حکومت کا صنعتوں کے فروغ کیلئے نئی پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے ملک میں صنعتوں کے فروغ کے لیے نئی صنعتی پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کے ساتھ ساتھ نئی صنعتیں لگانے اور بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کے لیے مراعات اور سہولیات دی جائیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جلد نئی صنعتی پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے کر وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی، اس پالیسی کے تت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پالیسی کے تحت مینوفیکچرنگ شعبے کے لیے سپر ٹیکس کی شرح 5 فیصد کی جائے گی جبکہ پرائمری بیلنس سرپلس ہونے پر پانچویں سال سپر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مجوزہ صنعتی پالیسی کے تحت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپرٹیکس کی حد کم سے کم تھریش ہولڈ 20 کروڑ سے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 20 کروڑ روپے سے تھریش ہولڈ بڑھا کر 50 کروڑ کرنے کی تجویز ہے، اور 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کے لیے تھریش ہولڈ 50 کروڑ روپے سے بڑھانے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کے لیےتھریش ہولڈ بڑھا کر 1.
اسی طرح پالیسی میں بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیےٹیکس ریٹس پر ریشنالائزیشن ہو گی، اس کے علاوہ بینک کرپسی فریم ورک، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے آسان بنیادوں پر کریڈٹ کی سہولت ہو گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے سپر پالیسی کے سپر ٹیکس کی تجویز
پڑھیں:
بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
ویب ڈیسک: وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں عوام کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ جلد بجلی کے نرخوں میں واضح کمی نظر آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں توانائی پالیسی اور سولرائزیشن منصوبے پر بحث ہوئی۔ وزیرِ قانون نے بتایا کہ وزیرِاعظم سولرائزیشن منصوبے پر واضح مؤقف رکھتے ہیں اور اس کے لیے خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے، جس پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے۔
ڈالر کی قیمت میں کمی
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ نیٹ میٹرنگ ختم کرنے کی تجویز ہر بار کابینہ نے مسترد کی، حکومت عوام دوست توانائی پالیسی پر قائم ہے۔ ان کے مطابق آئی پی پیز سے متعلق احکامات جاری ہو چکے ہیں اور ان پر عملدرآمد بھی جاری ہے۔
وزیرِ قانون نے مزید کہا کہ بجلی کے نرخ 50 روپے سے کم ہو کر 32 سے 35 روپے فی یونٹ تک آگئے ہیں، اور عوام کو جلد اس تبدیلی کا واضح اثر بلوں میں نظر آئے گا۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہاؤس کے جذبات کابینہ میں پیش کروں گا، انشااللہ عوام کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑوں گا۔
روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم
یاد رہے کہ حکومت نے قبل ازیں نیٹ میٹرنگ کی قیمت 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے عوامی دباؤ کے بعد اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
دوسری جانب نیپرا نے گیپکو کی غیر قانونی ایڈوانسڈ میٹرنگ انسٹالیشنز اور سولر صارفین کو ادائیگیوں میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔حکومتی پالیسی کے تحت اب زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو رعایتی نرخ فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ سولر پر انحصار میں کمی اور نیشنل گرڈ کی طلب میں اضافہ کیا جا سکے۔
رکشہ ڈرائیور کو بچانے والا پولیس کانسٹیبل چل بسا