انسٹاگرام کا نیا ری پوسٹنگ فیچر، جانیں کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
انسٹاگرام نے اب صارفین کے لیے ری پوسٹنگ کا فیچر متعارف کروا دیا ہے جس کی مدد سے وہ پبلک اکاؤنٹس کے ریلز اور فیڈ پوسٹس کو اپنے فالوورز کے ساتھ براہِ راست شیئر کر سکتے ہیں۔ یہ فیچر اصل تخلیق کار کو مکمل کریڈٹ دیتا ہے اور صارفین کے لیے مواد کو دوبارہ شئیر کرنا آسان بناتا ہے۔
ری پوسٹنگ فیچر کیا ہے؟اب تک انسٹاگرام صارفین دوسرے صارفین کی پوسٹس کو صرف اسٹوریز یا ڈائریکٹ میسجز کے ذریعے شیئر کر سکتے تھے، لیکن نئی ری پوسٹنگ آپشن سے آپ کسی بھی پبلک ریِل یا فیڈ پوسٹ کو اپنے فالوورز کے مین فیڈ پر ری شیئر کر سکتے ہیں جیسے وہ آپ کی اپنی پوسٹ ہو۔ یہ ری پوسٹس واضح طور پر لیبل کی جاتی ہیں تاکہ اصل تخلیق کار کا پتا چل سکے۔
کیسے کام کرتا ہے؟01: ریِل یا پوسٹ کے نیچے موجود ری پوسٹ آئیکون (2 تیر جو مربع بناتے ہیں) پر ٹیپ کریں۔
02: آپ سے ایک آپشنل نوٹ یا چھوٹا تبصرہ شامل کرنے کو کہا جائے گا۔
03: تصدیق کے بعد، پوسٹ آپ کے فالوورز کے فیڈ اور آپ کے پروفائل کے ری پوسٹس ٹیب میں دکھائی دے گی۔
مزید پڑھیں: دنیا کے سب سے زیادہ انسٹاگرام کیے جانے والے سیاحتی مقامات کون سے ہیں؟
تخلیق کاروں کے لیے فوائداصل تخلیق کار کا یوزرنیم واضح رہے گا۔
ری پوسٹ اصل پوسٹ سے لنکڈ ہوگی۔
تخلیق کار کا کام نئے ناظرین تک بغیر کسی ادائیگی کے پہنچے گا، جس سے نامیاتی نمائش میں اضافہ ہوگا۔
صرف پبلک اکاؤنٹس کی پوسٹس کو ری پوسٹ کیا جا سکتا ہے، پرائیویٹ اکاؤنٹس کی پوسٹس کے لیے یہ فیچر دستیاب نہیں۔ صارفین اپنی پوسٹس کو ری پوسٹ سے روکنے کے لیے پرائیویسی سیٹنگز میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔
یہ نیا فیچر انسٹاگرام کو دیگر پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک اور ایکس (سابق ٹوئٹر) کے قریب لے آتا ہے جہاں دوسروں کا مواد شیئر کرنا ایک اہم پہلو ہے، اور صارفین کے لیے زیادہ انٹرایکشن اور مواد کی دریافت کو آسان بناتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسٹاگرام ایکس ٹک ٹاک ری پوسٹنگ فیچر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسٹاگرام ایکس ٹک ٹاک ری پوسٹنگ فیچر تخلیق کار ری پوسٹنگ پوسٹس کو ری پوسٹ کر سکتے کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی 27 ویں آئینی ترمیم پر لین دین کرکے مک مکا کے چکر میں ہے، اسد قیصر
اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 27 ویں آئینی ترمیم پر لین دین کرکے مک مکا کے چکر میں ہے۔
ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے حوالے سے درخواست دائر کرنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پیپلزپارٹی کی سیاست کا سوال ہے۔ پی پی کو اس پیکیج کو مکمل طور پر مسترد کرنا چاہیے۔ بلاول کے نانا اور والدہ کی جمہوریت کے لیے بہت خدمات ہیں۔ 73 کا آئین بھٹو صاحب کا بڑا تحفہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے تحفظ کے لیے کھڑی ہو لیکن مجھے لگ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی مک مکا کے چکر میں ہے۔ پی پی چاہتی ہے کچھ لین دین سے کام چل جائے ۔ اس لیے مجھے اندیشہ ہے وہ دو تین پر ساتھ دے دیں گے اور دو تین مسترد کردیں گے۔ اگر پیپلز پارٹی اس موقع پر کھڑی ہوگئی تو ان کی پریکٹیکل سیاست میں واپسی کا آغاز ہوگا۔
اسد قیصر نے کہا کہ سائلین کے ساتھ عدالتوں کا ایسا رویہ ہوگا ۔ انتظامیہ کے کہنے پر عدلیہ میں ایسے کیسز میں چھیڑ چھاڑ ہوگی ۔ ایسے اقدامات سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوگی۔ تین رکنی بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہو نا عدلیہ پر سوالیہ نشان ہے۔ جب تک ججز خود کھڑے نہیں ہوں گے عدلیہ آزاد نہیں ہو گی۔ اس وقت ملک میں عملا انصاف ناپید ہوچکا ہے۔ ججز جب کھڑے ہوں گے تو عوام بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی ہاؤس پر پولیس کا چھاپا نفرت بڑھانے کے مترادف ہے۔ آئینی تحفظ والی جگہوں پر ایسی کارروائیاں فیڈریشن کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ میں ایسے رویے کی بھرپور مذمت کرتا ہوں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حامد رضا کی جمہوریت اور قانون کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ ان پر بننے والے مقدمات کی بھی مذمت کرتا ہوں ۔ امید کرتا ہوں ان کے کیسز جلد از جلد مقرر ہوں تاکہ انہیں انصاف ملے۔