پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکول ٹیچر اپنی بیٹی کے ہمراہ جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ لوئر دیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اسکول ٹیچر بیٹی سمیت جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق دیر لوئر کے علاقے اسبنڑ شورشنگ خور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے سرکاری اسکول کے استاد کو بیٹی سمیت قتل کر دیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکول ٹیچر اپنی بیٹی کے ہمراہ جا رہے تھے کہ راستے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ فائرنگ کے افسوسناک واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے جب کہ ملزمان کی تلاش کے لیے پولیس نے کارروائیاں شروع کردی ہیں

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سرکاری اسکول میں نامعلوم اسکول ٹیچر فائرنگ کر

پڑھیں:

گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی

گورنر بلوچستان نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ژوب میں گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل کی رہائش گاہ میں تعینات پولیس اہلکار کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ گورنر کی رہائش گاہ کے باہر تعینات پولیس اہلکار سے غلطی سے فائرنگ ہوئی، گورنر سے ملاقات کے لیے آنے والے 3 طلبا اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق زخمی طلبا کا تعلق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج سے ہے، زخمی افراد کو فوری طور پر ژوب سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمیوں کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اہلکار کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔

ژوب پولیس کے ضلعی سربراہ ایس پی شوکت مہمند نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کی نجی رہائش گاہ "جانان ہاؤس" میں تعینات پولیس اہلکار کی جانب سے اتفاقی فائرنگ کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔ ایس ایچ او محمد ایوب مندوخیل نے بتایا کہ واقعہ غلطی سے پیش آیا، پولیس اہلکار رائفل کے چیمبر میں پھنسی گولی نکالنے کی کوشش کررہا تھا کہ اس دوران اس کی انگلی سے ٹرگر دب گیا، رائفل برسٹ موڈ پر تھا اس لیے گولیاں چل گئیں، میں اور ڈی ایس پی بھی گولیوں سے بال بال بچے، رائفل کا رخ زمین کی طرف تھا اس لیے نقصان کم ہوا۔ فائرنگ کے وقت گورنمنٹ ڈگری کالج ژوب کے 100 سے زائد طلبہ گورنر بلوچستان سے ملاقات کی غرض سے ان کی نجی رہائش گاہ جانان ہاؤس پر موجود تھے۔

ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرحمن نے بتایا کہ تینوں طلبہ کی سرجری مکمل ہو چکی ہے اور ان کی حالت تسلی بخش ہے، 2 پولیس اہلکاروں کے زخم ہلکے ہیں اور انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے زخمی طلبہ سے ہسپتال میں ملاقات کی اور ان کے مکمل علاج کا خرچہ اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، ہم زخمی طلبہ کو ہر ممکن تعلیمی اور مالی امداد فراہم کریں گے۔
علاوہ ازیں گورنر نے سکیورٹی اہلکاروں کی تربیت اور ہتھیاروں کی باقاعدہ چیکنگ کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مستونگ، ڈی ایس پی رفیق حمزہ سرکاری گاڑی سمیت لاپتہ
  • خاتون نے شناخت بدل کر نوجوان کو ٹیچر پر تیزاب پھینکنے پر کیسے اکسایا؟
  • برازیل : اسکول کے باہر فائرنگ سے 2افراد ہلاک
  • گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ میں پولیس اہلکار کی فائرنگ، 5 افراد زخمی
  • بورے والا ، نامعلوم افراد نے نوجوان کو گھرسے بلا کر ویرانے میں لےجا کر قتل کردیا، مقدمہ درج
  • میو ہسپتال سے نامعلوم خاتون 2 روز کی بچی اغوا کرکے فرار 
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں کمسن بچی سمیت 4 افراد زخمی
  • محرابپور،محنت کش کا  بکری چوری پر احتجاج
  • ٹنڈو محمد خان: زمین کے تنازع پر فائرنگ، 1 شخص جاں بحق، ایس ایچ او سمیت 2 افراد پر مقدمہ
  • اترپردیش میں حضرت پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی، علاقے میں کشیدگی