نیپرا نے سیپکو اور حیسکو پر ساڑھے 9کروڑ روپے کے جرمانے عائد کردیے
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
نیپرا نے سیپکو اور حیسکو پر ساڑھے 9کروڑ روپے کے جرمانے عائد کردیے nepra WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)نیپرا نے سیپکو اور حیسکو پر مجموعی طور پر ساڑھے 9 کروڑ روپے کے جرمانے عائد کر دیے۔
سیپکو اور حیسکو پر نقصانات کم نہ کرنے اور ریکوری میں بہتری نہ لانے پر جرمانے عائد کیے گئے۔نیپرا کے حکمنامے میں کہا یگا ہے کہ سیپکو اور حیسکو شوکاز نوٹسز کے تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے، نیپرا قوانین پر سیپکو عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا، سیپکو اپنے انتظامی علاقے میں 100 فیصد پولز کی ارتھنگ کرنے سے متعلق ناکام رہا۔
نیپرا کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں پر پولز کی ارتھنگ اور حفاظتی معیارات سے متعلق عملدرآمد نہ کرنے پر بھی جرمانے لگائے گئے۔نیپرا نے 4 مختلف فیصلوں پر سیپکو اور حیسکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کو احکامات بھجوا دیے، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا نے سیپکو پر 3 مختلف فیصلوں کے تحت 7 کروڑ روپیکا جرمانہ لگایا ہے۔
نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ حیسکو پر ڈھائی کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے، حیسکو پر 2023۔24میں نقصانات کم نہ کرنے، ریکوری میں بہتری لانے میں ناکامی پر جرمانہ عائد کیا گیا۔سیپکو پر نقصانات کم نہ کرنے، ریکوری میں بہتری لانے میں ناکامی پر5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
سیپکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ حفاظتی معیارات سے متعلق عملدرآمد میں ناکامی پر لگایا گیا، ایک کروڑ روپے کا جرمانہ پولز کی ارتھنگ میں ناکامی پر لگایا گیا۔نیپرا کی جانب سے سیپکو اور حیسکو کو15 روز میں جرمانے کی رقم نامزد کردہ بینک میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔سیپکو کو 3 ماہ میں باقی ماندہ اسٹیل اسٹرکچر کی ارتھنگ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں انٹرنیشنل لیول کا کرکٹ اسٹیڈیم بننے کو تیار، ایف9پارک تعمیر کیلئے منتخب اسلام آباد میں انٹرنیشنل لیول کا کرکٹ اسٹیڈیم بننے کو تیار، ایف9پارک تعمیر کیلئے منتخب سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر طمانچہ ہیں ،پی ٹی آئی کا 9مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل، چیلنج کرنے کا اعلان ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری، روس کیلئے بھی نئے سفیر کا اعلان شہباز بھٹی ورکرز موومنٹ پاکستان کے نام سے نئی سیاسی جماعت کے قیام ،13نکاتی منشور کا اعلان حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی عمران خان کے گھر کی نیلامی کی خبریں بے بنیاد ہیں، نیب ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیپکو اور حیسکو پر نیپرا نے سیپکو
پڑھیں:
سرکاری ادارے کے سی ای او کا 32 ماہ میں 35 کروڑ 50 لاکھ کے فوائد لینے کا انکشاف
عوامی اخراجات پر مالی عیاشی کی ایک نمایاں مثال میں ایک سرکاری ملکیتی کاروباری ادارےکے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) نے بورڈ کی منظوری سے 32 ماہ کے دوران 35 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کے فوائد حاصل کیے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اقتصادی وزارت سے منسلک ایک سرکاری ملکیت کے تجارتی ادارے ( ایس او ای) کے سی ای او سے متعلق یہ “غیر معمولی معاملہ” دریافت کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سی ای او کو 2022 میں وفاقی حکومت نے اسپیشل پروفیشنل پے اسکیل III میں 5 لاکھ روپے ماہانہ مقررہ تنخواہ پر تعینات کیا۔ ان کی تقرری کے ایک دن بعداسی بورڈ نے انہیں بھاری الاؤنسز، فوائد، مراعات اور مقررہ بونسز (5 کروڑ 63 لاکھ روپے) کے ساتھ پرفارمنس بونسز (2 کروڑ 75 لاکھ روپے) بھی دے دیے جس نے انہیں اس تنخواہ پر تعینات کرنے کی سفارش کی تھی اوراس کے نتیجے میں صرف 32 ماہ میں اس کے حاصل کردہ مالی فوائد 35 کروڑ 50 لاکھ روپے سے تجاوز کر گئے۔ایک سال بعد، ایس او سی ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق اسی بورڈ نے سی ای او کی تنخواہ میں مزید 19 لاکھ روپے ماہانہ کا اضافہ کر دیا، جس کا کل مالی اثر تقریباً 5 کروڑ 20 لاکھ روپے تھا، جس میں سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے جنوری 2023 سے اکتوبر 2023 تک کے گزرے ہوئے عرصے (ریٹروسپیکٹیو) کے طور پر لیے گئے۔اپریل 2025 میں اپنے عہدے کے آخری دن، سی ای او نے بغیر بورڈ کی منظوری کے خود کو 5 کروڑ 23 لاکھ روپے کی ادائیگی کر دی، اس میں 2 کروڑ 88 لاکھ روپے کی سیورنس پے بھی شامل تھی، حالانکہ انہوں نے خود استعفیٰ دے کر ایک اور سرکاری کمپنی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اسی دن انہوں نے 24 لاکھ روپے کی لیو فیئر اسسٹنس، ایک کروڑ 77 لاکھ روپے کی گریجویٹی، اور ایک کروڑ 10 لاکھ روپے کار مونیٹائزیشن الاؤنس کی مد میں بھی وصول کیے، حالانکہ وہ ایک سے زیادہ کمپنی کی مہیا کردہ گاڑیاں استعمال کرتے رہے۔ اس کے علاوہ، لیو انکیشمنٹ اور لیو فیئر اسسٹنس کی مد میں 98 لاکھ روپے، ڈائریکٹرز فیس کی مد میں 93 لاکھ 50 ہزار روپے، اور فیول، بچوں کی تعلیم، ٹریننگ، کلب ممبرشپ، انٹرٹینمنٹ، یوٹیلٹیز، میڈیکل اور دیگر فوائد کی مد میں 3 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد بھی حاصل کیے گئے۔اپنے ڈھائی سالہ دور میں، سی ای او نے 23 غیر ملکی دورے کیے جن میں یو اے ای، برطانیہ، جرمنی، سنگاپور، آسٹریلیا، آذربائیجان، ملائیشیا، ہنگری، قازقستان، قطر اور سعودی عرب شامل تھے۔ ان دوروں پر کمپنی کا 5 کروڑ 86 لاکھ روپے کا خرچ آیا، حالانکہ اس سرکاری ملکیت کے تجارتی ادارے( ایس او ای) کے کاروباری دائرہ کار ان میں سے زیادہ تر دوروں کو جواز نہیں دیتا تھا۔ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ہلا کر رکھ دینے والا ہے اور اس سے یہ خوف تقویت پکڑ رہا ہے کہ دیگر سرکاری ملکیتی تجارتی اداروں ( ایس اوایز ) میں کیاکچھ ہو رہا ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایس او ای ایکٹ 2023 نے گورننس فریم ورک کو بہتر بنانے کے بجائے نجی شعبے سے آنے والے “آزاد ڈائریکٹرز” کے تعاون اور ملی بھگت سے مینجمنٹ کے لیے اختیارات کے غلط استعمال کو زیادہ آسان کرڈالا ہے۔