رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت اہم سرکاری اداروں کی بندش جاری ہے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت 4 اہم اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد مگسی نے تحریری جواب قومی اسمبلی میں پیش کردیا، جس میں بتایا گیا کہ کونسل فار ورکس اینڈ ہاؤسنگ ریسرچ، پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کونسل برائے قابل تجدید توانائی و ٹیکنالوجی بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان جنرل کاسمیٹکس ریگولیٹری اتھارٹی بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ اداروں کی بندش کے بعد تمام فنکشن وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو منتقل کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سائنس و ٹیکنالوجی بند کرنے کا فیصلہ

پڑھیں:

سائٹ ایسوسی ایشن کا ایس ایم ایز کی فارملائزیشن پر مشاورتی سیشن، سیسی ،ای او بی آئی کنٹری بیوشن کی حد مقرر کرنے کی تجویز

لاہور (پ ر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی نے آئی ایل او سمیڈا کے تعاون سے مشاورتی سیشن کا انعقاد کیا جس کا مقصد ٹیکسٹائل اور آٹوموبائل شعبوں کو درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنا تھا نیز کاروباری اداروں کو درپیش اہم مشکلات کی نشاندہی، ایس ایم ایز اور ان کی سپلائی چینز کی فارملائزیشن کو فروغ دینے کے لیے قومی روڈ میپ کی تشکیل میں مدد دینے،  سہولیات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

آئی ایل او کے نیشنل پروجیکٹ کوآرڈینٹر ایم نعیم انصاری، ای ایف پی کے سیکریٹری جنرل سید نذر علی، سمیڈا کے ڈپٹی جنرل منیجر مکیش کمار اور پروجیکٹ کنسلٹنٹ ایم ایس ایم ای فارملائزیشن محمد اویس، مشاورتی سیشن میں صدر سائٹ ایسوسی ایشن احمد عظیم علوی، سینئر نائب صدر خالد ریاض، نائب صدر محمد ریاض ڈیڈھی، سابق چیئرمین مجید عزیز، ریجنل چیئرمین اپٹپما انور عزیز، سیکرٹری جنرل ای ایف پی سید نذر علی، سابق سینئر نائب صدر عبدالقادر بلوانی،  لیبر سب کمیٹی کے چیئرمین محمد طاہر گوریجا، عظیم موتی والا، جنید الرحمان، احمد ذوالفقار چوہدری اور ٹیکسٹائل وآٹوموبائل شعبوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

عامر لیاقت کی مبینہ ویڈیو وائرل کرنے کا کیس، عدالت نے یاسر شامی کو بری کر دیا 

سینئر نائب صدرسائٹ ایسوسی ایشن  خالد ریاض نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بہت ساری ممبر کمپنیاں کئی سالوں سے سیسی اور ای او بی آئی باقاعدگی سے کنٹری بیوشن جمع کراتے ہیں تاہم ان کمپنیوں کو ان قومی اداروں میں مستقل مالی شراکت کے بدلے کوئی اِن پُٹ نہیں ملتا۔انہوں تجویز دی کہ سیسی اور ای او بی آئی کنٹری بیوشن خاص طور پر اُن ایس ایم ایز کے لیے ایک مخصوص حد متعین کی جائے جو کم منافع پر کام کر رہی ہیں۔ ہماری ایسوسی ایشن ہمیشہ سے کمپلائنس کے معاملات میں معاونت فراہم کرتی آئی ہے۔فارملائزیشن صرف قوانین کے ذریعے کامیاب نہیں ہو سکتی بلکہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ یہ ایک قدر پر مبنی عمل ہو۔اس میں نہ صرف رجسٹریشن اور انسپیکشن سسٹم کو آسان بنانا شامل ہے بلکہ یہ بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ وہ ملازمین جو سیسی اور ای او بی آئی جیسے قومی اداروں میں کنٹری بیوٹ کرتے ہیں ان کے بدلے بروقت اور نظر آنے والی خدمات حاصل کریں۔

5اگست احتجاج؛ پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

اس موقع پر ای ایف پی کے سابق صدر اور سابق چیئرمین سائٹ ایسوسی ایشن مجید عزیز نے کہا کہ لیبر کے معیارات اور ماحولیاتی قوانین پاکستانی کاروباروں کے لیے بڑے چیلنجز ہیں۔ ٹیکسٹائل ہمارا مرکزی برآمدی شعبہ ہے لیکن ہم ہمیشہ خریداروں کے دباؤ میں رہتے ہیں۔انسپیکشن، آڈٹ یا چیکنگ ایس ایم ایز کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہیں۔انہوں نے تجویز دی کہ وہ ایس ایم ای سیکٹر سے 10سے15 فیصد خریداری کرے تاکہ ان کو آرڈرز ملیں اور وہ خود بخود رسمی شعبے میں آجائیں۔انہوں نے اوش کے حوالے سے کہا کہ بڑی صنعتوں کو چاہیے کہ وہ ایس ایم ایز کو ان معیاروں پر عمل درآمد میں مدد فراہم کریں۔

بارسلونا میں چوری ہونیوالی گھڑی کتنی پرانی اور اس کی مالیت کتنی تھی،عبدالقادرگیلانی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتا دیا

ریجنل چیئرمین اپٹپما انور عزیز نے کم سے کم اجرتوں اور اس کے مالی اثرات پر اظہار خیال کرتے ہوئے تجویز دی کہ تمام صنعتی و تجارتی اداروں سے ایک خاص فیصد ٹرن اوور چارج کیا جائے تاکہ ہر محنت کش کو سماجی تحفظ فراہم کیا جا سکے چاہے وہ کورڈ ہو یا نہ ہو۔سابق سینئر نائب صدر عبدالقادر بلوانی نے اس پیشکش کے جواب میں کہا کہ وی ایچ ٹی کو ختم کر دینا چاہیے تاکہ اس کے بوجھ کو کم کیا جا سکینیز ایس ایم ای کی تعریف پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ولیکا اسپتال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا انتظام کنٹری بیوشن شیئر کے ساتھ سائٹ کو دیا جائے۔

آئی ایس پی آر نے نیا ملی نغمہ ’’مل کر کہو، بلند آواز۔۔۔ پاک سر زمین شاد باد‘‘ جاری کر دیا

ای ایف پی کے سیکریٹری جنرل سید نذر علی نے کہا کہ بہت سے فوائد کے باوجود لوگ رسمی شعبے میں آنے سے ہچکچاتے ہیں۔ کاروباروں کو پائیدار کاروباری طریقوں کو اپنانا چاہیے جن میں ماحولیاتی اور سماجی پائیداری اور اقتصادی صلاحیت شامل ہوں۔سیشن کے دوران شرکاء کو بتایا گیا کہ آئی ایل او سمیڈا کے تعاون سے پاکستان میں ایس ایم ایز کی فارملائزیشن کے لیے ایک قومی روڈ میپ تیار کر رہا ہے۔ یہ اسٹریٹجک منصوبہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو غیر رسمی سے رسمی معیشت میں منتقل کرنے کے لیے شواہد پر مبنی طریقوں اور جامع اسٹیک ہولڈر کی مشاورت پر مرکوز ہے۔ٹیکسٹائل اور آٹوموبائل کے شعبے خاص طور پر ان کی برآمدی ویلیو چینز اس روڈ میپ کے اہم ایریاز ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ایک مکمل بیس لائن اسٹڈی کی گئی ہے تاکہ ان شعبوں میں غیر رسمی کاروباری اداروں کی موجودہ صورتحال اور ویلیو چین کے متحرک عوامل کا تجزیہ کیا جا سکے۔ محمد اویس نے اس اسٹڈی کی اہم تفصیلات مشاورتی سیشن میں پیش کی۔

الجریزہ کےصحافی انس الشریف 4 ساتھیوں سمیت اسرائیلی فضائی حملے میں شہید 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزارت صنعت نے چینی کا استعمال کم کرنے کیلئے زیادہ ٹیکسز کی تجویز دیدی
  • پاکستان کی پہلی نیشنل آرٹیفیشل انٹیلیجنس پالیسی منظور، 2030 تک 30 لاکھ نوکریاں پیدا کرنے کا ہدف
  • سائٹ ایسوسی ایشن کا ایس ایم ایز کی فارملائزیشن پر مشاورتی سیشن، سیسی ،ای او بی آئی کنٹری بیوشن کی حد مقرر کرنے کی تجویز
  • پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت سے مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ
  • حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز میں مذاکرات کامیاب، ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ
  • ایشین سائنس کیمپ: پاکستانی طلبا نے دو گولڈ، ایک سِلور میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کر دیا
  • ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے کا فیصلہ ، اطلاق کی تاریخ سامنے آ گئی
  • بلدیاتی ادارے بیوروکریسی کے ماتحت، لارڈ میئر اور ضلع کونسل کا خاتمہ