عمر ایوب خان کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت تین مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
جمال الدین : انسداد دہشت گردی عدالت نے قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت تین مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔ ملزم نو مئی کے ایک مقدمہ میں سزا یافتہ ہونےپرگرفتاری کے ڈر سے پیش نہیں ہوا۔
انسداد دہشت گردی کے جج منظر علی گل نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، عبوری ضمانت کی معیادختم ہونے پر عمر ایوب عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکلا نے ایک پیشی کیلئے حاضری سے استنثی کی درخواست دائر کی۔وکلا نے استثنی کی درخواست میں یہ نشاندہی کی کہ عمر ایوب کو انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے نو مئی کے ایک مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس لیے عمر ایوب حفاظتی ضمانت کے بغیر یہاں پیش نہیں ہو سکتے اور انہوں نے حفاظتی ضمانت کیلئے پشاور ہائیکورٹ رجوع کیا ہے۔ عدالت نے اس درخواست کو بھی مسترد کر دیا اور باور کرایا کہ سزا ہو چکی ہے تو مجرم عدالت کے سامنے سرنڈر کریں، سزا یافتہ مجرم کو حفاظتی یا راہ داری ضمانت نہیں ملتی۔
10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جوا پروموشن کیس: یوٹیوبر سعدالرحمان عرف ڈکی کی ضمانت خارج ہونے کا حکم نامہ جاری
عدالت نے جوا پروموشن کیس کے ملزم یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کی ضمانت خارج ہونےکا حکم نامہ جاری کردیا۔ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے 3 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا۔حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ ایف آئی اے کےمطابق درخواست گزار بڑے پیمانے پرجوئے کی ایپلی کیشن کی پروموشن کررہا تھا، درخواست گزار کے لاکھوں کی تعداد میں نوجوان مداح ہیں،ایسے سوشل میڈیا انفلوئنسر کی کوئی بھی غلطی بڑے پیمانے پر معاشرتی بگاڑ کا باعث بنتی ہے۔حکم نامے کے مطابق درخواست گزار نے کبھی انکار نہیں کیا کہ اس نے جوئے کی پروموشن نہیں کی، درخواست گزار سے جوئے کی پروموشن کی مد وصول میں 3لاکھ26ہزار 420 ڈالرز ملے۔حکم نامے کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نہیں بتاسکےکہ رقم جوئے کی کمپنی سےنہیں ملی اور نہ ہی اس رقم کے ذرائع بتاسکے، درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہےکہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق انکوئری کے دوران درخواست گزارکو نوٹس موصول نہیں ہوا، کوئی ایسا بیان سامنے نہیں آیا جس سےثابت ہو کہ کسی کانقصان ہوا ہے۔