پی سی بی کے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ مستعفی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی سے اختلافات، قومی وائٹ بال ٹیم کے کوچ گیری کرسٹن مستعفی
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے مختصر پیغام میں بتایا ہے کہ بورڈ کے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، ٹونی ہیمنگ کا استعفیٰ 9 اگست 2025 کو باضابطہ طور پر موصول ہوا۔
Tony Hemming resigns as chief curator
Lahore, 9 August 2025: Tony Hemming has resigned from his position as chief curator, Pakistan Cricket Board.
-ENDS-
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) August 9, 2025
ٹونی ہیمنگ نے بطور چیف کیوریٹر ملک بھر کے اسٹیڈیمز کی پچز اور گراؤنڈز کی تیاری اور دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کیا۔ پی سی بی نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹونی ہیمنگ کو پی سی بی میں جولائی 2024 میں 2 سال کے لیے کیوریٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے ایک سال بعد ہی اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استعفی پی سی بی ٹونی ہیمنگ چیف کیوریٹر کرکٹ گراؤنڈذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی پی سی بی ٹونی ہیمنگ چیف کیوریٹر کرکٹ گراؤنڈ ٹونی ہیمنگ پی سی بی
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کا کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو موجودہ عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم
—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو موجودہ عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کو مستقل کرنے کے کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔
عدالت نے 3 ماہ میں درخواست گزاروں کے کیسز سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) کو بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایس پی ایس سی درخواست گزاروں کی قابلیت اور قوانین کے مطابق جائزہ لے۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایس پی ایس سی نے درخواست گزاروں کے کیسز لینے سے انکار کیا ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 937 میں سے 866 امیدواروں کی سروس فائلز ایس پی ایس سی کو بھیجی ہیں، درخواست گزار ازخود عہدہ یا نوکری چھوڑ چکے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ سروس قوانین میں کنٹریکٹ ملازمت کی قانونی حیثیت نہیں ہے، کنٹریکٹ پر ملازمین کی بھرتی پر اعلیٰ عدالتوں نے بھی تنقید کی ہے، گریڈ 1 سے 15 کے ملازمین کی بھرتی کے لیے شفاف مسابقتی نظام ہونا چاہیے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ صوبے میں گریڈ 17 کے ہیڈ ماسٹرز کی بھرتیاں کنٹریکٹ پر ہونا حیران کن ہے، ہیڈ ماسٹرز کی پوسٹ پر بھرتیاں مسابقتی امتحان یا ترقی کی بنیاد پر ہونی چاہیے تھیں، ایس پی ایس سی کی موجودگی میں کنٹریکٹ پر بھرتیاں ناقابل فہم ہیں۔