ایشیا کپ سے قبل پاکستان ٹیم میں ردوبدل کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
کراچی:
ایشیا کپ سے قبل پاکستان ٹیم میں ردوبدل کا امکان ہے۔
یو اے ای میں ٹرائنگولر سیریز کیلیے فاسٹ بولر سلمان مرزا اور آل راؤنڈر احمد دانیال کی واپسی ہوسکتی ہے، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام دیا جاسکتا ہے، اوپننگ بیٹر فخرزمان کے بھی ایشیائی شوپیس ایونٹ تک مکمل فٹ ہونے کی توقع ہے، ممکنہ کھلاڑیوں کا آئندہ ہفتے اعلان ہوگا، لاہور میں ٹریننگ کیمپ بھی لگائے جانے کی تجویز ہے۔
ایشیا کپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم نے یواے ای میں افغانستان اور میزبان ملک کے ساتھ مختصر فارمیٹ میں ٹرائنگولر سیریز بھی کھیلنی ہے، اس وقت قومی ٹیم ویسٹ انڈیز میں ون ڈے سیریز کھیلنے میں مصروف ہے، اس کی وطن واپسی پر ہی ٹرائنگولر سیریز اور ایشیا کپ کیلیے اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ٹرائنگولر سیریز کیلیے پاکستانی اسکواڈ میں سلمان مرزا اور آل راؤنڈر احمد دانیال کی واپسی کا امکان ہے جبکہ ورک لوڈ مینجمنٹ کے تحت سینئر پیسرز شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام دیا جاسکتا ہے تاہم ان دونوں کو ایشیا کپ کے اسکواڈ میں شامل کرنے کا پلان موجود ہے۔
15 کے بجائے 16 رکنی اسکواڈ منتخب کیا جاسکتا ہے۔ 3 ملکی سیریز اور ایشیا کپ میں اوپنر فخر زمان کی شمولیت کا بھی قوی امکان ہے، شاداب خان کے نام پر غور نہیں کیا جارہا، ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان اگلے ہفتے اور کیمپ لاہورمیں لگانے کی تجویزہے تاہم حتمی فیصلہ ویسٹ انڈیز سے واپسی پر ہیڈکوچ اور کپتان سلمان آغا کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ہیمسٹرنگ انجری کے شکار بائیں ہاتھ کے اوپنر فخر زمان ایک دو ون میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں رپورٹ کریں گے جہاں پی سی بی میڈیکل پینل ان کی انجری کا معائنہ کرے گا، اطلاعات کے مطابق فخر زمان کی انجری زیادہ پریشان کن نہیں ہے، اوپنر پرامید ہیں کہ وہ معمول کے ری ہیب سے ہی فٹنس مسائل سے جان چھڑا لیں گے۔
سلیکٹرز کو بھی یقین ہے کہ فخر زمان 3 ملکی سیریز اور ایشیا کپ کے لیے دستیاب ہوں گے تاہم اس کا انحصار ان کی میڈیکل رپورٹس پر ہے، اگر میڈیکل پینل نے اجازت دی تو پھر فخر زمان کولازمی طورپر اسکواڈ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
بولنگ کے شعبے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سلیکٹرز سلمان مرزا کو اسکواڈ کا حصہ بنانے کے حامی ہیں، اس لیے ان کانام ڈارون آسٹریلیا جانے والے اسکواڈ سے واپس لیا گیا ہے، پی ایس ایل کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں سلمان مرزا نے متاثر کن پرفارمنس دی ہے۔
3 ملکی ون ڈے سیریز اور ایشیا کپ کے لیے 16 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔ شاداب خان بدستور سرجری کے بعد ری ہیبلی ٹیشن جاری رکھے ہوئے ہیں، اس لیے وہ ٹرائنگولر سیریز اور ایشیا کپ کیلیے اسکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے، پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کی سیریز 29 اگست سے شارجہ میں ہوگی۔
پاکستان اس سیریز میں اپنا پہلا میچ افتتاحی روز افغانستان کے خلاف کھیلے گا، ہر ٹیم دوسری سائیڈ کا 2 مرتبہ سامنا کرے گی جبکہ ٹاپ 2 ٹیمیں فائنل میں جگہ پائیں گی جوکہ 7 ستمبر کو کھیلا جائے گا، ٹرائنگولر سیریز اور ایشیا کپ کی تیاریوں کیلیے تربیتی کیمپ 20 اگست کو متوقع ہے۔
ایشیا کپ کا آغاز 9 ستمبر سے ہوگا، اس ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 14 ستمبر کو ہوگا، دونوں روایتی حریف ایک ہی گروپ میں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیریز اور ایشیا کپ ٹرائنگولر سیریز جاسکتا ہے
پڑھیں:
اقتصادی جائزے کے بعد نئی قسط ملنے کا امکان، آئی ایم ایف مشن کل پاکستان پہنچے گا
اسلام آباد( آئی این پی )عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) اور پاکستان کے مابین ایک ارب ڈالر کی نئی قسط کیلئے مذاکرات رواں ماہ کے آخر میں ہوں گے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کل 25 ستمبر سے 8 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا، پہلے مرحلے میں تکنیکی، دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہو گے۔وزارت خزانہ، توانائی، منصوبہ بندی، اسٹیٹ بنک کیساتھ مذاکرات ایجنڈے کا حصہ ہوگا، جبکہ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں سے بھی مذاکرات ہوں گے۔آئی ایم ایف جائزہ مشن کے صوبائی حکومتوں سے بھی الگ الگ مذاکرات کے شیڈول بھی طے پا گئے ہیں۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق مشن کے دورہ پاکستان کے لئے ورکنگ حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، جبکہ ایف بی آر کے مجوزہ ٹیکس اہداف میں کمی کے بارے میں انفورسمنٹ پلان ورکنگ کا حصہ ہوگا، اس کے علاوہ سیلاب کی تباہ کاریوں اور متاثرین کیلئے ریلیف بارے بھی تجاویز پیش ہوں گی۔سیلاب متاثرین کو فنڈز منتقلی،بجلی بلوں میں ریلیف ورکنگ کا حصہ، جبکہ وفد دورے میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیگا۔ذرائع نے بتایا کہ مختلف وزارتوں کی کارکردگی کے اہداف کا جائزہ بھی مذاکرات کا حصہ ہوگا، جبکہ ڈسکوز کی نجکاری سمیت دیگر بینچ مارکس اقتصادی جائزہ میں زیر بحث آئیں گے، مذاکرات مکمل ہونے پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی، مشن کا دورہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام کے تحت ہوگا۔