ضلعی انتظامیہ کا اجلاس، چاول کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
طاہر جمیل: ضلعی انتظامیہ کے زیرِ اہتمام زراعت سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں چاول کی پیداوار میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا, اجلاس میں جدید کاشتکاری طریقوں، معیاری بیجوں کے استعمال اور پانی کے مؤثر انتظام پر اتفاق کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر کسانوں کی بہبود اور زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کی زیر صدارت زراعت کی مینجمنٹ اور مانیٹرنگ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں محکمہ زراعت کے افسران، کسان نمائندوں اور متعلقہ محکموں کے افسران نےشرکت کی۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ڈین تعیناتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ موثر پالیسی سازی سے چاول کی پیداوار میں نمایاں بہتری لائی جا رہی ہے، پیداوار میں کمی بیشی کا تعلق رسد اور طلب کے عوامل سے بھی منسلک ہے،رواں سال چاول کی کاشت 70 ہزار ایکڑ تک پہنچنے کا امکان ہے،اجلاس میں زراعت مینجمنٹ کمیٹی کے ٹی او آرز پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کی فصلوں کی نگرانی کا نظام مزید موثر بنانے کی ہدایت کی گئی۔
اے ڈی سی جی کا کہنا تھا کہ کسانوں کو جدید زرعی طریقوں سے آگاہی اور ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
راولپنڈی میں ڈینگی کی شدت میں اضافہ۔ 58 نئے کیسز کی تصدیق
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کا کہنا تھا کہ کھادوں کی دستیابی اور پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے، چاول ملکی معیشت کا اہم حصہ اور فوڈ سکیورٹی کیلئے ناگزیر ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کیا فارم 47 کی پیداوار حکومت آئینی ترمیم کا اختیار رکھتی ہے؟ لطیف کھوسہ
قومی اسمبلی کے اجلاس میں سابق گورنر پنجاب اور رہنما پی ٹی آئی سردار لطیف کھوسہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کچہری میں اس وقت لاشیں خون میں لت پت پڑی ہیں، کل اس ایوان میں کالے کوٹ والوں کے بارے میں پرتشدد گفتگو کی گئی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کی کون سی قوم پرست سیاسی جماعتیں 27ویں آئینی ترمیم کی مخالف ہیں؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کل کی اس اشتعال انگیزی کی وجہ سے آج کچہری میں خودکش حملہ ہوا؟ سردار لطیف کھوسہ نے ایوان میں کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح بھی کالے کوٹ والے تھے، وزیرِ موصوف نے کل اشتعال انگیز تقریر کی، کیا ان پر مقدمہ ہوگا؟
مزید پڑھیں: بیرسٹر گوہر علی خان نے 27ویں آئینی ترمیم کو ’باكو ترمیم‘ قرار دیدیا
انہوں نے موجودہ حکومت کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے، کیا یہ حکومت آئین میں ترمیم کا اختیار رکھتی ہے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئین میں ترمیم آئینی ترمیم لطیف کھوسہ