اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے ملک میں صنعتوں کے فروغ کے لیے نئی صنعتی پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کے ساتھ ساتھ نئی صنعتیں لگانے اور بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کے لیے مراعات اور سہولیات دی جائیں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جلد نئی صنعتی پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے کر وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی، اس پالیسی کے تت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ پالیسی کے تحت مینوفیکچرنگ شعبے کے لیے سپر ٹیکس کی شرح 5 فیصد کی جائے گی جبکہ پرائمری بیلنس سرپلس ہونے پر پانچویں سال سپر ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مجوزہ صنعتی پالیسی کے تحت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے سپرٹیکس کی حد کم سے کم تھریش ہولڈ 20 کروڑ سے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 20 کروڑ روپے سے تھریش ہولڈ بڑھا کر 50 کروڑ کرنے کی تجویز ہے، اور 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کے لیے تھریش ہولڈ 50 کروڑ روپے سے بڑھانے کی تجویز ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کے لیےتھریش ہولڈ بڑھا کر 1.

5 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح پالیسی میں بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیےٹیکس ریٹس پر ریشنالائزیشن ہو گی، اس کے علاوہ بینک کرپسی فریم ورک، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے آسان بنیادوں پر کریڈٹ کی سہولت ہو گی۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے سپر پالیسی کے سپر ٹیکس کی تجویز

پڑھیں:

پاکستان میں موبائل سیکٹر پر ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جی ایس ایم اے کی رپورٹ جاری

اسلام آباد:

جی ایس ایم اے نے پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل سیکٹر پر 33 فیصد ٹیکس خطے میں سب سے بلند سطح ہے۔

اسلام آباد میں جی ایس ایم اے کا دوسری ڈیجیٹل نیشن سمٹ ہوئی جہاں رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 68 فیصد کے پاس اسمارٹ فون ہے لیکن صرف 29 فیصد موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ کا 52 فیصد خلا خطے میں سب سے زیادہ ہے اور پاکستان میں اسپیکٹرم قیمتیں بہت زیادہ اور کنیکٹیویٹی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ موبائل سیکٹر پر 33 فیصد ٹیکس ہے جو خطے میں سب سے بلند سطح ہے، خواتین کا موبائل انٹرنیٹ استعمال 33 سے 45 فیصد تک بڑھا ہے۔

جی ایس ایم اے نے بتایا کہ پاکستان کو فوری مالی اور اسپیکٹرم اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک میں 10 ملین نئے براڈبینڈ صارفین اور انٹرنیٹ استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 40  سافٹ ویئر پارکس، اے آئی ڈیٹا سینٹرز اور 17 ٹیلی کام منصوبوں پر کام ہے اور پاکستان جی فائیو، اے آئی اور آئی او ٹی میں علاقائی لیڈر بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نئی انڈسٹریل پالیسی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس ریٹ میں کمی کا فیصلہ
  • حکومت ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے پرعزم ہے، شزا فاطمہ
  • حکومت، ایف بی آر اور پرال کا جدید ڈیجیٹل ٹیکس سروسز فراہم کرنے کا عزم
  • پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
  • پی ایچ اے کا غریب ملازمین پر غیر منصفانہ پالیسی نافذ کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان میں موبائل سیکٹر پر ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جی ایس ایم اے کی رپورٹ جاری
  • ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ آئی بی اے سکھر لے گا، سندھ کابینہ کا فیصلہ
  • سندھ: ایم ڈی کیٹ کا امتحان آئی بی اے سکھر لے گا
  • حکومت کی ٹیرف اصلاحات پاکستان کی برآمدی مسابقت اور صنعتوں کی ترقی کی جانب اہم قدم ہے. ویلتھ پاک