پاکستان کے معروف اداکار، ماڈل، فیشن ڈیزائنر اور پروڈیوسر اعجاز اسلم نے انہتائی جوش و خروش سے جشن آزادی منانے کے حوالے سے اپنی بچپن کی یادیں شیئر کرتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس عظیم دن کی خوشیاں کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر منائیں تاکہ اتحاد کی فضا قائم رکھتے ہوئے ایک زندہ قوم کے طرز عمل کا مظاہرہ ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: عدنان صدیقی اور اعجاز اسلم کے مداح انہیں پہچان نہ سکے،ویڈیو وائرل

اعجاز اسلم 3 دہائیوں سے شوبز انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ سنہ 1993 میں ڈرامہ کشکول سے روشو کے کردار میں جلوہ گر ہونے والے اعجاز اسلم نے نہ صرف اداکاری بلکہ فیشن اور کاروبار میں بھی نمایاں مقام حاصل کیا۔

معرکۂ حق: جشن سے زیادہ ایک عہد

اس سال کا جشن آزادی ’معرکۂ حق‘ کے نام سے منایا جا رہا ہے جو حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی افواج کی کامیابی اور قومی اتحاد کی علامت ہے۔

جشنِ آزادی 2025: بچپن کی خوشبو

 14اگست کا دن ہمیشہ سے پاکستانیوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتا ہے مگر اس سال کا جشن ایک نئے جذبے، ایک نئی پہچان کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ معرکۂ حق کے عنوان سے۔ جہاں ملک بھر میں قومی جوش و خروش اپنے عروج پر ہے وہیں اعجاز اسلم بھی بچپن کی وہ سنہری یادوں کو  شدت سے محسوس کرتے ہیں۔

 محلے کی رونقیں، دلوں کی یکجہتی

اعجاز اسلم  نے اپنے بچپن کی یادیں شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہم ٹیمز بنا کر محلے میں گھر گھر چندہ اکٹھا کرتے، ہر فرد کو ایک ذمہ داری دی جاتی، ایکسپینس شیٹ باقاعدہ بنتی تھی۔ سب کچھ شفاف ہوتا اور پورا علاقہ دلہن کی طرح سجتا۔ اسٹیج بنتا، گانے، کھیل، ہلا گلا الغرض سب کچھ ہوتا۔ وہ سب اب نظر نہیں آتا‘۔

مزید پڑھیے: معروف اداکار اعجاز اسلم کی والدہ انتقال کرگئیں

ان یادوں میں صرف جشن نہیں بلکہ ایک کمیونٹی کی یکجہتی، شفافیت اور خلوص جھلکتا ہے جو آج کے نوجوانوں کے لیے ایک سبق ہے۔

نوجوانوں کے نام خصوصی پیغام

اعجاز اسلم نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’سائلنسر نکال کر موٹر سائیکل  پرسی ویو (کلفٹن، کراچی ساحل) جانا اور واپس آ جانا جشن نہیں۔ اپنے گھر کو سجائیں، اپنی موٹر سائیکلوں پر جھنڈے لگائیں، خوشی منائیں مگر اتحاد کے ساتھ اور بغیر کسی کو نقصان پہنچائے‘۔

اعجاز اسلم کا ماننا ہے کہ اداکاری صرف مکالمے ادا کرنے کا نام نہیں بلکہ کردار میں جذب ہو کر ناظرین کے دلوں پر اثر چھوڑنا اصل کامیابی ہے۔

ماڈلنگ سے اداکاری تک کا سفر

اعجاز اسلم نے ماڈلنگ سے کیریئر کا آغاز کیا۔ گھر سے مشکل سے اداکاری کی اجازت ملی اور طلعت حسین جیسے سینیئر فنکاروں سے سیکھ کر اداکاری میں نکھار پیدا کیا۔ وہ ہر کردار کے لیے ہوم ورک، مشاہدہ اور مسلسل سیکھنے کو کامیابی کی بنیاد مانتے ہیں۔

مزاح، سنجیدہ اور منفی کردار

کامیڈی کو مشکل مگر دل سے ادا کرنے والے اعجاز اسلم ’کس دن میرا ویاہ ہووے گا‘ جیسے ڈراموں میں اپنی ٹائمنگ سے ناظرین کو خوب محظوظ کر چکے ہیں۔

دوسری جانب ’چیخ‘ جیسے ڈراموں میں ان کے منفی کردار نے بھی خوب پذیرائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے نیگیٹو رولز بہت پسند ہیں کیونکہ ان میں اداکاری کا مارجن زیادہ ہوتا ہے‘۔

کہانی کا انتخاب

اعجاز اسلم ہر پروجیکٹ میں سبجیکٹ کو بنیادی حیثیت دیتے ہیں۔ وہ اسکرپٹ کے ساتھ ساتھ ٹیم، پروڈکشن اور کہانی کی نوعیت کو بھی اہمیت دیتے ہیں تاکہ ناظرین کی دلچسپی برقرار رہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’جب سوشل میڈیا پر لوگ ریلز بناتے ہیں تب احساس ہوتا ہے کہ آپ کا کام لوگوں تک پہنچا، انہیں متاثر کیا اور یہی خوشی سب سے خاص ہوتی ہے‘۔

فن، فیشن اور فہم کا خوبصورت امتزاج

اعجاز اسلم نے اسکن کیئر، فیشن اور پرفیوم کے شعبوں میں بھی تجربہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سادہ اور صحت مند لائف اسٹائل سمیت پاکستانی  پروڈکٹ کو فروغ دینا ان کی کاروباری سوچ کا ہمیشہ سے حصہ ہے۔ مستقبل میں اداکار عدنان صدیقی کے ساتھ مل کر ایونٹ مینجمنٹ کمپنی قائم کی جس کا کام آخری مراحل میں ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعجاز اسلم اعجاز اسلم کا پیغام اعجاز اسلم کی اداکاری اعجاز اسلم کے ڈرامے جشن آزادی معرکہ حق.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعجاز اسلم کا پیغام اعجاز اسلم کی اداکاری اعجاز اسلم کے ڈرامے معرکہ حق بچپن کی کے ساتھ

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاج پر بیان جاری کردیا۔سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں، جو آپ کو میسر ہے اس کا عشر عشیر کا بھی وہ تصور نہیں کرسکتے، اس جدوجہد میں ایک نسل جیلوں میں جوانی سے بڑھاپے میں پہنچ گئی۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ وہ کشمیر کی آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں، پھانسی چڑھ گئے، سینے پر گولیاں کھائیں اور پاکستان سے محبت کی ہر روز قیمت ادا کرتے ہیں۔ان کاکہنا تھاکہ کشمیرکی جنگوں میں شہید فوجیوں میں پنجابی، پختون، بلوچ اور سندھی سمیت سب شامل ہیں، پاکستان نے اپنا وجود کشمیر کی آزادی کے لیے داؤ پر لگایاہےاور لگائیں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ اکتوبر 1947 میں سرحد پار کرتے وقت ایک لاکھ کشمیری مسلمان شہید ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
  • مرکزی مسلم لیگ کے کارکنان نے حیدرآباد پریس کلب پرغزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسرائیل کی جانب سے روکے جانے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
  • آزادی کشمیر ،حکومت پاکستان اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب
  • پیپلزپارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے،راول شرجیل میمن
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • مشیرِ خزانہ کے پی مزمل اسلم کا وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردِعمل
  • سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ممکن نہیں تھا: طلال چوہدری
  • سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ فوج کے بغیر ناممکن تھا، طلال چوہدری
  • اپنے صوبے کی خبر نہیں اور پنجاب پر تنقید؟ عظمیٰ بخاری کا  مزمل اسلم کو جواب
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف