قیام پاکستان بے شمار قربانیوں کا ثمر ہے۔ یہ صرف ایک ملک کا قیام نہیں بلکہ ایک پوری قوم کی محنت، جدوجہد اور جان و مال کی قربانیوں کی داستان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گزشتہ 2 برس میں کتنے لاکھ ہُنرمند پاکستانی ملک چھوڑ گئے؟

آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی زندہ کہانی سنائیں گے جو ان دنوں کی ہے جب لاکھوں لوگ اپنا سب کچھ چھوڑ کر پاکستان آئے۔

ماسٹر عبدالعزیز بھی قیام پاکستان کے وقت بھارت سے ہجرت کرکے پاکستان پہنچے تھے۔ جانیے ان کی کہانی سرور نذیر کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

14 اگست 1947 جہانیاں قیام پاکستان ماسٹر عبدالعزیز ہجرت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 14 اگست 1947 جہانیاں قیام پاکستان ماسٹر عبدالعزیز

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط

سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے جس میں انہوں نے عدلیہ کے ڈھانچے میں مجوزہ تبدیلیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے

جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں چیف جسٹس سے بطور عدلیہ سربراہ فوری طور پر ایگزیکٹو سے رابطہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کے ججز سے مشاورت کے بغیر اس نوعیت کی ترمیم نہیں کی جا سکتی۔

عدالتی ججز کا کنونشن بلانے کی تجویز

خط میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کے ججز پر مشتمل ایک کنونشن بھی بلایا جا سکتا ہے تاکہ مجوزہ ترامیم پر مشترکہ مؤقف تشکیل دیا جا سکے۔ انہوں نے لکھا کہ چیف جسٹس نہ صرف اس ادارے کے ایڈمنسٹریٹر ہیں بلکہ اس کے گارڈین بھی ہیں اور یہ لمحہ ان سے لیڈرشپ کا تقاضا کرتا ہے۔

سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرنے کی کوشش

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں ایک علیحدہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز شامل ہے جبکہ سپریم کورٹ کو محض ایک اپیلٹ باڈی کے طور پر محدود کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیئر وکیل فیصل صدیقی کا چیف جسٹس کو خط، 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار

ان کے مطابق عدلیہ کے ڈھانچے میں تبدیلی ایگزیکٹو یا مقننہ کی طرف سے یکطرفہ طور پر نہیں کی جاسکتی۔

26ویں ترمیم زیرِ التواء، نئی ترمیم غیرمناسب قرار

انہوں نے نشاندہی کی کہ 26ویں آئینی ترمیم پہلے ہی عدالت میں زیر التوا ہے، لہٰذا اس کے فیصلے سے قبل نئی ترمیم لانا آئینی اور قانونی لحاظ سے مناسب نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلی ترمیم کی قانونی حیثیت بھی ابھی طے نہیں ہوئی، اس لیے ایک اور ترمیم کا اقدام درست نہیں۔

اعلیٰ عدلیہ سے مشاورت نہ ہونے پر اعتراض

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ترمیم پر اعلیٰ عدلیہ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، حالانکہ دنیا کے تمام جمہوری نظاموں میں عدلیہ سے متعلق قانون سازی سے پہلے ججز سے مشاورت کی جاتی ہے۔

وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی دلیل پر اعتراض

جسٹس منصور علی شاہ نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی مجوزہ دلیل پر بھی اعتراض کیا ہے۔ ان کے مطابق حکومت یہ مؤقف دے رہی ہے کہ اس عدالت کے قیام سے زیر التوا مقدمات میں کمی آئے گی، حالانکہ زیادہ تر زیر التوا مقدمات ضلعی عدلیہ کی سطح پر ہیں، سپریم کورٹ میں نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے، عطاتارڑ

’علیحدہ آئینی عدالت ناگزیر نہیں

انہوں نے لکھا کہ یہ دعویٰ درست نہیں کہ ایک علیحدہ آئینی عدالت ناگزیر ہے۔ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان اور برطانیہ میں صرف ایک سپریم کورٹ ہے جو تمام آئینی معاملات سنبھالتی ہے۔

میثاقِ جمہوریت میں وقتی تجویز تھی

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میثاقِ جمہوریت میں آئینی عدالت کے قیام کی تجویز صرف چھ سال کے لیے محدود مدت تک دی گئی تھی اور وہ بھی ایک خاص سیاسی پس منظر میں، لہٰذا اسے مستقل نظام بنانے کی کوشش درست نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کراچی کو اسکے جائز حقوق نہ ملے تو یہ کبھی ترقی کے منازل طے نہیں کرے گا، حیدر عباس رضوی
  • ہم 27ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے، حافظ نعیم
  • چین نے کلین نیوکلیئر انرجی کے حصول کی دوڑ میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا
  • بالی وڈ سوگوار: لیجنڈ اداکار دھرمیندر 89 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
  • بنوں میں ڈیوٹی پر جانے والے پولیس اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا
  • بچوں کو مطالعہ کرنے والا کیسے بنایا جائے؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط
  • فرقان قریشی کو ایوارڈ میں کس تلخ تجربے کا سامنا رہا؟ اداکار نے کہانی سنادی
  • ویزا اور ماسٹر کارڈ کا تاجروں سے تاریخی معاہدہ، کارڈ فیس اور انعامی نظام میں بڑی تبدیلی متوقع
  • بیوی کی خاطر سب کچھ چھوڑ دیا،احسن خان نے شادی کے بعد کی قربانیاں پہلی بار بتا دیں