ملک میں کوئی آوازایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی آوازایسی نہیں جو عوامی مسائل پر بات کرسکے۔شہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ پہلے چینی ایکسپورٹ کی گئی اب امپورٹ کی جارہی ہے، چینی کی بڑھتی قیمتوں کاذمہ دارکون ہے؟انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارامیئرنہیں آنے دیاگیا، ہم پیچھے نہیں ہٹے،ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک کیوں نہیں پہنچ رہا، پاکستان میں کوئی آواز ایسی نہیں کہ عوام کے مسائل پرکوئی بات کر سکے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت اورریاست کی سطح پرعوام کے ساتھ دھوکا دہی کی جارہی ہے، گزشتہ سال زراعت میں آگے تھے موجودہ مالی سال میں ہم پیچھے ہیں، کسان رُل گئے، کبھی کھاد نہیں ملتی، کبھی گنے کی قیمت پوری نہیں ملتی۔حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بھوک سے ہزاروں کی تعدادمیں بچے شہید ہو چکے، فلسطینیوں اورکشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہو گا، غزہ کے لوگوں کیلئے آواز بلند کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ نعیم
پڑھیں:
حکومت کا ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست 2025ء ) وفاقی حکومت نے ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کیا جا رہا ہے کیوں کہ اس کے ٹینڈر میں چینی کا ریٹ معیار کے مطابق نہیں ملا، جس کی وجہ سے ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی دینی والی تینوں کمپنیوں سے ڈیل فائنل نہیں ہوسکی، حکومت امپورٹڈ چینی کے حصول میں کوئی خلاف ضابطہ اقدام نہیں کرے گی اور چینی کی درآمد میں قیمت اور سائز پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ایک لاکھ ٹن باریک چھوٹی چینی کے لیے 539 اور 567 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں، درمیانی سائز کی چینی کے لیے 599 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جس کو مسترد کردیا گیا، اس کے علاوہ ایک لاکھ ٹن چینی کے کراچی پورٹ پہنچنے پر کارگو ہینڈلنگ چارجز بھی دینا ہوں گے، چینی کی اَن لوڈنگ اور پھر ٹرکوں پر لوڈنگ کے اخراجات بھی آئیں گے اور پورٹ سے مارکیٹس تک پہنچانے کے لیے ترسیلی اخراجات الگ سے ہوں گے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ 2 روزہ وقفے کے بعد چینی کی ایکس مل اور تھوک قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہوگیا ہے جب کہ حکومتی کریک ڈاون سمیت دیگر اقدامات دھرے کے دھرے رہ گئے، چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن روف ابراہیم نے کہا کہ فی کلو ایکس مل چینی کی قیمت 165روپے سے بڑھ کر 172 تا 173روپے ہوگئی، فی کلو گرام چینی کی تھوک قیمت 170روپے سے بڑھ کر 176 تا 177روپے ہوچکی ہے، ریٹیل میں فی کلو چینی 190 سے 195روپے کے درمیان فروخت کی جارہی ہے، سخت مانیٹرنگ نہ کی گئی تو ریٹیل میں فی کلو چینی دوبارہ 200 روپے سے تجاوز کرسکتی ہے۔ اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ لاہور میں چینی کا بحران بڑھ رہا ہے، پرچون دکاندار چینی نہیں بیچ رہے، ضلعی انتظامیہ کے میجسٹریٹ بسا اوقات بغیر خریداری دکانداروں کے خلاف چالان کاٹ رہے ہیں، دکانداروں کا مؤقف ہے کہ 190 روپے کلو چینی خرید کر 173 روپے پر بیچنا ممکن نہیں چنانچہ انہوں نے چینی رکھنا بند کر دیی ہے، اس صورتحال میں شوگر مافیا کو لگام ڈالنا ہوگی اور انتظامیہ اس کا کوئی مستقل حل نکالے۔