کینیڈین نوجوانوں نے بھارتی جوڑے کو دھمکیوں اور توہین کا نشانہ کیوں بنایا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کینیڈا کے شہر پیٹربرگ میں واقع ایک مال کی پارکنگ میں بھارتی جوڑے کو چند نوجوانوں نے نسل پرستانہ الفاظ سے ہراساں کیا اور موت کی دھمکیاں دیں۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں 3 نوجوان پک اپ ٹرک میں بیٹھے ہوئے بھارتی جوڑے کی گاڑی کو روک کر گستاخانہ زبان استعمال کرتے اور نسل پرستانہ الزامات لگاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ جوڑے نے اپنی گاڑی کو پہنچنے والے نقصان پر ان نوجوانوں سے سوال کیا تو انہوں نے جواب میں ناپسندیدہ اور توہین آمیز جملے کہے جیسے ’بڑا ناک‘ اور ’تم گندے تارکین وطن ہو۔‘
نوجوانوں میں سے ایک نے تو کھلے عام کہا کہ کیا تم چاہتے ہو میں گاڑی سے نیچے آکر تمہیں مار ڈالوں؟ ایک اور کلپ میں ایک نوجوان نے مذاقاً کہا، “ارے بڑا ناک، کیا تمہیں چھوا؟ میں نے تمہیں چھوا؟ ہاں یا نہیں؟ جواب دو، تم گندے بھارتی ہو۔
مزید پڑھیں: بچی سے زیادتی کا الزام، بھارتی کرکٹر پر بڑی پابندی لگ گئی
پولیس کی تحقیقات کے بعد 18 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر موت یا جسمانی نقصان کی دھمکی دینے کا الزام ہے۔ ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور اس کا کیس 16 ستمبر کو عدالت میں ہوگا۔
اگرچہ کینیڈین قانون میں اس قسم کے واقعے کے لیے مخصوص نفرت انگیز جرائم کا چارج موجود نہیں، مگر پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں نفرت انگیزی کا عنصر موجود ہے جسے عدالت میں زیر بحث لایا جائے گا۔
پیٹربرگ پولیس چیف اسٹیوارت بیٹس نے کہا ہے کہ یہ رویہ ہماری کمیونٹی میں ناقابل قبول ہے، اور ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ نفرت انگیز واقعات کی اطلاع فوری پولیس کو دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی جوڑے پیٹربرگ کینیڈا کینیڈین نوجوان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی جوڑے پیٹربرگ کینیڈا کینیڈین نوجوان بھارتی جوڑے
پڑھیں:
وادی کشمیر بھر میں بھارتی ایجنسی و پولسی کے چھاپے، 70 افراد گرفتار
جموں کشمیر پولیس حکام کے مطابق یہ قدم مقامی سطح پر دہشت گردی کو سہارا دینے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ریاست میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پولیس نے دہشتگرد نیٹ ورکس کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران کشمیر بھر میں چھاپوں کے دوران 70 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں کے مقدمات میں ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والے درجنوں افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق چھاپے ہفتے کے روز سے شروع ہو کر آج تیسرے روز بھی جاری رہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان چھاپوں کا مقصد پاکستان سے منسلک دہشتگرد نیٹ ورکس کو تباہ کرنا ہے۔ اس دوران درجنوں رہائشی مکانات پر چھاپے مارے گئے جن میں اوور گراؤنڈ ورکرز، دہشت گردوں کے ہمدردوں اور پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کے رشتہ داروں کی املاک شامل ہیں۔ پولیس نے ان گھروں پر بھی کارروائی کی جہاں ماضی میں (انکاؤنٹرز) جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
جموں کشمیر پولیس حکام کے مطابق یہ قدم مقامی سطح پر دہشت گردی کو سہارا دینے والے نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور ریاست میں پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں پولیس نے 39 افراد کو متعدد مقامات سے مربوط کارروائیوں کے دوران حراست میں لے لیا۔ پولیس بیان کے مطابق انہیں دینگنی بل جیل بھیج دیا گیا ہے کیونکہ ان افراد کے خلاف امن عامہ اور سلامتی کے لئے نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی معتبر اطلاعات ملی تھیں۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں پولیس نے 21 دہشت گردوں کے معاونین کو غیر قانونی سرگرمیوں میں مدد دینے کے الزام میں گرفتار کیا جبکہ مزید 10 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ وہیں جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں بھی اسی طرح کی تلاشی اور چھاپہ مار کارروائیاں مختلف مقامات پر انجام دی گئیں۔
کولگام میں پولیس نے او جی ڈبلیوز، یو اے پی اے (UAPA) اور پی ایس اے (PSA) کے تحت نامزد ملزمان، دہشت گردوں کے ہمدردوں، معاونین اور پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کے رشتہ داروں کے رہائشی مکانات پر چھاپے مارے گئے۔ ان میں سے آٹھ رشتہ داروں کو احتیاطی قوانین کے تحت جیل منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق متعدد مشتبہ افراد سے بھی پوچھ گچھ کی گئی اور کئی گھروں کی بھی تلاشی لی گئی۔ اسی دوران پولیس نے تین اضلاع اننت ناگ، سوپور اور شوپیاں میں یو اے پی اے کے تحت ضمانت یافتہ ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے 36 درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں دہشت گردی اور اس کے معاون نیٹ ورکس کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کا حصہ ہیں۔ پولیس بیان کے مطابق یو اے پی اے کے تحت گرفتار اور ضمانت پر رہا کئے گئے کئی افراد ضمانتی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔