ممبئی — مودی کی انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور بالی ووڈ اداکار متھن چکرورتی نے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر انتہائی نامناسب اور اشتعال انگیز ردعمل دیا ہے۔

پس منظر میں بات یہ ہے کہ بلاول بھٹو نے حال ہی میں سندھ طاس معاہدے میں بھارت کی جانب سے ممکنہ تبدیلیوں پر سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی عوام میں اتنی طاقت ہے کہ وہ نہ صرف جنگ میں بھارت کا مقابلہ کر سکتے ہیں بلکہ چھ دریا بھی واپس لے سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر دباؤ ڈالا گیا تو پاکستان نہ جھکے گا اور نہ پیچھے ہٹے گا۔

اسی پر ردعمل دیتے ہوئے متھن چکرورتی نے کلکتہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا:
“اگر ایسی باتیں کرتے رہے اور ہماری کھوپڑی سنک گئی تو ایک کے بعد ایک براہموس میزائل چلے گا۔”

متھن یہاں رکے نہیں بلکہ طنزیہ لہجے میں مزید کہا:
“ہم نے تو یہ بھی سوچا ہے کہ ایک ڈیم بنائیں جہاں ہمارے 140 کروڑ لوگ پیشاب کریں، پھر اس ڈیم کو کھول دیں، اور سونامی آ جائے۔”

انہوں نے یہ بھی وضاحت دی کہ ان کی یہ بات پاکستان کے عوام کے لیے نہیں بلکہ بلاول بھٹو کو نشانہ بنانے کے لیے تھی۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بلاول بھٹو نے بھارت کو پانی کے معاملے پر چیلنج کیا ہو۔ اس سے پہلے جون میں انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ اگر پاکستان کو اپنے حصے کا پانی نہ ملا تو جنگ ناگزیر ہو گی۔

یاد رہے کہ بھارت نے اپریل میں 1960 کا سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا۔ یہ فیصلہ پہلگام حملے کے کچھ ہی دن بعد کیا گیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ یہ معاہدہ اب بحال نہیں ہوگا۔

#WATCH | Kolkata, WB: On Bilawal Bhutto's reported statement on Indus Water Treaty, BJP leader Mithun Chakraborty says, "…Agar aisi baatein karte rahenge aur hamari khopdi sanak gayi toh phir ek ke baad ek BrahMos chalega… We have also thought of building a dam where 140… pic.

twitter.com/biXisYeFzM

— ANI (@ANI) August 12, 2025

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو

پڑھیں:

آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اور ملک کی تمام سیاسی و عوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحفظ کیلیے میدان میں آئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت اور صوبہ سندھ کے آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئین پاکستان وہ متفقہ اور قابل احترام دستاویز ہے جس پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔ آئین کو متنازعہ بنانا دراصل اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جمہوری اساس پر حملہ ہے، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم ایسے کسی فیصلے کو قبول نہیں کرے گی جو ذاتی مفادات کے تحفظ، شخصی آمریت کو طول دینے یا عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کے لیے کیا جائے۔ ایسے اقدامات نہ صرف جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ملک کے آئینی و اخلاقی تشخص کے بھی منافی ہیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے چیئرمین محمود خان اچکزئی اور قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پوری قوم کو اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنان اور ملک کی تمام سیاسی و عوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے تحفظ کے لیے میدان میں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اندھیرے میں رکھ کر فارم 47 کے جعلی حکمران اپنے چہروں پر خود کالک مل رہے ہیں، اور یہ رسوائی ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔ جنہوں نے کبھی "ووٹ کو عزت دو" کا نعرہ لگایا تھا، آج وہی عوام کی رائے اور جمہوریت سے خوفزدہ ہیں اور جمہوری نظام پر وار کر رہے ہیں۔ علامہ ڈومکی نے کہا کہ گزشتہ پچاس برسوں سے پیپلز پارٹی یہ کریڈٹ لیتی آئی ہے کہ اس نے قوم کو متفقہ آئین دیا، مگر افسوس آج وہی جماعت آئین پر حملہ آور ہے اور اس کی روح کو مسخ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئین ذوالفقار علی بھٹو کا ایک تحفہ تھا، بلاول بھٹو نے اپنے نانا کے کارنامے کو دفن کر دیا: اسد قیصر
  • آئین بھٹو کی امانت‘ اسلام آباد میں بہت کچھ ہو رہا ہے: بلاول
  • بلاول نے بھٹو نظیر ہاری کارڈ کے ذریعے نقد رقوم کی براہ راست منتقلی کا افتتاح کردیا
  • آئین کو متنازع بنانا پاکستان کی اساس پر حملہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • بلاول زرداری کا علامہ اقبالؒ کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
  • 27ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 کی حمایت اور صوبے کے حصوں میں کمی کو مسترد کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سےمولانا فضل الرحمان کی ملاقات
  • مولانا فضل الرحمان کی صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے اہم ملاقات
  • 27ویں آئینی ترمیم، مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت اور بلاول بھٹو سے اہم ملاقات
  • آئینی ترمیم، مولانا فضل الرحمان کی صدر مملکت اور بلاول بھٹو سے اہم ملاقات