یوٹیوب کا نیا قدم، کم عمر صارفین کے لیے پابندیاں تیار
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
یوٹیوب نے کم عمر صارفین کو نامناسب مواد سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک نیا اور جدید نظام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نظام مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے صارفین کی عمر کا اندازہ لگائے گا — بغیر اس کے کہ صرف تاریخِ پیدائش پر انحصار کیا جائے۔
ابتدائی طور پر یہ فیچر صرف امریکا میں آزمائشی بنیادوں پر متعارف کرایا جا رہا ہے، لیکن کامیابی کی صورت میں اسے دیگر ممالک تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔
یوٹیوب کے ڈائریکٹر برائے پروڈکٹ مینجمنٹ، جیمز بیسر نے اس حوالے سے کہا کہ یوٹیوب ان اولین پلیٹ فارمز میں سے ہے جنہوں نے نوجوانوں کے لیے خصوصی تجربات فراہم کیے۔ اب ہم ایسی ٹیکنالوجی لا رہے ہیں جو نہ صرف ان کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے بلکہ ان کی پرائیویسی کا بھی مکمل خیال رکھتی ہے۔
اے آئی سسٹم کیسے کام کرے گا؟
یہ نیا نظام صارف کی دیکھی جانے والی ویڈیوز اور اس کے مشاہداتی رویوں کی بنیاد پر اندازہ لگائے گا کہ وہ بالغ ہے یا نابالغ۔
اہم بات یہ ہے کہ یہ سسٹم صرف لاگ اِن صارفین پر لاگو ہوگا، اور یہ اس بات کی پروا نہیں کرے گا کہ صارف نے اکاؤنٹ بناتے وقت کیا تاریخِ پیدائش درج کی تھی۔
اگر کوئی شخص لاگ اِن نہ ہو تو بعض ویڈیوز ازخود بلاک ہو جائیں گی، کیونکہ یوٹیوب کو اس کی عمر کا درست اندازہ نہیں ہو سکے گا۔
کم عمر قرار دیے جانے پر کیا ہوگا؟
اگر اے آئی سسٹم کسی صارف کو 18 سال سے کم قرار دیتا ہے، تو اس پر وہ تمام پابندیاں لاگو ہوں گی جو یوٹیوب پہلے سے نابالغ صارفین کے لیے استعمال کر رہا ہے، جن میں اسکرین ٹائم سے وقفے کی یاد دہانی، پرائیویسی الرٹس، مخصوص ویڈیوز اور ریکمینڈیشنز پر پابندی اور ذاتی نوعیت کے اشتہارات کی بندش شامل ہیں،
اگر کوئی بالغ صارف غلطی سے نابالغ تصور کر لیا جائے، تو وہ اپنی عمر کی تصدیق **شناختی کارڈ، کریڈٹ کارڈ یا سیلفی کے ذریعے کر سکتا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب امریکا میں حکومت اور مختلف ریاستیں ویب سائٹس سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ نابالغ صارفین کو آن لائن فحش یا نامناسب مواد سے بچانے کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات کریں۔ جون کے آخر میں امریکی سپریم کورٹ نے ٹیکساس کے ایک قانون کو برقرار رکھا، جس کا مقصد کم عمر افراد کو حساس مواد سے روکنا ہے، جس کے بعد دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
تاہم بعض تنظیمیں جیسے الیکٹرانک فرنٹیئر فاؤنڈیشن اور سینٹر فار ڈیموکریسی اینڈ ٹیکنالوجی اس اقدام کو صارفین کی پرائیویسی اور اظہارِ رائے کی آزادی کے لیے خطرہ قرار دے رہی ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
200 یونٹ سے کم کے صارفین کی بجلی مزید 60 فیصد سستی کی، اویس لغاری
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں تقریباً 7 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی دستیاب ہے۔
قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں اویس لغاری نے کہا کہ کرپٹو کے لیے بجلی کا ابھی تک کوئی ریٹ آفر نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباً 7 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی دستیاب ہےجبکہ نیشنل گرڈ پر تقریباً ساڑھے 3 کروڑ صارفین ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نےکہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکام نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی منظور شدہ پاور پالیسی کودرست بیان نہیں کیاہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ تقریباً 1 کروڑ 85 لاکھ صارفین کو صفر سے 100 یونٹ پر تقریباً 90 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 100 سے 200 یونٹ پر تقریباً 70 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، سلیب پر کہیں نہ کہیں ایک یونٹ کا اثر آئے گا۔
اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ 200 سے کم یونٹ والے صارف تقریباً 60 سے 70 لاکھ ہوتے تھے، ان صارفین کی تعداد بڑھ کر تقریباً 1 کروڑ 83 لاکھ ہوگئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے 9 ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں کمی سے 200 یونٹ سے کم صارفین کےلیے بجلی مزید 60 فیصد سستی کی، پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں تقریباً 58 فیصد کمی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جون 2024 ءمیں انڈسٹری سے 255 ارب روپے کی کراس سبسڈی لی جاتی تھی،کراس سبسڈی کا حجم 255 ارب سے کم ہو کر 94 ارب رہ گیا ہے۔
اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس سمیت بجلی کا ٹیرف 48 اعشاریہ7 سے کم کر کے 38 اعشاریہ 4 کیا ہے، نان پروٹیکٹڈ صارفین کے ریٹ میں بھی سلیب کے مطابق 11 سے 17 فیصد تک کی کمی کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے کراس سبسڈی کا بوجھ کم کیا اور بجلی کی مجموعی قیمت میں بھی کمی کی ہے، کراس سبسڈی کا بوجھ گھریلو صارفین پر بھی نہیں پڑنے دیا۔