ٹرمپ کے 50 فیصد ٹیرف نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو ہلا دیا، سرمایہ کاروں کے 50 ارب ڈالر ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
ممبئی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف (اضافی ٹیکس) عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے باعث سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ٹیرف اور بھارتی کمپنیوں کی کم آمدن کی وجہ سے کاروباری ہفتے کے آخری دن ممبئی اسٹاک ایکسچینج میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی۔
ٹریڈنگ کے دوران نِفٹی 50 انڈیکس میں 0.
مزید یہ کہ، ممبئی اسٹاک ایکسچینج کے 16 میں سے 15 شعبے گراوٹ کا شکار رہے، جن میں 0.4 سے 0.7 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
گزشتہ روز بھی نِفٹی آئی ٹی انڈیکس میں 0.9 فیصد اور فارما انڈیکس میں 0.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق، امریکی ٹیرف کے اعلان کے بعد پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے باعث صرف جمعرات کے روز غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھارتی مارکیٹ سے تقریباً 50 ارب ڈالر نکال لیے، جس سے مارکیٹ پر شدید دباؤ پڑا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈالر آج کتنا سستا ہوا ؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انٹربینک مارکیٹ میں منگال کے روز امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، جہاں ڈالر تین پیسے سستا ہو کر 281 روپے 42 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یہ کمی وقتی نوعیت کی ہے، جس کی بنیادی وجہ درآمدی طلب میں کمی اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں جزوی کمی ہے۔ فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، تاہم حالیہ دنوں میں امریکی کرنسی روپے کے مقابلے میں نسبتاً مستحکم دکھائی دے رہی ہے۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام، ترسیلات زر میں اضافہ اور برآمدات سے ہونے والی وصولیاں کرنسی کے اتار چڑھاؤ پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈالر کی کم ترین سطح 281 روپے 38 پیسے جبکہ بلند ترین سطح 281 روپے 48 پیسے رہی۔
کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں روپے کی قدر کا براہ راست انحصار زرمبادلہ کے ذخائر اور بیرونی ادائیگیوں پر ہوگا۔ اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ حکومت روپے کو مصنوعی سہارا دینے کے بجائے مارکیٹ کے حقیقی تقاضوں کے مطابق شرح تبادلہ آگے بڑھا رہی ہے۔