اسلام آباد:

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے مس انفارمیشن کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیا اور معاملہ پر مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دیدی۔

انھوں نے آپریشن بنیان مرصوص کے حوالے سے پارلیمان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمان افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، بھارتی میڈیا سچ بولنے کا قائل نہیں، فیک نیوز اور مس انفارمیشن عالمی سطح پر اہم چیلنج ہیں۔

 وزارت اطلاعات کے اداروں پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی، پی آئی ڈی میں ڈس انفارمیشن کو کائونٹر کرنے کے لئے میکنزم موجود ہے۔مزید برآں وزارت دفاع کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے حوالے سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرایا گیا ہے، جس کے مطابق فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں یومیہ 100 سے 150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے ہیں اور فضائی ٹریفک میں تقریباً 20 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کو بھارتی ایئرلائنز رجسٹرڈ طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش کے باعث تقریباً 4.

1 ارب روپے کا خسارہ ہوا اور یہ خسارہ 24 اپریل سے 30 جون2025 کے دوران اوور فلائنگ آمدنی میں ہوا۔2019 میں فضائی حدود کی بندش سے پی اے اے کو اوور فلائنگ آمدنی میں تقریبا7.6 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

بھارت کے ساتھ تنازع کے دوران فضائی حدود کی بندش کے باعث پاکستان کو کچھ مالی نقصان برداشت کرنا پڑا، تاہم قومی خود مختاری اور دفاع کو معاشی مفادات پر مقدم تصور کیا جاتا ہے۔  بعد ازاں قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں چار ہوٹلوں میریٹ، سرینا، بیسٹ ویسٹرن اور موو اینڈ پک ہوٹلز کو شراب فروخت کی اجازت ہے اور ان ہوٹلوں کو شراب کے لائسنس دیئے گئے ہیں۔

مزید برآں قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اے این ایف نے پاکستان میں انسداد منشیات کے لیے 263 یونیورسٹیوں میں 269 آپریشن کئے،ان اپریشنز میں ایک 1427 کلوگرام منشیات ضبط اور 426 افراد گرفتار کیے گئے۔ مزید برآں نادرا سے قومی شناختی کارڈ کے اجرا میں تاخیر، بد عنوانی اور غیر ضروری اعتراضات کے 19 ہزار سے زائد کیسز کا انکشاف ہوا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فضائی حدود کی بندش کے قومی اسمبلی

پڑھیں:

سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس؛ حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023ء واپس لینے کا فیصلہ

سینیٹ اور قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ نے کل کے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا جس کے مطابق حکومت کی جانب سے نیب ترمیم 2023 واپس لینے کیلیے تحریک پیش کی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل ہونے والے اجلاسوں کا ایجنڈا جاری کردیا۔ 27ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی ایجنڈے میں بھی شامل نہیں ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کل کے اجلاس کا 14نکاتی ایجنڈا جاری کردیا۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں فیڈرل پراسکیوشن سروس ترمیمی بل 2025 کی منظوری، سی ڈی اے ترمیمی بل 2025 ، نیشنل اسکول فار پبلک پالیسی ترمیمی بل پر قانوں سازی کی جائے گی۔

ایجنڈے کے مطابق حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نیب ترمیمی بل واپس لینے کی تحریک پیش کریں گے، رولز 115 کے تحت سینیٹ میں پیش نیب ترمیمی بل واپس لیا جائیگا۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم
  • سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس؛ حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023ء واپس لینے کا فیصلہ
  • سی ڈی اے کے پارلیمنٹ میں تعینات سٹاف کو نکالنے کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں،ترجمان قومی اسمبلی
  • حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا فیصلہ، اجلاسوں کا ایجنڈا جاری
  • 27ویں آئینی ترمیم سے قبل قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں وقفہ کیوں کیا گیا؟
  • ہاؤس بزنس کمیٹی کی 27ویں آئینی ترمیم کو منظور کرانے کا فیصلہ
  • مکمل ادائیگی کے باوجود عوام کو گیس میٹرز نہ لگنے پر قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برہم
  • حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، ذرائع
  • شکاری اور ٹمبر مافیا ہوجائے ہوشیار، حکومت پنجاب جنگلات محفوظ بنانے کےلیے سرگرم
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا