ویب ڈیسک: حکومت نے نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ کر لیا۔

انڈسٹریل پالیسی کے تحت 4 برسوں میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کی شرح کم ہو کر 5 فیصد مقرر کی جائے گی، پرائمری بیلنس سرپلس ہونے پر پانچویں سال سپر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے داران وفاقی کابینہ سے نئی انڈسٹریل پالیسی کی منظوری لی جائے گی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کیلئے کم سے کم تھریش ہولڈ 20 کروڑ سے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی

پالیسی مسودہ میں کہا گیا ہے کہ 20 کروڑ روپے سے تھریش ہولڈ بڑھا کر 50 کروڑ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کیلئے تھریش ہولڈ 50 کروڑ روپے سے بڑھانے کی تجویز ہے۔

10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کیلئے تھریش ہولڈ بڑھا کر 1.

5 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ پالیسی میں بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے ٹیکس ریٹس پر ریشنالائزیشن ہو گی اس کے علاوہ بینک کرپسی فریم ورک، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے آسان بنیادوں پر کریڈٹ کی سہولت ہو گی۔

د بھارت کی امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری روکنے کی میڈیا رپورٹ کی تردید

نئی انڈسٹریل پالیسی میں سرمایہ کاری کا تحفظ، مینوفیکچررنگ سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ سمیت دیگر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نئی انڈسٹریل پالیسی پالیسی میں کی تجویز کرنے کی

پڑھیں:

کینیڈا کی نئی امیگریشن پالیسی: غیر ملکی طلبہ میں کمی، ماہرین کے لیے خصوصی راستہ

کینیڈا نے اپنی تازہ ترین امیگریشن پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ملک میں غیر ملکی طلبہ کے داخلوں میں 25 سے 32 فیصد کمی کی جائے گی جب کہ دوسری جانب امریکا کے ایچ 1 بی ویزا ہولڈرز اور اعلیٰ تربیت یافتہ ماہرین کو بلانے کے لیے خصوصی راستہ متعارف کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا: بھارتی طلبا کی ویزا درخواستوں کو مسترد کرنے کی شرح میں 74 فیصد اضافے کی وجہ کیا بنی؟

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کینیڈا گزشتہ چند سالوں میں آبادی میں تیز رفتار اضافے کے بعد امیگریشن پر سخت کنٹرول نافذ کر رہا ہے اور ساتھ ہی امریکا میں امیگریشن قوانین کی سختیوں کے باعث اعلیٰ ہنرمند افراد کے لیے متبادل مواقع پیدا کر رہا ہے۔

وزیراعظم مارک کارنی کی حکومت نے اپنے پہلے بجٹ میں اعلان کیا کہ وہ بین الاقوامی ٹیلنٹ کو راغب کرنے کے لیے 1.2 ارب ڈالر (تقریباً 106 کروڑ روپے) مختص کرے گی جس کے ذریعے ایک ہزار سے زائد اعلیٰ مہارت رکھنے والے پیشہ ور افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔

بجٹ دستاویز میں کہا گیا کہ ان محققین کی مہارت عالمی مسابقت میں اضافہ کرے گی اور مستقبل کی معیشت کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔

ایچ 1 بی ویزہ ہولڈرز کے لیے تیز رفتار داخلہ نظام

کینیڈا جلد ہی ’ایکسلیریٹڈ پاتھ وے‘ کا آغاز کرے گا جو امریکا کےایچ 1 بی ویزا ہولڈرز کے لیے خصوصی طور پر بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: کینیڈا نے بنا دستاویزات کام کرنے والے غیرملکیوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا

یہ پروگرام امریکی پالیسیوں کے برعکس ہے جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے H-1B ویزہ فیس میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 100,000 امریکی ڈالر تک کر دیا ہے جس سے کئی ہنرمند تارکین وطن میں غیریقینی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

امیگریشن پالیسی میں بڑی تبدیلیاں

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا کی حکومت نے 2026 سے 2028 کے دوران سالانہ 3,80,000 مستقل رہائشیوں کو شامل کرنے کا ہدف رکھا ہے تاہم عارضی رہائشیوں کی تعداد کو 40 فیصد تک کم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

2026  میں یہ تعداد 3,85,000 جبکہ 2027 اور 2028 میں 3,70,000 تک محدود کی جائے گی۔

اسی طرح نئے اسٹڈی پرمٹس کی تعداد بھی نمایاں طور پر کم کی جا رہی ہے۔ 2026 میں 1,55,000، جبکہ 2027 اور 2028 میں 1,50,000 تک محدود کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کینیڈا فری لانسرز کو ریموٹ ورک ویزا جاری کرے گا

یہ تعداد سابق وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے مقرر کردہ 3,05,900 سالانہ ہدف سے تقریباً نصف ہے۔

پالیسی کے اثرات

مالیاتی ادارے دیژاردن کے مطابق کم امیگریشن سے قلیل مدت میں اجرتوں میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ آجران کم دستیاب کارکنوں کو حاصل کرنے کے لیے زیادہ بولی لگائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق اس پالیسی سے آبادی میں اضافے کی رفتار کم ہو جائے گی جس سے کرایوں اور رہائشی لاگت میں کمی متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا کی ایچ ون بی نئی ویزا پالیسی، کونسے ممالک اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آبادی کی سست رفتار معیشت کی فی کس پیداوار میں کمی کو روکنے میں مدد دے گی اور رہائشی شعبے میں افراطِ زر کے دباؤ کو بھی کم کرے گی۔

حکومت کا نیا ہدف

کینیڈا نے سنہ 2027 کے اختتام تک غیر مستقل رہائشیوں کا حصہ آبادی کے 5 فیصد سے کم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ فی الحال یہ تناسب 7.3 فیصد ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کی نئی پالیسی: غیرملکی ہنرمندوں کے لیے ویزا فیس ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی، پاکستان پر کیا اثر پڑےگا؟

یونیورسٹیز کینیڈا نے حکومت کے اقدام کو پائیدار امیگریشن نظام کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے تاہم تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی حکومت کے ٹیلنٹ اور اقتصادی اہداف کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہونی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ایچ 1 بی ویزا کینیڈا کینیڈا کی نئی ویزا پالیسی

متعلقہ مضامین

  • جعفر ایکسپریس کی آمد و رفت 4 روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ
  • ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور
  • چیئر مین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سیکٹرز ڈیولپمنٹ پر بریفنگ
  • کرشنگ سیزن شروع ہونے کے پیش نظر شوگر ملز کی مانیٹرنگ مزید سخت کرنے کا فیصلہ
  • چینی سرمایہ کاروں کی ملاقات: انڈسٹریل زون، پارک میں بہترین پوٹینشل، ٹیکس چھوٹ، ڈیوٹی امپورٹ پر ریلیف دینگے: مریم نواز
  • کینیڈا کی نئی امیگریشن پالیسی: غیر ملکی طلبہ میں کمی، ماہرین کے لیے خصوصی راستہ
  • پاکستان سے بیرونِ ملک جانے والوں کیلئے نئی پالیسی نافذ
  • مینول ٹیکس فائلرز کیلئے ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 30 نومبر تک توسیع
  • ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلئے خصوصی سہولیات کا اعلان
  • مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کیلئے خصوصی سہولت کا اعلان