پاکستان تحریک انصاف نے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے چلینج کرنے کا اعلان کردیا۔

پی ٹی آئی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پارٹی کی سینئر قیادت اور کارکنوں کو سنائی گئی سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر ایک طمانچہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے قانونی اصولوں اور منصفانہ ٹرائل کے تمام تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی انتقام کی بنیاد پر دیے گئے ہیں اور یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ان مقدمات میں شفافیت کو یکسر بالائے طاق رکھا گیا اور ملزمان کو اپنے دفاع کا موقع تک نہیں دیا گیا۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کئے بغیر دیر رات تک بند کمروں میں ٹرائل چلائے گئے جن کا مقصد اس کارروائی کو عوام اور میڈیا کی نظروں سے بچا کر مطلوبہ نتائج حاصل کرنا تھا، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بے بنیاد اور مضحکہ خیز شواہد اور گواہیوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے قبول کر کے انصاف کے اصولوں کی کھلی توہین کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی رہنما جو مکمل پرامن  اور قانون کی پاسداری کرنے والے پاکستانی ہیں، ان پر دہشتگردی کے الزامات لگا کر سزا دینا آئین اور انصاف دونوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، ایک طے شدہ سکرپٹ کے تحت یکے بعد دیگرے سنائے جانے والے ناحق فیصلوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان فیصلوں کا مقصد صرف اور صرف تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا اور اس کی قیادت اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عدالتوں کی جانب سے ایک ہی طرز پر سنائے جانے والے متنازعہ فیصلے ثابت کرتے ہیں کہ ملک کا عدالتی نظام مکمل طور پر منہدم اور بے وقعت ہو چکا ہے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ فیصلے ہمیں اپنے جمہوری حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرنے سے ہر گز نہیں روک سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ان تمام غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی اور  آخری سانس تک انصاف کی لڑائی لڑے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون و انصاف کی روح کو بحال کیا جائے اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے بے گناہ قائدین اور کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں انصاف دلانے کے لیے ہر قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے، تحریک انصاف اس غیر منصفانہ فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور انصاف کے حصول کی جدوجہد میں ہر سطح پر اپنی قانونی، عوامی اور سیاسی جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تحریک انصاف پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

وائیٹ ہاوس کی جانب سے رشوت خور افسر کی حمایت کا اعلان

ٹام ہومن غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کی مہم کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری ایبیگیل جیکسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہومن محض ایک قانون نافذ کرنے والا افسر اور ایک سرکاری ملازم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرمپ انتظامیہ کے بارڈر سیکیورٹی اہلکار ٹام ہومن کی جانب سے رشوت ستانی کے انکشاف کے بعد وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ صدر ٹرمپ ہومن کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انصاف کی رشوت خوری کی خفیہ تفتیش کے دوران، وائٹ ہاؤس کے بارڈر سیکیورٹی کے شعبہ سربراہ ٹام ہومن نے گزشتہ سال ایف بی آئی کے ایک خفیہ ایجنٹ سے 50000 ڈالر کا بیگ قبول کیا، ایک منصوبے کے تحت ہومن نے ٹرمپ کی کابینہ میں شامل ہونے پر رقم کے عوض امیگریشن سے متعلق سرکاری معاہدوں کا وعدہ کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہومن نے ایسی رشوت قبول نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس اور صدر ٹرمپ ہومن کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا، ایف بی آئی کے ایجنٹوں اور تفتیش کاروں کو ہومن کی طرف سے غیر قانونی سرگرمی یا مجرمانہ غلطی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران، جس میں ٹام ہومن کو بار بار نشانہ بنایا گیا، الزام لگایا گیا کہ اس نے نئی آنے والی ٹرمپ انتظامیہ میں ٹھیکوں کے عوض رشوت لی تھی۔

ذرائع کے مطابق اس خفیہ آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی اور آپریشن میں ہومن کو ریکارڈ کیا گیا، جس میں اس نے ایک چین ریسٹورنٹ میں ایک ایف بی آئی ایجنٹ سے 50,000 ڈالر کا بیگ وصول کیا تھا۔ لیکن ہومن نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کچھ بھی غیر قانونی یا غلط نہیں کیا، مجھے خوشی ہے کہ ایف بی آئی اور محکمہ انصاف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کوئی غیر قانونی سرگرمی یا مجرمانہ سرگرمی نہیں تھی۔

ٹام ہومن غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کی مہم کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا ہے کہ ہومن کوئی معاہدہ کرنے میں ملوث نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری ایبیگیل جیکسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہومن محض ایک قانون نافذ کرنے والا افسر اور ایک سرکاری ملازم ہے، جس نے صدر کی جانب سے سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔

ہومن صدر براک اوباما کے دور میں یو ایس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ میں ایک اہلکار اور ٹرمپ کے پہلے دور میں ایجنسی کے قائم مقام ڈائریکٹر تھے۔ ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران، اس نے ایک مشاورتی فرم چلائی جس نے کمپنیوں کو امیگریشن سے متعلق حکومتی معاہدے جیتنے میں مدد کی۔ امریکی صدارتی انتخاب جیتنے سے پہلے، ٹرمپ نے امریکی سرزمین پر تارکین وطن کے لیے بڑے پیمانے پر ملک بدری کا منصوبہ شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور یہ پالیسی 20 جنوری سے نافذ العمل ہے۔

انہوں نے امیگریشن افسران کو غیر مجرمانہ تارکین وطن کو گرفتار کرنے کی اجازت دینے والے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں، اور دیگر وفاقی ایجنسیوں کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ اس کوشش میں امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی مدد کریں۔ غیر قانونی امیگریشن سے لڑنا بھی ٹرمپ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ انہوں نے بارہا تارکین وطن کو ملک سے ڈی پورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے کہ یہ اقدام بائیڈن کے دور صدارت میں غیر قانونی امیگریشن میں غیر معمولی اضافے کے بعد امریکہ میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا حیدرآباد پہنچنے پر استقبال کیاجارہاہے
  • جائیداد تنازعات، اوور سیز کو فوری انصاف ملے گا، حکومت کا خصوصی عدالتیں بنانے کا اعلان
  • امریکہ اسرائیل پر دباؤ کا ویسا مظاہرہ نہیں کر رہا جیسا کرنا چاہئے، رانا ثناء
  • صدر مملکت کے احکامات کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا، ترجمان
  • کراچی: یو سی 1 اورنگی نتائج کے اعلان کے بعد ، تحریک لبیک کا ڈی سی آفس پر احتجاج
  • ایف بی آر ود ہولڈنگ ٹیکس کو زیادتی قرار دینے کا فیصلہ چیلنج کرے گا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس؛ ویڈیو لنک ٹرائل باقاعدہ عدالت میں چیلنج، کل سماعت کا امکان
  • سانحہ تیراہ: جماعت اسلامی کا شدید ردعمل، سیکیورٹی اداروں کی سنگین غفلت قرار
  • وائیٹ ہاوس کی جانب سے رشوت خور افسر کی حمایت کا اعلان
  • 27 ستمبر کا جلسہ قوم کی آزادی کے لیے ہے، پوری قوم نکلے:بانی تحریک انصاف