ملک میں کوئی آوازایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی آوازایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے۔شہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ پہلے چینی ایکسپورٹ کی گئی اب امپورٹ کی جارہی ہے، چینی کی بڑھتی قیمتوں کاذمہ دارکون ہے؟انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارامیئرنہیں آنے دیاگیا، ہم پیچھے نہیں ہٹے،ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک کیوں نہیں پہنچ رہا، پاکستان میں کوئی آواز ایسی نہیں کہ عوام کے مسائل پرکوئی بات کر سکے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت اورریاست کی سطح پرعوام کے ساتھ دھوکا دہی کی جارہی ہے، گزشتہ سال زراعت میں آگے تھے موجودہ مالی سال میں ہم پیچھے ہیں، کسان رُل گئے، کبھی کھاد نہیں ملتی، کبھی گنے کی قیمت پوری نہیں ملتی۔حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک سے ہزاروں کی تعدادمیں بچے شہید ہو چکے، فلسطینیوں اورکشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہو گا، غزہ کے لوگوں کیلئے آواز بلند کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ نعیم
پڑھیں:
پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے
ایشیا کپ سپر 4 کے بڑے مقابلے سے قبل شائقین کی سب سے زیادہ نظریں پاکستان کے بولنگ اٹیک پر جمی ہوئی ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے کئی بار اپنے شاندار بالنگ اٹیک کے ذریعے بھارت کو مشکل میں ڈالا ہے اور یادگار ریکارڈ قائم کیے ہیں۔
سب سے نمایاں کارکردگی 1985ء میں شارجہ کے میدان میں سامنے آئی، جب عمران خان نے بھارت کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے صرف 14 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ آج بھی پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف بہترین ون ڈے بولنگ ریکارڈ مانا جاتا ہے۔
اسی طرح 1997ء کے ٹورنٹو کپ میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی نے بھارتی بیٹنگ لائن کو مسلسل دباؤ میں رکھا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو یادگار کامیابیاں نصیب ہوئیں جب کہ 2004ء میں کوچی کے میدان پر شعیب اختر نے اپنے برق رفتار اسپیل سے بھارتی بلے بازوں کو سخت دباؤ میں رکھا۔
2009ء کی چیمپئنز ٹرافی میں محمد عامر نے دہلی کے اوپنرز کو جلد پویلین بھیجا اور اس شاندار آغاز کے نتیجے میں بھارت کے بڑے اسکور کے خواب چکنا چور ہوگئے۔
اسی طرح 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں محمد عامر کا تباہ کن اسپیل آج بھی کرکٹ کے شائقین کو یاد ہے، جب انہوں نے روہت شرما، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی جیسے بڑے بلے بازوں کو صرف 33 رنز پر میدان سے باہر نکالا۔ یہ آغاز پاکستان کی تاریخی فتح کا نقطہ آغاز بنا تھا۔
ایشیا کپ کی تاریخ بھی پاکستانی بولرز کے شاندار کارناموں سے بھری ہوئی ہے۔
1995ء میں آکلینڈ میں وقار یونس نے شاندار 4 وکٹیں لے کر بھارت کی جیت کی امیدیں ختم کر دی تھیں۔ 2012ء کے ایشیا کپ میں سعید اجمل اور عمر گل نے دباؤ ڈال کر بھارت کے بڑے ٹوٹل کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پاکستانی بولرز کے ان تاریخی کارناموں نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ پاک بھارت میچ میں بالنگ اٹیک ہی اصل حربہ ہے۔ شائقین کرکٹ آج بھی یہ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں کہ دبئی کے میدان پر کون سا بولر تاریخ کے صفحات میں اپنا نیا باب رقم کرتا ہے۔
بھارت کے خلاف پاکستانی بولرز کے نمایاں ریکارڈز:
عمران خان: 6/14، شارجہ 1985 (ون ڈے میں بھارت کے خلاف بہترین بولنگ) وقار یونس: 5/31، کوچی 1996 وسیم اکرم: 4/19، ٹورنٹو 1997 شعیب اختر: 4/36، کوچی 2005 محمد عامر: 3/16، اوول (چیمپئنز ٹرافی فائنل 2017) سعید اجمل: 3/40، ڈھاکا (ایشیا کپ 2012)