اسلام آباد: حکومت نے نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ کر لیا۔
انڈسٹریل پالیسی کے تحت 4 برسوں میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کی شرح کم ہو کر 5 فیصد مقرر کی جائے گی، پرائمری بیلنس سرپلس ہونے پر پانچویں سال سپر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے داران وفاقی کابینہ سے نئی انڈسٹریل پالیسی کی منظوری لی جائے گی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کیلئے کم سے کم تھریش ہولڈ 20 کروڑ سے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

پالیسی مسودہ میں کہا گیا ہے کہ 20 کروڑ روپے سے تھریش ہولڈ بڑھا کر 50 کروڑ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کیلئے تھریش ہولڈ 50 کروڑ روپے سے بڑھانے کی تجویز ہے۔

10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کیلئے تھریش ہولڈ بڑھا کر 1.

5 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ پالیسی میں بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے ٹیکس ریٹس پر ریشنالائزیشن ہو گی اس کے علاوہ بینک کرپسی فریم ورک، مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے آسان بنیادوں پر کریڈٹ کی سہولت ہو گی۔

نئی انڈسٹریل پالیسی میں سرمایہ کاری کا تحفظ، مینوفیکچررنگ سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ سمیت دیگر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Post Views: 2

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نئی انڈسٹریل پالیسی پالیسی میں کی تجویز کرنے کی

پڑھیں:

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا دواں کے جنیرک ناموں کے استعمال کی پالیسی پر عمل درآمد کا مطالبہ

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وفاقی وزیر صحت کو خط لکھ کر دواں کے نسخوں میں جنیرک ناموں کے استعمال کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ کردیا۔ادارے کا کہنا ہے کہ جنیرک پالیسی پر عملدرآمد سے عوام کے طبی اخراجات میں 90 فیصد کمی لائی جاسکتی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وفاقی وزیر برائے قومی صحت کو خط ارسال کیا ہے۔

(جاری ہے)

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز دواں کے نسخوں میں برانڈز کے بجائے جنیرک نام تجویز کریں۔ ادارے نے برانڈیڈ اور نان برانڈیڈ ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق کی نشاندہی کی ہے۔خط کے مطابق 2021 میں ڈریپ کی جانب سے جنیرک نسخے تجویز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھی تاہم ان ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ خط میں سرکاری خریداری کے لیے کم قیمت ادویات کو ترجیح دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ادارے کے مطابق بعض برانڈیڈ ادویات کی قیمتیں جنیرک متبادل سے کئی گنا زیادہ ہیں۔جنیرک ادویات کے استعمال سے نہ صرف کم آمدنی والے مریضوں کو فائدہ ہوگا بلکہ مقامی دوا ساز صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا صنعتوں کے فروغ کیلئے نئی پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ
  • نان فائلرز کیلئے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کا اطلاق کردیا گیا
  • حکومت، ایف بی آر اور پرال کا جدید ڈیجیٹل ٹیکس سروسز فراہم کرنے کا عزم
  • پی ایچ اے کا غریب ملازمین پر غیر منصفانہ پالیسی نافذ کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان میں موبائل سیکٹر پر ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جی ایس ایم اے کی رپورٹ جاری
  • ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ آئی بی اے سکھر لے گا، سندھ کابینہ کا فیصلہ
  • سندھ: ایم ڈی کیٹ کا امتحان آئی بی اے سکھر لے گا
  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا دواں کے جنیرک ناموں کے استعمال کی پالیسی پر عمل درآمد کا مطالبہ
  • پنجاب‘ سکولوں کی چھٹیوں میں 31 اگست تک توسیع کی تجویز زیر غور