جمال الدین : انسداد دہشت گردی عدالت نے قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت تین مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ ملزم نو مئی کے ایک مقدمہ میں سزا یافتہ ہونےپرگرفتاری کے ڈر سے پیش نہیں ہوا۔

انسداد دہشت گردی کے جج منظر علی گل نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، عبوری ضمانت کی معیادختم ہونے پر عمر ایوب عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکلا نے ایک پیشی کیلئے حاضری سے استنثی کی درخواست دائر کی۔وکلا نے استثنی کی درخواست میں یہ نشاندہی کی کہ عمر ایوب کو انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے نو مئی کے ایک مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس لیے عمر ایوب حفاظتی ضمانت کے بغیر یہاں پیش نہیں ہو سکتے اور انہوں نے حفاظتی ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ رجوع کیا ہے۔ عدالت نے اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا اور باور کرایا کہ سزا ہو چکی ہے تو مجرم عدالت کے سامنے سرنڈر کریں، سزا یافتہ مجرم کو حفاظتی یا راہ داری ضمانت نہیں ملتی۔

10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: عمر ایوب ضمانت کی

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا۔

سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی

حکمنامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں،  کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں۔

پٹیشنر کی جانب سے کی گئی استدعا غلط فہمی پر مبنی، قابل اعتبار مواد سے غیر مستند اور آئینی دائرہ اختیار سے باہر ہیں، عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نا کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔

ایسا کوئی قانون نہیں ہوگا جس سے صوبوں کا اختیار کم ہوگا: ایمل ولی خان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست خارج کر دی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • مسرت اور جمشید چیمہ کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • 9 مئی کیسز: مسرت چیمہ اور جمشید اقبال چیمہ کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • علیمہ خان کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرا دی گئی
  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ
  • اسد قیصر، عمر ایوب، علی نواز اعوان سمیت 8 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنماﺅں کے وارنٹ گرفتاری
  • اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری