Daily Pakistan:
2025-08-09@19:44:34 GMT

پنجاب اسمبلی کا ایک سال کا بجلی کا بل 15 کروڑ روپے 

اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT

پنجاب اسمبلی کا ایک سال کا بجلی کا بل 15 کروڑ روپے 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے جب کہ بجلی کی بے تحاشہ کھپت کے باعث پنجاب حکومت نے پنجاب اسمبلی کی عمارت سولر پرمنتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی چھت کی بناوٹ کے باعث مکمل عمارت سولر پر منتقل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔پنجاب اسمبلی کی نئی اور پرانی دونوں عمارتوں کی چھتیں گنبد کی بناوٹ میں ہیں، ذرائع کے مطابق گنبد کے باعث چھت پر جگہ کم  ہے اور صرف پینتیس فیصد عمارت  سولر پر منتقل ہوسکتی ہے۔صرف پینتیس فیصد عمارت سولر پر منتقل ہونے سے بجلی کے بل میں صرف پانچ کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازع کیا تھا ، اور اسکے باعث کتنے افراد لقمۂ اجل بنے : تاریخی تفصیلات جانیے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی سولر پر کے باعث

پڑھیں:

گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران اعلان کیا تھا کہ ایکنک جلد ہی سولر پاور منصوبہ منظور کرے گا، منصوبہ پہلے ہی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظور ہو چکا ہے، منصوبے سے استور، داریل، تنگیر دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اشکومن، نگر، روندو، اسکردو اور شگر کے اضلاع مستفید ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا، ایکنک نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کے اعلان کے محض 2 دن بعد ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) نے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں 100 میگاواٹ سولر فوٹو وولیٹک پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری دی، جس کے بعد منصوبے پر کام کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران اعلان کیا تھا کہ ایکنک جلد ہی یہ منصوبہ منظور کرے گا، منصوبہ پہلے ہی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظور ہو چکا ہے، منصوبے سے استور، داریل، تنگیر دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اشکومن، نگر، روندو، اسکردو اور شگر کے اضلاع مستفید ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں ضلع سکردو کو 18.958 میگاواٹ، دوسرے مرحلے میں ہنزہ کو 6.005 میگاواٹ، گلگت کو 28.013 میگاواٹ اور دیامر کو 13.126 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔

تیسرے مرحلے میں باقی اضلاع کو 16.096 میگاواٹ بجلی دی جائے گی، ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر کے لیے آف دی گرڈ 18.162 میگاواٹ بجلی مختص ہوگی۔ 24957 ملین روپے لاگت سے 3 سالہ منصوبے کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی دور کرنے اور عوامی سہولیات میں نمایاں بہتری کی توقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اراکین پنجاب اسمبلی نے صرف 1 سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی خرچ کر ڈالی
  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری
  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک سے لیے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • اراکین پنجاب اسمبلی ایک سال میں 15 کروڑ روپے کی بجلی اڑا گئے
  • سندھ اسمبلی کے اراکین کی تنخواہیں پنجاب کے برابر، بل اتفاق رائے سے منظور
  • ن لیگی ایم پی اے چوہدری نعیم اعجاز کے گھر سی سی ڈی کا چھاپہ، 5 کروڑ روپے لے جانے کا الزام
  • پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز کے 5 سال میں بجلی بلز کی مد میں 13 کروڑ سے زائد اخراجات
  • پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز کے 5 سال میں  بجلی بلز کی مد میں 13 کروڑ سے زائد اخراجات