پیغامِ ماضی: بلوچستان کے نواب و سردار اور پاکستان کیلیے قربانیوں کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
یومِ آزادی صرف جشن نہیں، قربانیوں کے تسلسل کی داستان ہے اور تجدیدِ عہد کا دن ہے، یہ دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
چودہ اگست وہ تاریخی دن ہے جب برصغیر کے مسلمانوں کے آزاد اور خودمختار ریاست کا خواب حقیقت میں بدلا۔
یوم آزادی معرکہ حق کے موقع پر پیغام ماضی دیتے ہوئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاضی محمود الحسن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’’مجھے بزرگوں اور والدین سے معلوم ہوا کہ جب قائد اعظم یہاں تشریف لائے تھے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ قائداعظم نے میک موہن، جو اب صادق شہید پارک کے نام سے جانا جاتا ہے، وہاں تاریخی تقریر کی۔ قائدِ اعظم نے انگریزی میں تقریر کی، ان کی کرشماتی شخصیت نے سب کو متاثر کیا، جو لوگ انگریزی نہیں جانتے تھے، وہ بھی جذبے سے سن رہے تھے، جیسے دل کی بات ہو۔
قاضی محمود الحسن نے بتایا کہ نواب محمد خان جوگزائی اور جعفر خان نے پاکستان میں شمولیت کے لیے بھرپور کوشش کی، اپنے میروں اور سرداروں کو قائل کرنا ان کے لیے آسان تھا کیونکہ سب دل سے پاکستان کے خواہشمند تھے۔
قاضی محمود الحسن کا کہنا تھا کہ وہ سب پاکستان کو اسلام کا قلعہ سمجھتے تھے اور آج بھی سمجھتے ہیں، یہاں ٹاؤن ہال میں ووٹنگ ہوئی جہاں تمام نواب و سرداروں نے اجتماعی طور پر پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صدر مملکت کا علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائشِ پر پیغام
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائشِ پر خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ علامہ اقبالؒ نے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی کا شعور بیدار کیا۔ اقبالؒ کا پیغام آج بھی رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔ 1930 کا خطبۂ الٰہ آباد مسلمانوں کی خودمختاری کی بنیاد بنا۔
انہوں نے کہا کہ اقبالؒ نے امّت مسلمہ کی شناخت، روحانیت اور آزادی پر زور دیا ۔ اقبالؒ کے نظریات نے پاکستان کی قومی شناخت کی تشکیل کی ۔ ہم اقبالؒ کے اصولوں پر عمل پیرا رہنے کے عزم کی تجدید کرتے ہیں ۔ صدر زرداری
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی مفکر پاکستان شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبالؒ کی شخصیت اور فکر ایک بے مثال میراث، جس نے مسلمانان ہند میں خودی اور وقار کا جذبہ بیدار کیا۔ پاکستان اقبال کے خواب کی تعبیر ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی ہمارے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہیں۔ اقبال کے فلسفۂ خودی نے نوجوانوں کو بلند حوصلہ، غیر متزلزل ایمان اور خود اعتمادی عطا کی ۔ اقبالؒ کی شاعری لازوال پیغام ہے جو عمل اور فکر کی دعوت دیتی ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہمیں اقبالؒ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی ترقی، اتحاد اور امن کے لیے کوشاں رہنا ہوگا۔ نوجوانوں کے لیے اقبالؒ کے افکار مشعل راہ ہیں، اپنی خودی پہچانیں اور محنت سے پاکستان کے روشن مستقبل کی تعمیر کریں۔