نان فائلرز کیلئے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کا اطلاق کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق پراپرٹی کے خریدار کو ریلیف دینے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس میں 1.5 فیصد کمی کردی گئی ہے، پراپرٹی کے فروخت کنندہ یا منتقل کرنے والے کے لیے ہر سلیب میں 1.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد فروخت کنندہ کو جائیداد کی فروخت پر حاصل کیپٹل گین کی ایڈجسٹمنٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے رواں مالی سال 26-2025ء کے وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کا اطلاق کردیا گیا۔ ایف بی آر کے مطابق ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہ ہونے والے افراد پر بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پر 0.
بتایا گیا کہ ہر بینکنگ کمپنی نان فائلر سے ایڈوانس ایڈجسٹیبل ٹیکس منہا کرنے کی مجاز ہوگی، اسی طرح غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت یا منتقلی پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں تبدیلی کردی گئی۔ پراپرٹی کے خریدار کو ریلیف دینے کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس میں 1.5 فیصد کمی کردی گئی ہے، پراپرٹی کے فروخت کنندہ یا منتقل کرنے والے کے لیے ہر سلیب میں 1.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد فروخت کنندہ کو جائیداد کی فروخت پر حاصل کیپٹل گین کی ایڈجسٹمنٹ ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس کے سیکشن 236 سی اور 236 کے میں ردوبدل کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق 5 کروڑ روپے مالیت تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 1.5 فیصد ہوگیا، اس سے پہلے 5 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خرید پر ٹیکس کی شرح 3 فیصد تھی۔ اسی طرح 10 کروڑ تک کی پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس 3.5 سے کم ہو کر 2 فیصد رہ گیا ہے اور 10 کروڑ سے زائد مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر 4 کے بجائے 2.5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پراپرٹی کے میں 1 5 فیصد نکلوانے پر کی پراپرٹی ایف بی آر ٹیکس میں پر ٹیکس کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
سسٹم مکمل فعال نہ ہونے سے پراپرٹی ٹیکس وصولی کا مکمل آغاز نہ ہوسکا
علی ساہی: مالی سال کےآغازکو36روزگزرگئے،تاحال پراپرٹی ٹیکس وصولی کا مکمل آغاز نہ ہوسکا۔
ٹیکس دہندگان کو چالان بھجوانے کا سسٹم مکمل طور پر فعال نہ ہوسکا۔پراپرٹی ٹیکس ڈی سی ریٹ پرمنتقلی سےسسٹم جزوی طور پرکچھ اضلاع میں فعال ہوا تاہم متعدد زونز میں پرنٹنگ سسٹم مکمل اپڈیٹ نہ ہونے سے چالان کا اجرا تاخیر کاشکار ہے۔
ایکسائزذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سالوں میں پہلےہفتےسےچالانزجاری کرکےوصولیاں شروع ہوتی ہیں،ہمیشہ مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران 4سے 5 ارب روپے کی وصولیاں کرلی جاتی ہیں۔
30ستمبرتک رعایتی پریڈہوتاہےجس میں50فیصدزائدپراپرٹی ٹیکس اداکردیاجاتاہے۔گزشتہ مالی سال میں ایکسائزنے 20ارب کے قریب پراپرٹی ٹیکس وصول کیا تھا۔
ایکسائزحکام نے بتایا کہ رواں مالی سال میں 25 سے30 ارب کی وصولی متوقع ہے،ماہ جولائی میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ایکسائزذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں ہدف بھی زیادہ ہے ،یونٹس بھی 18لاکھ سے بڑھ کر ساڑھے24 تک پہنچ گئی۔
ایف آئی اے نے بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض کی کرپشن کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے ؛ وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ