اسلام آباد میں معرکہ حق اور یوم آزادی کی تیاریاں عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد( ملک نجیب ) معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات کو قومی جوش و جذبے سے منانے کیلئے اسلام آباد کے مختلف مقامات پر پرچم کشائی، مختلف شاہراہوں کی رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجاوٹ، ثقافتی تقاریب، آتش بازی، ملی نغموں کے مقابلے اور عوامی پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایات جاری کر دی گئیں ۔ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر ایڈمن و اسٹیٹ طلعت محمود، ممبر پلاننگ خالد حفیظ ، ممبر فنانس طاہر نعیم، انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن اور دیگر سنئیر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت اور چیرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کی قیادت میں معرکہ حق اور یوم آزادی کو شایانِ شان طریقے سے منانے کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سی ڈی اے، اسلام آباد انتظامیہ اور ایم سی آئی اور دیگر اداروں کی جانب سے کئے گیے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں یوم معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں اسلام آباد میں عمارات پر قومی پرچم لہرانے، چراغاں کرنے کے ساتھ ساتھ شہر کی تمام اہم شاہراؤں بشمول شاہراہ دستور، کلب روڈ، سری نگر ہائی وے جناح ایونیو اور دیگر شاہراؤں پر خوبصورت لائٹنگ کے انتظام، ڈیجیٹل اسٹریمرز اور ایل ای ڈیز لگانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ وفاقی دارالحکومت کو معرکہ حق اور یوم آزادی کے موقع پر مزید خوبصورت انداز میں سجایا جاسکے۔ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا کہ معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات کو قومی جوش و جذبے سے منانے کیلئے اسلام آباد کے مختلف مقامات پر پرچم کشائی، مختلف شاہراہوں کی رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجاوٹ، ثقافتی تقاریب، آتش بازی، ملی نغموں کے مقابلے اور عوامی پروگرامز کا انعقاد کیا جائےگا۔ اسی طرح سکولوں کے طلباء کے درمیان تقریری مقابلے، پینٹنگ، ملی نغموں کے مقابلے اور ٹیبلو شوز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے تمام پارکس اور گرانڈز کو خوبصورت روشنیوں سے سجایا جائے۔ اس کے علاوہ شہر میں چلنے والی الیکٹریکل اور دیگر بسوں پر معرکہ حق اور یوم آزادی کے حوالے سے برینڈنگ بھی کی جائے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ معرکہ حق اور یوم آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے خصوصی طور پر، سیکیورٹی، ٹریفک مینجمنٹ اور خوبصورتی میں مزید اضافہ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ شہری ملی جوش و جذبے کے ساتھ معرکہ حق اور یوم آزادی کی خوشیاں مناسکیں۔چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کی ہدایت پر معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہر بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تاکہ تمام تقریبات پرامن طریقے سے منعقد کی جاسکیں۔ اسی طرح داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ، اہم مقامات پر سی سی ٹی وی نگرانی اور خصوصی سیکیورٹی ٹیموں کی تعیناتی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ چئیر مین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھا وا نے کہا کہ معرکہ حق کو شایان شان طریقے سے منانے کا مقصد جہاں ہماری بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کرنا ہے وہاں معرکہ حق ہمارے لئے ایک عہد نو کی حیثیت رکھتا ہے۔اس کے علاوہ معرکہ حق اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ پاکستانی قوم مشکل کی ہر گھڑی میں متحد اور یکجان ہونے کے علاوہ دشمن کے تمام ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانے کیلئے اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: معرکہ حق اور یوم آزادی کی تقریبات سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد چیئرمین سی ڈی اے سے منانے کیلئے کے علاوہ اور دیگر
پڑھیں:
آزاد کشمیر: چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے وزیراعظم کو نام بھیجنے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے ایک اہم حکم جاری کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہدایت کی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے فوری طور پر ناموں کا پینل چیئرمین کشمیر کونسل کو بھجوایا جائے۔
یہ فیصلہ چوہدری اعجاز حسین کھٹانہ کی درخواست پر سنایا گیا، جس میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے عام انتخابات میں اب دس ماہ سے بھی کم وقت باقی ہے، مگر افسوس ناک بات یہ ہے کہ ابھی تک چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دیگر ارکان کی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس تاخیر سے انتخابی عمل اور شفافیت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔
ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ آئینی اداروں کو معطل یا نامکمل رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت کا مؤقف ہے کہ بروقت تقرریاں نہ ہونے کی صورت میں مستقبل میں انتخابات کے انعقاد میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں، جو جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ آزاد کشمیر میں بروقت اور شفاف انتخابات یقینی بنانے کے لیے سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے، اور حکومت پر لازم ہے کہ وہ جلد از جلد اس سلسلے میں اقدامات کرے تاکہ عوام کے جمہوری حقوق محفوظ رہیں۔