومت کا اہم قدم، پاکستان میں انٹر نیٹ اسپیڈ تیزہونے کا امکان
  • حکومت کا اہم قدم، پاکستان میں انٹر نیٹ اسپیڈ تیز ہونے کا امکان
  • ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلئے پاکستان پر بیرونی دباؤ کا انکشاف
  • پاکستان میں آئندہ 12 سے 18 ماہ کے دوران انٹر نیٹ کی رفتار تیز ہونے کا امکان
  • امریکا میں پاکستانی سفیر رضوان شیخ کی ٹیکسٹائل اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں
  • امریکا میں پاکستانی سفیر ملکی ٹیکسٹائل برآمدات کو فروغ دینے کیلئے سرگرم