سندھ اسمبلی، ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ منظور، اپوزیشن لیڈر کی مراعات وزیر کے برابر
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپنے اجلاس میں تین اہم بلوں کی منظوری دیدی جن میں ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل کے علاوہ سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی بل) 2025 اور اینٹی ٹیررازم سندھ ترمیمی بل 2025شامل ہیں۔ تینوں بل وزیر قانون اور پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار کی جانب سے ایوان میں پیش کئے گئے تھے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر سید اویس قادر شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر قانون و پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار نے ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے مرحلہ وار منظوری دی۔ تمام ممبران نے بل کی حمایت کی اور اسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ سندھ کابینہ نے 7اگست کو اپنے جلاس میں اس بل کے مسودے کی منظوری دی تھی اور کابینہ کی منظوری کے بعد اب اسے سندھ اسمبلی سے بھی منظور ی حاصل ہوگئی ہے۔ منظور شدہ قانون سے حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب کے ارکان اسمبلی یکساں طور پر مستفیض ہوں گے اور وہ بہت سی مراعات کے حقدار بھی تصور کئے جائیں گے جن میںمہمان داری الاؤنس، ہاؤس رینٹ الائونس، یوٹیلٹی الاؤنس، ڈیلی الاؤنس، کنوینس الاؤنس، اکاموڈیشن الاؤنس، ٹریولنگ الاؤنس، مائیلج الاؤنس، مفت سفری سہولت، ٹیلی فون کی سہولت، علاج معالجے کی سہولیات، آفس مینٹنس الاؤنس اور وہ تما م الاؤنسز بھی جن کی سفارش سندھ اسمبلی کی کوئی پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔ منظور شدہ بل کے تحت لیڈر آف دی اپوزیشن ایک صوبائی وزیر کے برابر تنخواہ اور مراعات حاصل کرنے کے مجاز ہوں گے۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کی مختلف پارلیمانی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی کئی الاؤنسز کے حق دار ہوں گے مگر اپنے منصب کی پوری مدت کے دوران وہ محض ایک سرکاری کار زیر استعمال رکھنے کے مجاز ہوں گے۔ البتہ انہیں پیٹرول اور مینٹینس الاؤنس مہیا کیا جائے گا۔ ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار نے ایوان میں سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیم) بل 2025اور اینٹی ٹیرارزم سندھ ترمیمی بل 2025بھی الگ الگ پیش کئے جن کی ایوان نے کثرت رائے سے منظور ی دیدی۔ سپیکر سید اویس قادر شاہ نے اعلان کیا کہ 11اگست کو منیارٹی ڈے کی مناسبت سے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے اولڈ اسمبلی بلڈنگ میں ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سندھ اسمبلی کی الاو نس ہوں گے
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ،ذرائع
27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی کے سوا تمام جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔
ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں طے پایا کہ 27ویں آئینی ترمیم پہلے سینیٹ سے پاس کی جائے گی، سینیٹ سے پاس ہونے کے بعد قومی اسمبلی سے پاس کروائی جائے گی۔
پارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، ذرائعذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) 5، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4 ارکان حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیا لیگ، نیشنل پارٹی، باپ پارٹی کا ایک ایک رکن، 4 آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔
سینیٹ میں حکمران اتحاد کے اراکین 61 اپوزیشن اراکین کی تعداد 35 ہے، سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے۔
حکومت کو سینیٹ میں جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) یا عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی) کے 3اراکین کی حمایت درکار ہوگی۔