ایران نے آرمینیا آذربائیجان معاہدے میں شامل مجوزہ ٹرانزٹ راہداری کو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ایران نے خبردار کیا ہے کہ وہ آذربائیجان اورآرمینیا کے درمیان امریکا کی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت مجوزہ راہداری کو روک دے گا، جسے خطے کے دیگر ممالک نے پائیدار امن کے لیے مفید قرار دیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر کے اعلیٰ مشیر، علی اکبر ولایتی نے ہفتہ کے روز کہا کہ تہران اس منصوبے کو روس کے ساتھ یا تنہا خود روک دے گا، روس کے ساتھ ایران کی تذویراتی شراکت داری ہے، اور دونوں ممالک آرمینیا کے اتحادی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
علی اکبر ولایتی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ قفقاز ایک ایسا ریئل اسٹیٹ ہے جسے وہ 99 سال کے لیے لیز پر لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن معاہدے میں شامل یہ راہداری ٹرمپ کے کرائے کے فوجیوں کے لیے دروازہ نہیں بلکہ ان کی قبر بنے گی اور اسے ’سیاسی غداری‘ قرار دیا جو آرمینیا کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:ترکیہ اور آذربائیجان ہمیشہ پاکستان کا ساتھ کیوں دیتے ہیں؟
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں دستخط ہونے والے معاہدے کے تحت امریکا کو ایک خصوصی ترقیاتی حق حاصل ہوگا جس کے ذریعے آذربائیجان کو ترکی سے ملحق آذربائیجانی علاقہ نخچیوان سے جوڑا جائے گا۔ یہ راہداری ایران کی سرحد کے قریب سے گزرے گی اور اسے ٹرمپ روٹ برائے عالمی امن و خوشحالی کا نام دیا گیا ہے، جو آرمینیا کے قوانین کے تحت کام کرے گی۔
علی اکبر ولایتی کے مطابق یہ منصوبہ نیٹو کو اس پوزیشن میں لے آئے گا کہ وہ ایران اور روس کے درمیان سانپ کی طرح بیٹھ سکے۔
مزید پڑھیں:پاکستان سے ایران اور خلیجی ممالک کے لیے فیری سروس کے آغاز کی راہ ہموار، لائسنس کی منظوری دیدی گئی
دوسری جانب آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایرانی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں سرحدوں کے قریب کسی بھی غیر ملکی مداخلت کے ممکنہ منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے، وزارت نے کہا کہ ایران کی سرحد کے قریب کوئی بھی منصوبہ قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے ساتھ اورغیرملکی مداخلت کے بغیر ہونا چاہیے۔
روس کی وزارتِ خارجہ نے بھی محتاط انداز میں اس معاہدے کا خیر مقدم کیا لیکن غیر علاقائی طاقتوں کی مداخلت کے خلاف خبردار کیا، بیان میں کہا گیا کہ پائیدار حل خطے کے ممالک کو خود تیار کرنے چاہئیں، تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں مغربی قیادت میں تنازعات کے حل کی ’بدقسمت مثال‘ نہ دہرائی جائے۔
مزید پڑھیں:
ادھر ترکی نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ مجوزہ راہداری کے ذریعے جنوبی قفقاز سے توانائی اور دیگر وسائل کی برآمدات میں اضافہ ہوگا، نیٹو کا رکن ہوتے ہوئے ترکی بنیادی طور پر آذربائیجان کا مضبوط حامی رہا ہے، تاہم اس نے وعدہ کیا ہے کہ باضابطہ امن معاہدے کے بعد آرمینیا سے تعلقات بحال کرے گا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب الہام علیف سے معاہدے پر گفتگو کی اور خطے میں پائیدار امن کے لیے انقرہ کی حمایت کی پیشکش کی، ترک وزیرِ خارجہ حکان فیدان نے مصر کے دورے کے دوران کہا کہ یہ راہداری یورپ کو ترکی کے راستے ایشیا کی گہرائیوں سے جوڑ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
آرمینیا اورآذربائیجان کے درمیان 1980 کی دہائی کے آخر سے متعدد جنگیں ہو چکی ہیں، جب نگورنو-کاراباخ، جس میں اس وقت اکثریتی نسلی آرمینیائی آبادی تھی، آذربائیجان سے علیحدہ ہو کر آرمینیا کی مدد سے ایک خود مختار علاقے کے طور پر قائم ہوا۔ گزشتہ سال آرمینیا نے کئی دیہات آذربائیجان کو واپس کر دیے، جسے باکو نے ’تاریخی اور طویل انتظار کے بعد کا واقعہ‘ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آذربائیجان آرمینیا الہام علیف امریکا انقرہ ایران ترک صدر تہران ٹرمپ روٹ برائے عالمی امن و خوشحالی خودمختاری رجب طیب اردوان روس ریئل اسٹیٹ علاقائی سالمیت علی اکبر ولایتی غیر ملکی مداخلت قفقاز نیٹو وزارت خارجہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمینیا امریکا ایران تہران ٹرمپ روٹ برائے عالمی امن و خوشحالی خودمختاری رجب طیب اردوان ریئل اسٹیٹ علاقائی سالمیت علی اکبر ولایتی غیر ملکی مداخلت نیٹو امن معاہدے مزید پڑھیں کے درمیان کی مداخلت روس کے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سنٹرل ایشیا کا گیٹ وے ہے، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں سے اخراجات میں کمی ہو گی: جام کمال خان
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان سنٹرل ایشیا کا گیٹ وے ہے، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں سے تجارتی اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی اور خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
وہ اسلام آباد میں 7 آسیان ممالک کے سفرا سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ ملاقات میں پاکستان اور آسیان ممالک کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور عوامی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ، برونائی، ویتنام اور میانمار کے سفرا شریک ہوئے۔ وزیر تجارت نے آسیان ممالک کو ٹیکنالوجی، ہنر اور انفراسٹرکچر میں شراکت داری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آسیان کمپنیوں کے لیے سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کئی ممالک پاکستانی معدنیات میں سرمایہ کاری سے مطمئن ہیں، وزیر تجارت جام کمال خان
جام کمال خان نے وفود کو پاکستان کی نئی تجارتی پالیسی، گاڑیوں کی درآمدی پالیسی اور ٹیرف میں اصلاحات پر بریفنگ دی اور بتایا کہ پہلی بار پاکستان میں ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیشن قائم کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو شفاف اور تیز تر سہولت فراہم کی جا سکے۔
ملاقات میں آسیان ممالک کے سفرا نے پاکستان کی معاشی پیشرفت اور استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملائیشین سفیر نے پاکستانی کمپنیوں کو چِپ میکنگ انڈسٹری میں کردار دینے کی پیشکش بھی کی۔
سفرا نے مذہبی سیاحت، ہنر کے تبادلے اور سپلائی چین شراکت داریوں کو مزید فروغ دینے پر بھی زور دیا۔ اتفاق کیا گیا کہ تجارتی و ادارہ جاتی تعاون بڑھانے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا جائے گا تاکہ خطے کے عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچایا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ جام کمال خان سنٹرل ایشیا گیٹ وے