انسٹاگرام نے صارفین کیلئے ’میپ‘ کا فیچر متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام نے صارفین کو اپنی لوکیشن شیئر کرنے کے لیے نیا میپ فیچر متعارف کرا دیا۔ تاہم، صارفین کی جانب سے انسٹاگرام کے اس اقدام کو پرائیویسی میں دخل اندازی قرار دیا جا رہا ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی جانب سے اپنی ذیلی کمپنی کے لیے حال ہی میں متعدد نئی اپ ڈیٹس کا اعلان کیا گیا ہے جن میں ری پوسٹ کا فیچر بھی شامل ہے۔
میٹا کے مطابق انسٹاگرام میپ کو استعمال کرتے ہوئے صارفین اپنے دوستوں کے ساتھ وہ لوکیشن شیئر کر سکیں گے جہاں سے وہ آخری بار ایکٹیو ہوئے ہوں گے۔ صارفین کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ اس فیچر کو کسی بھی وقت بند کر سکیں گیں۔
واضح رہے اس فیچر کو صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ انسٹاگرام میپ کی وجہ سے کسی کی جان جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ، انسانی مشن خطرے میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کی جانب امدادی سامان اور انسانی ہمدردی کا پیغام لے جانے والے “گلوبل صمود فلوٹیلا” پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہےکہ صمود فلوٹیلا پر فوری بین الاقوامی توجہ اور تحفظ کی ضرورت ہے، مختصر وقت میں کم از کم 7 حملے کیے گئے، جن میں ساؤنڈ بم، دھماکہ خیز فلیئرز، مشتبہ کیمیکل اسپرے، اور ریڈیو سسٹمز کی جامنگ شامل ہے۔ حتیٰ کہ کشتیوں سے باہر کی دنیا سے مدد کی کالز بھی بلاک کر دی گئیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ایک کشتی کے قریب دس دھماکے ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی ڈرونز مسلسل فضا میں منڈلا رہے ہیں اور کمیونیکیشن سسٹمز کو جام کیا جا رہا ہے۔
صمود فلوٹیلا کی رکن تھییاگو ایویلا نے ایک ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ ہم نے ابھی ابھی دسویں دھماکے کی آواز سنی ہے، وہ اب بھی ہمارے امن مشن پر حملے کر رہے ہیں۔ وہ چھوٹی کشتیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کی سیلز تباہ کی جا رہی ہیں، وہ ایسے آلات استعمال کر رہے ہیں جو نہ صرف انسانوں کو زخمی کر سکتے ہیں بلکہ کشتیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
تھییاگو ایویلا نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ “یہ بہت ضروری ہے کہ دنیا اس حملے کو دیکھے۔ ہمارا انسانی مشن، جو بین الاقوامی قانون کے تحت مکمل طور پر محفوظ ہے، اس پر کھلم کھلا حملہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے، فرانچسکا البانیزے نے بھی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ تمام حملے ایک ایسے مشن پر ہو رہے ہیں جو صرف غزہ کے مظلوم عوام تک خوراک، ادویات، اور بنیادی ضروریات کی رسائی کو ممکن بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔
خیال رہےکہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل کھلی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہے ہیں جب کہ عالمی ادارے محض خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلم حکمران بھی بے حسی اور مصلحت کا لبادہ اوڑھے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، جو امت مسلمہ کے اجتماعی ضمیر کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔