ریٹائرڈ پروفیسر کو پینشن کی رقم 2 ماہ میں ادا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ—فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فزکس کے ریٹائرڈ پروفیسر کو پینشن کی رقم 2 ماہ میں ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور بلوچستان یونیورسٹی کو پینشن ادا کرنے کا حکم دیا اور کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں تعیناتی پر اعتراض نہیں کیا۔
عدالت نے فیصلے کی کاپی دونوں جامعات اور سیکریٹری فنانس بلوچستان کو بھیجنے کا حکم بھی دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پروفیسر ظفر الیاس 1987ء سے 2009ء تک بلوچستان یونیورسٹی میں پروفیسر رہے، وہ علامہ اقبال یونیورسٹی کی درخواست پر ڈیپوٹیشن پر آئے، انہوں نے مستقل پروفیسر کی پوسٹ کے لیے اپلائی کیا اور 2011ء میں مستقل ہو گئے۔
عدالت کا اپنے حکم میں کہنا ہے کہ پروفیسر ظفر الیاس جنوری 2023ء میں 36 سالہ پبلک سروس مکمل کر کے ریٹائر ہوئے، ان کی پینشن کی مجموعی رقم 37 لاکھ 26 ہزار 381 روپے بنی، پینشن کی رقم ادا نہ کیے جانے پر پروفیسر ظفر الیاس نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو درخواست دی، یونیورسٹی میں شنوائی نہ ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائی کورٹ علامہ اقبال پینشن کی کا حکم
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی، سٹوڈنٹس کا آج "طلبہ جرگہ" منعقد کرنے کا اعلان
اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کے ناظم احسن فرید نے کہا کہ انتظامیہ کے غیر سنجیدہ اور جابرانہ رویے کی وجہ سے طلبہ کے مسائل مزید پیچیدہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے اپنا رویہ نہ بدلا تو طلبہ کی جدوجہد مزید طول پکڑے گی اور پیدا ہونیوالے مسائل کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات نے یونیورسٹی کے حالیہ مسائل کے پیش نظر آج "طلبہ جرگہ" منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے جائز مسائل اور حقوق کے حل کیلئے پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب لاہور پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی کے اندر موجود ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جامعہ میں طلبہ کو اپنی آواز بلند کرنے کا بھی حق نہیں دیا جا رہا۔
اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب کے ناظم احسن فرید نے کہا کہ انتظامیہ کے غیر سنجیدہ اور جابرانہ رویے کی وجہ سے طلبہ کے مسائل مزید پیچیدہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر انتظامیہ نے اپنا رویہ نہ بدلا تو طلبہ کی جدوجہد مزید طول پکڑے گی اور پیدا ہونیوالے مسائل کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ طلبہ کے حقوق کی جدوجہد میں ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑے رہیں گے اور کسی بھی دباؤ کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔